حریت رہنمائوں، کارکنوںاور نوجوانوں کے خلاف بھارت کی جارحانہ پالیسیوںکی شدید مذمت

منگل 16 اپریل 2019 11:45

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںمیرواعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے حریت رہنمائوں اور دینی جماعتوں کے قائدین ،کارکنوں اور نوجوانوں کیخلاف بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس دیرینہ تنازعے کو اسکے تاریخی پس منظر میں کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ایک نتیجہ خیز سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کوکالے قانون کے تحت تہاڑ جیل منتقل، شبیر احمد شاہ کی بیٹیوں کے نام بھارتی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے نوٹس کے اجرااور متعدد دینی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوںکو بھارتی ریاست ہریانی کی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کشمیری سیاسی نظربندوںکی بیرون ریاست جیلوں میں منتقلی بھارتی عدالت عالیہ کے احکامات کی سراسر خلاف ورزی ہے جس کے تحت کسی بھی قیدی کو دوسری ریاست کی جیلوں میں منتقل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس طرح ان قیدیوں کی منتقلی نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ اس طرح ان قیدیوں کے رشتہ داروں کو بھی اپنے پیاروں سے ملاقات میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو دھونس ،دبائو اور طاقت کے بل پر دبانے کے بجائے اس کے پائیدار حل کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ترجمان نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور کنٹرول لائن پر جاری گولہ باری پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیرکو جب تک اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے جاتے دونوں ملکوں کے درمیان سات دہائیوں سے جاری کشیدگی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

انہوںنے کہاکہ دونوں ملکوںکی فوجی کی کنٹرول لائن کے آر پار بالخصوص پونچھ اور راجوری سیکٹروں میں گولہ باری سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ حریت فورم کے ترجمان نے بھارتی حکومت کی جانب سے سرینگر جموںشاہراہ ہفتے میں دودن عام شہریوں کی نقل و حرکت کیلئے بند کرنے سے عوام کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پہلے سے مصائب کا شکار کشمیریوںکیلئے سرینگر جموںشاہراہ کو دو دن کیلئے عام شہریوں کیلئے بند کرنے کا فیصلہ افسوسناک اور عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے جسے فوری طورپر واپس لیاجاناچاہیے۔