Live Updates

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا احتجاج رنگ لے آیا، ذاتی معالج کونواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی

لیگیوں کا نواز شریف کو علاج کی سہولیات نہ ملنے کیخلاف ، اظہار یکجہتی کیلئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ ،شدید نعرے بازی احسن اقبال کی قیادت میں وفد کی جیل حکام سے ملاقات ،تحفظات سے آگاہ کیا، علاج معالجے کی تمام سہولیات فراہم کی جائینگی ‘ یقین دہانی ذاتی معالج کو نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی ، جیل حکام نے علاج معالجے کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے‘ احسن اقبال نواز شریف ،شہباز شریف کو دانستہ طو رپر طبی سہولیات نہیں دی جا رہیں ، صحت کو کوئی نقصان ہوا تو ذمہ دار وزیر اعظم ہونگے ہماری حب الوطنی کو ہماری کمزوری نہ سمجھی جائے ،مشرف کی آمریت کو پاش پاش کیا تو عمران کی سلیکٹ حکومت کا مقابلہ کرنا بائیں ہاتھ کا کام ہے موجودہ حکومت کو عالمی سازش کے تحت لایا گیا ،سپریم کورٹ علیمہ خان کی بیرون ملک جائیدادوں پر جے آئی ٹی بنائے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 12 جنوری 2019 18:06

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا احتجاج رنگ لے آیا، ذاتی معالج کونواز شریف سے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور کارکنوں نے نواز شریف کو علاج کی سہولیات نہ ملنے کیخلاف اور ان سے اظہار یکجہتی کیلئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ کیا ، احسن اقبال کی قیادت میں تین رکنی وفد نے جیل حکام سے ملاقات کر کے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ،ذاتی معالج ماہر امراض قلب ڈاکٹر عدنان کو سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی طبیعت کی ناسازی اورذاتی معالج سے چیک اپ کی اجازت نہ ملنے پر لیگی رہنمائوں اور کارکنوںنے کوٹ لکھپت جیل کے باہر مظاہرہ کیا ۔اس موقع پر احسن اقبال،پرویز ملک ،شائستہ پرویز ، علی پرویز ملک ،عظمیٰ بخاری اور دیگر رہنمائوںنے مرد و خواتین کارکنوں کے ہمراہ جیل کے باہر نواز شریف کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں جیل حکام نے احسن اقبال ، پرویزملک اور کرنل (ر) مبشر جاوید پر تین رکنی وفد کو ملاقات کیلئے مدعو کیا جہاں لیگی رہنمائوں نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ۔جیل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ نواز شریف کو جس طرح کی بھی طبی امداد درکار ہوں گی وہ فراہم کی جائیں گی ۔ نواز شریف کے ذاتی معالج او رماہر امراض قلب ڈاکٹر عدنان کو بھی نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی ۔

لیگی رہنمائوں کے جیل سے باہر آنے کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جیل انتظامیہ سے ملاقات ہوئی ہے اور انہوںنے یقین دہانی کروائی کہ نواز شریف کو جو بھی طبی امداد چاہیے ہو گی وہ دی جائے ۔ تمام مسلم لیگ کے کارکنان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ حوصلے اور صبر سے کام لیں ۔نواز شریف کے ذاتی معالج کو بھی ملاقات کی اجازت دیدی گئی ہے۔

قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھاکہ ہمارا آج یہاں آنے کا مقصد احتجاج ریکارڈ کروانا ہے ، نواز شریف اور شہباز شریف کو دانستہ طو رپر طبی سہولیات نہیں دی جا رہیں ،یہ جیل قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،ہم اس سارے معاملے کو انتقامی ہتھکنڈے کہتے ہیں ،ہم نے مشرف کی آمریت کو پاش پاش کیا عمران کی سلیکٹ حکومت کا مقابلہ کرنا ہمارا بائیں ہاتھ کا کام ہے۔

نواز شریف کی صحت کو کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیر اعظم ، وزیر علیٰ، وزیر داخلہ اور جیل سپریڈنٹ ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سردی کے موسم میں مناسب سہولتیں نہیں دی جا رہیں ، انہیں دل کا عارضہ لاحق ہے لیکن ان کے ذاتی معالج کو اجازت نہیں دی گئی ، یہ حکومت ہٹلر کے زمانہ کی یادیں تازہ کر رہی ہے ،ہماری حب الوطنی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، نواز شریف کو کچھ ہوا تو کراچی سے گوادر تک اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے انتقام پر اتر آئی ہے ،اب مریضوں کو دوائیوں سے محروم کر دیا گیا ہے ہم دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی ایمانداری کا میک اپ اتر چکا ہے اور انہوں نے قوم کے چندے سے بھی دھوکہ کیا ہے ،ڈیم کے نام پر 13ارب کے اشتہار لگا کر 9ارب اکھٹے ہوئے ،بیرون ملک پاکستانی بھی اس حکومت پر اعتماد نہیں کر رہے ، سرمایہ کار یا تو فرار ہو گیا ہے یا انڈر گرائونڈ جا چکا ہے ،موجودہ حکومت کے دور میں5سے 7لاکھ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

آرمی چیف کو موجودہ حالات دیکھ کر خود میدان میں اترنا پڑا ہے اور وہ خود تاجروں کو حوصلہ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کو عالمی سازش کے تحت لایا گیا ہے ، یہ حکومت قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے ۔ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں تھیں کہ سی پیک آگے بڑھے۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی بنائے جو علیمہ خان کی بیرون ملک جائیدادیں سامنے لائے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات