مقبوضہ کشمیر ، بھارتی پولیس نے تحریک وحدت اسلامی کے وفدکو ہندواڑہ میں گرفتارکرلیا

سیاسی قیدیوں کی حالت زار انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لیے چشم کشا ہے ،جموںوکشمیر مسلم ڈیموکریٹک لیگ کے ترجمان کابیان

پیر 15 اکتوبر 2018 18:56

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے تحریک وحدت اسلامی کے ایک وفدکو شہید ڈاکٹر منان وانی کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کے گھرجاتے ہوئے ہندواڑہ میں گرفتار کرلیاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وفد میں خادم حسین، خواجہ مقبول ماگامی، گلشن عباس، فیاض احمد،محمد امتیاز اور افضل بہار شامل تھے۔

انہیں ضلع کپواڑہ کے سوگام پولیس اسٹیشن میں نظربند کیا گیا ہے۔ دریں اثناء جموں وکشمیر ماس مومنٹ کی سرپرست فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے معصوم کشمیری نوجوانوں کوقتل کرنے اوران کو تشدد کانشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے ڈھونگ بلدیاتی انتخابات کو مسترد کیا ہے اورقابض حکام انتقامی کارروائیوںکے تحت کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر مسلم ڈیموکریٹک لیگ کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میںبھارت اور کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوںکی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی قیدیوں کی حالت زار انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لیے چشم کشا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور غیر قانونی گرفتاریوںسے تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ڈھونگ انتخابات کے مکمل بائیکاٹ سے ثابت ہوا کہ کشمیری عوام صرف اپنا پیدائشی حق، حق خودارادیت چاہتے ہیں۔