این آئی اے کو تحویل میں یایسن ملک کی بگڑتی صحت پر سخت تشویش ہے سیدعلی گیلانی

کشمیر واحد خطہ ہے جہاں اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانے کی اجازت نہیں بیان

بدھ 24 اپریل 2019 20:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) کل جماعتی حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے محمد یاسین ملک کی این آئی اے کی تحویل میں بگڑتی صحت پر اپنی گہری تشویش اور فکر مندی کا اظہار کتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کے ساتھ جان بوجھ کر کھلواڑ کیا جارہا ہے اور اگر انہیں کوئی گزندپہنچی تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت ہند پر عائد ہوگی اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اپنے بڑے فرزند ڈاکٹر نعیم گیلانی کو این آئی اے کے طرف سے دہلی بلا کر پوچھ گچھ کرنے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حکمرانوں اوچھے حربے استعمال کرکے ہمارے عزم و حمت کو توڑنا چاہتے ہیں حریت رہنما نے کہ دنیا میں ہر جگہ لوگ اپنے جائز اور پیدائشی حقوق کے بازیابی کے لیے جمہوری طریقے سے جدوجہد کرتے ہیں تاہم جموں کشمیر دنیا میں ایسا واحد خطہ ہے جہاں اپنے غصب شدہ حقوق کے خلاف آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور بھارت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک ہے اپنے ہی ہاتھوں اس کا جنازہ جموں کشمیر کی سرزمین سے اٹھا رہا ہے انہوں نے ریاست کے باہر جیلوں میں کشمیر قیدیوں کے حالت زار پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے اس ریاست کے باشندوں کے خلاف ہر محاذ پر ایک جنگ چھیڑی رکھی ہے قتل و غارت گری کا بازار گرم کر کے اوپریشن آل آوٹ کے تحت ہر کشمیری حریت پسند کو قابل گردن زنی تصور کیا جاتا ہے دوسری طرف تحیقیقاتی اداروں کے چھاپوں بلاؤں اور پوچھ گچھ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا ہے حریت پسند پابند سلاسل کئے گئے ہیں عدالت میں بیٹھے انصاف دینے والے بھی حسب و نسب دیکھ کر ہی فیصلے سناتے ہیں اگر کہیں کوئی شخص حق و انصاف کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کرنے کی جرات کرتا ہے تو اس کو پل جھپکتے ہی اپنی کرسی سے ہٹا کر وہاں اپنے من پسند فرد کو تعینات کردیا جاتا ہے تاکہ حکمرانوں کی منشاء اور مرضی کے مطابق فیصلے صادر کردئے جائیں اگرچہ کشمیریوں کے حوالے سے بھارتی عدالتیں پہلے سے ہی متعصبانہ شبیہ رکھتے ہیں لیکن خود سپریم کورٹ کے سینئر ججوں کی طرف سے سیاسی مداخلت کا کھلم کھلا اعلان ایک نہتی قوم کے خلاف عدالتی تعصب اور جانبداری کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ میں اقبال جرم کرنے والے اسیم آنند اور اس کے ساتھیوں کو ہندوتوا کے پرچارک باعزت بری کردیتے ہیں