حریت کانفرنس کا الطاف شاہ اور ظہو روٹالی سے پوچھ گچھ اور نسیم گیلانی کو نئی دلی طلب کرنے پر اظہار تشویش

غیر قانونی طورپر نظربند رہنمائوںسے دوبارہ تفتیش کا واحد مقصد انہیں عذات اور پریشانی میں مبتلا کرنا ہے

جمعہ 22 مارچ 2019 12:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں الطاف احمد شاہ اور ممتاز تاجر ظہور احمد وٹالی کوانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے پوچھ گچھ اور حریت چیئرمین سیدعلی گیلانی کے بیٹے سید نسیم گیلانی کو این آئی اے کی طرف سے سمن جاری کرنے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ الطاف احمد شاہ اور ظہور احمد وٹالی گزشتہ دو سال سے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں اور ان سے دوبارہ تفتیش کی اجازت دینے کاواحد مقصد انہیں ذہنی عذاب اور پریشانی میں مبتلا کرناہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ایک طرف توسانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے مجرموں کو بری کردیا جاتا ہے جنہوں نے 80سے زائد نہتے مسافروں کو آگ کے شعلوں کی نذر کر کے درندگی اور حیوانیت کا مظاہرہ کیا تھا جبکہ دوسری طرف بے گناہ کشمیریوں کو تحقیقات کے نام پرحراست کے دوران قتل کردیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کشمیری سکول پرنسپل رضوان اسد کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ رضوان اسد کو حال ہی میں پولیس کی حراست کے دوران شہید کردیاگیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حریت رہنمائوںاور اُن کے اہل خانہ کوجھوٹے اور من گھڑت الزامات میں ملوث کر کے بھارتی تحقیقاتی ادارے انہیںمسلسل عذاب میں مبتلا کردیتے ہیں جس سے اُن کا جینا ودبھر ہوجاتا ہے ۔انہوںنے ایسی تمام مذموم کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ تو تحریک آزادی کو کمزور کیاجاسکتا ہے اور نہ ہی حریت قائدین کے حوصلے پست ہوں گے۔

ترجمان نے کہاکہ بھارتی حکمران کشمیریوںکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کے تمام تر ہتھکنڈوں میں ناکامی کے بعد اب بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر حریت رہنمائوں ،انکے اہلخانہ اور کارکنوں کو تعزیراتی اور نفسیاتی کریک ڈاؤن کانشانہ بنا رہے ہیں، تاکہ حریت قائدین کو عوامی جذبات واحساسات کی ترجمانی سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاسکے اور انہیں نہتے کشمیریوںپر ڈھائے جانیوالے مظالم پر پردہ ڈالنے کا موقع میسر ہوسکے۔

تاہم انہوںنے کہاکہ ایسا ممکن نہیں ہے، کیونکہ بھارتی مظالم اور سفاکیت کے نقوش چہار سو پھیلے ہوئے ہیں۔ انہوںنے بھارتی حکمرانوں پر زوردیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات کریںتاکہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے ۔