بھارت مقبوضہ کشمیرمیں زمینی حقائق کو تسلیم کرے ، بھارتی فوجی نوجوانوں کو مٹی کا تیل پینے پر مجبور کر رہے ہیں

منگل 13 نومبر 2018 20:00

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہاہے کہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں پنچائیتی انتخابات کے نام پر ڈھونگ رچارہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ان خیالات کا اظہار خواجہ بازار سرینگر میں خواجہ نقشبند صاحب ؒ کے عرس کے موقع پر ہزاروں زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوںنے کہاکہ 1947سے ہی کشمیری عوام لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجوگی میں منعقد کرائی جانیوالی اس مشق پر یقین نہیں رکھتے جس کا مقصد جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور جبری تسلط کو جائز قراردینا ہے۔ انہوںنے بھارت سے کہاکہ وہ مقبوضہ علاقے میں اپنی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی جاری رکھنے کی بجائے کشمیر کے زمینی حقائق تسلیم کرے ۔

(جاری ہے)

تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں پارٹی کے ضلع بانڈی پورہ کے صدر دانش مشتاق سمیت حریت رہنمائوں اور کارکنوںکی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاریوںکی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوںنے پارٹی کے ضلع بارہمولہ کے صدر مفتی عبدالاحد کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی بھی مذمت کی ہے۔ دریں اثناء سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے طلباء نے بھارتی پولیس کے ہاتھوں دو ساتھی طلباء سہیل احمد اورمحمد اسماعیل کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے اگلے تین دن تک کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی پولیس نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سنبل میں اسلامی تنظیم آزادی جموںوکشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی کے گھر پر چھاپہ مارا اور انکے اہلخانہ کو ہراساں کیا۔

بھارتی فوجیوں نے ضلع گاندربل کے علاقے وارہ پورہ میں دونوجوانوں شبیر احمد رعنا اوررئوف احمد رعنا کو ان کے گھروں سے اغوا کیا اور انہیں فوجی کیمپ میں لے جاکر مٹی کا تیل پینے پر مجبور کیا۔اس بات کا انکشاف انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو نے انسانی حقوق کمیشن میں دائر کی گئی درخواست میں کیا ہے۔ قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آج ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں مکمل ہڑتال اور ضلع بانڈی پورہ میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

ادھر جموں میں ہندو انتہا پسند رہنمائوں نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسلم اقلیت کو ہراساں کرنے کے لیے ان کو خطے میں ہندو ئوں کی بالادستی کے لیے نام نہاد خطرہ قراردیا ہے۔ ان بیانات کو جموں خطے سے مسلمانوں کو نقل مکانی پر مجبور کرانے کی سازش کا حصہ قراردیا جارہا ہے۔اسٹراسبرگ میںیورپی پارلیمنٹ میںکشمیریوںکے خلاف مظالم پر مبنی تصویری نمائش شروع ہوگئی ہے ۔ نمائش کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام یورپی یونین ۔ کشمیر ویک کا حصہ ہے۔