ْمقبوضہ کشمیر میں ا نتخابی ڈھونگ سے قبل ہی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیاگیا

اشرف صحرائی کی طرف سے پارٹی کارکنوں کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں اور گرفاریوںکی شدید مذمت یہ انتخابات نہیں بلکہ ایک فوجی مشق ہے‘ ان نام نہاد انتخابات کا جمہوریت سے بھی کوئی تعلق نہیں

پیر 1 اکتوبر 2018 20:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے پارٹی کارکنوںکے گھروں پر چھاپوںاور انکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی ڈھونگ سے قبل ہی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیاگیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پارٹی کارکنوں دانش مشتاق، رئیس احمد میر، طارق احمد شیخ ، اشفاق احمد پنڈت اور مشتاق احمد پنڈت کی گرفتاری اور منظور احمد گنائی کے گھر پر پولیس کے مسلسل چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سیاسی لیڈروں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار کر اہل خانہ کو ہراساں کررہی ہے ۔

انہوںنے واضح کیاکہ کہ یہ انتخابات نہیں بلکہ ایک فوجی مشق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان نام نہاد انتخابات کا جمہوریت سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ انتخابات کی آڑ میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالیاںکی جاررہی ہیں۔ اشرف صحرائی نے کہا کہ غلام احمد گلزار، حکیم عبدالرشید، شبیر احمد ڈار، مشتاق احمد پنڈت کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے سید امتیاز حیدر، محمد یٰسین عطائی، نثار حسین راتھر، دانش مشتاق، رئیس احمد میر، طارق احمد شیخ، ماسٹر محمد یوسف اور مشتاق احمد پنڈت کو گرفتار کرنا قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا فوجی حصار میں الیکشن کرانا جمہوریت کے نام پر بدترین فوجی آپریشن ہے کیونکہ جمہوریت میں لبوں پر مہریں اور منھ پر تالے نہیں لگائے جاتے۔انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں بھارت کے جمہوری چہرے کا ہم نے ہمیشہ پنچایت سے لے کر اسمبلی وپارلیمنٹ تک یہی چہرہ دیکھا ہے کہ حق وانصاف کی بات کرنے والوں کو گرفتار کرکے جیلوں اور عقوبت خانوں میں پہنچادیا جاتا ہے اور پھر حکومت کے پسندیدہ لوگوں کو انتخابات میں جتایا جاتا ہے۔