کشمیری طلباء اور تاجروں پرحملے اور گرفتاریاں بھارت کیلئے اجتماعی شرمندگی ہیں، اشرف صحرائی

شہید محمد مقبول بٹ کے بھائی پر دوبارہ کالا قانون لاگو کرنے کی شدید مذمت

جمعہ 22 فروری 2019 13:15

کشمیری طلباء اور تاجروں پرحملے اور گرفتاریاں بھارت کیلئے اجتماعی شرمندگی ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارت میں کشمیری طلباء اور تاجروں پرحملوں اور مختلف تعلیمی اداروں کی طرف سے انہیں بے دخل کئے جانے پرشدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ واقعات بھارت کیلئے اجتماعی شرمندگی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت کے اجتماعی ضمیر نے کشمیریوں کیلئے تعلیمی اداروںکے دروازے بندکرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اس کے جمہوری ملک ہونے کے دعوے بے نقاب ہوگئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ حملے اور طلباء کی بے دخلی کی دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت میں تعلیم یا تجارت کی غرض سے مقیم کشمیریوں پر حملے اور تشدد کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اختلاف رائے رکھنے والوں کا ناطقہ بند کردیاگیا ہے ۔ اشرف صحرائی نے کہاکہ بھارت طویل عرصے سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کیلئے سازشیں رچا رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے بھارت اور پاکستان کے علاوہ کشمیری بنیادی فریق ہیں کیونکہ یہ ان کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ نے بھی جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت تسلیم کر رکھی ہے ۔ انہوںنے بھارتی ریاستوں میں پھنسے کشمیری طلباء اور تاجروں کو پناہ ، رہائش، خوراک اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے پر بین الاقوامی فلاحی تنظیم خالصہ ایڈ، مقامی گردواروںاور سکھ برداری اور مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

تحریک حریت کے چیئرمین نے شہید محمد مقبول بٹ کے بھائی اور لبریشن فرنٹ کے رہنماء ظہور احمد بٹ اور عبدالحمید پرے پر دوبارہ کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جیلوں میں نظربند رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ رہائی کے عدالتی احکامات کے باوجود ظہور احمد بٹ پر دوبارہ کالا قانون لاگو کر کے مٹن جیل منتقل کردیاگیا۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت کو انتقامی اور ظلم وستم پر مبنی پالیسی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، بلکہ اس سے عوامی غیض وغضب میں اضافہ ہوگا۔انہوںنے ظہور احمد بٹ ، عبدالحمید پرے اور دیگر تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔