مقبوضہ کشمیر،آزادی پسند رہنمائوں ، کارکنوں کیخلاف بڑا کریک ڈائون،یاسین ملک ،جماعت اسلامی کے امیر سمیت متعدد رہنماء و کارکن گرفتار

بھارت کا پیرا ملٹری کی مزید 100کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں تعینات کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 23 فروری 2019 13:51

مقبوضہ کشمیر،آزادی پسند رہنمائوں ، کارکنوں کیخلاف بڑا کریک ڈائون،یاسین ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2019ء) مقبو،ْضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سرینگر کے علاقے مائسمہ میں انکے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرنے کے بعدکوٹھی باغ تھانے میں نظر بند کر دیا۔

بھارتی فوجیوں اور پویس اہلکاروں نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے درجنوں رہنمائوں اور کارکنوں کو بھی رات کے وقت انکے گھروں پر چھاپے مار کر گرفتار کر لیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں جماعت اسلامی کے امیرڈاکٹرعبدالحمیدفیاض، ایڈووکیٹ زاہد علی ، غلام قادر لون، عبدالرئوف، مدثر احمد، عبدالسلام ، بختاور احمد، محمد حیات، بلال احمد اور غلام محمد ڈار شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی نے ایک بیان میں بھارتی فورسز کے کریک ڈائون کو خطے کی غیر یقینی صورتحال میں مزید اضافہ کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا۔ بیان میںکہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 35۔ اے کی منسوخی کے حوالے سے عرضداشتوں کی سماعت ہونے والی ہے ، گرفتاریوں کا عمل ایک گہری سازش لگ رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ دفعہ 35اے کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کشمیریوں کیلئے قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔

یاد رہے کہ دفعہ 35۔ اے کے تحت کشمیر کے مستقل باشندوں کو خصوصی حقوق حاصل ہیںاور اس دفعہ کے تحت غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میںجائیدارخیرنے کا حق حاصل نہیں ۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بھارتی حکومت غیر کشمیریوں کی مقبوضہ علاقے میں آباد کاری کی راہ ہموار کرنے کیلئے دفعہ 35۔ اے کو عدالیہ کے ذریعے منسوخ کرنیکی پوری کوشش کر رہی ہے تاکہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔

دریں اثناء بھارت پیرا ملٹری کی مزید 100کمپنیاں ہنگامی بنیادوں پر مقبوضہ علاقے میں تعینات کررہاہے۔ پیرا ملٹری کے مزید اہلکاروں کو ہوائی جہاز کے ذریعے سرینگر ائر پورٹ پر پہنچایا جارہا ہے۔ حال ہی میں ہونے والے پلوامہ حملے کے بعد پورے مقبوضہ علاقے میں صورتحال مزید بگڑ چکی ہے اور بھارت علاقے میں اپنی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد میں مزید اضافہ کر رہاہے۔