بھارتی انتخابی نتائج آنے کے باوجود نئی د ہلی نے آئندہ ہفتے ستائیس مئی کے روز چلنے والی سری نگر مظفرآبادبس سروس ایک بار پھر ملتوی

188روز سے بس سروس کی مسلسل معطلی کے باعث آر پار سفر کے خواہشمند مسافروں کی تشویش اور مایوسی میں دن بدن اضافہ آر پار ٹریول سینٹروں کی رونقیں ماند پڑ گئیں

جمعہ 24 مئی 2019 21:55

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2019ء) بھارتی انتخابی نتائج آنے کے باوجود نئی د ہلی نے آئندہ ہفتے ستائیس مئی کے روز چلنے والی سری نگر مظفرآبادبس سروس ایک بار پھر ملتوی کر دی88روز سے بس سروس کی مسلسل معطلی کے باعث آر پار سفر کے خواہشمند مسافروں کی تشویش اور مایوسی میں دن بدن اضافہ آر پار ٹریول سینٹروں کی رونقیں ماند پڑ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق پچیس فروری کے بعد بھارتی حکام نے مختلف موقف اختیار کرتے ہوئے سری نگر مظفرآباد بس سروس کو ایکیس اپریل تک معطل رکھا بائیس اپریل کے روز بھارتی حکام نے سری نگر مظفرآباد بس سروس جزوی طور پر بحال کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کے آزاد کشمیر میں پھنسے ہوئے دو شہری مقبوضہ کشمیر گئے اٹھائیس اپریل کے روز کی بس سروس کے زریعے بھارتی حکام نے آزاد کشمیر کے مقبوضہ کشمیر میں پھنسے ہوئے تین مسافروں کو وآپس آزاد کشمیر بھیجا بائیس اور اٹھائیس اپریل کے روز چلنے والی سری نگر مظفرآباد بس کے زریعے آر پار کے کسی بھی نئے مسافر کو سفر کرنے کی بھارتی حکام نے اجازت نہیں دی اٹھائیس اپریل کے روز آزاد کشمیر سے مقبوضہ کشمیر جانے والے تین مسافروں کو کنٹرول لائن سے بھارتی حکام نے وآپس کر دیا تھا آئندہ ہفتے پیر ستائیس مئی کے روز چلنے والی سری نگر مظفرآباد بس سروس کو بھارتی حکام نے بغیر وجہ بتائے معطل کر دیا ہے جمعہ کے روز سرینگر پاسپورٹ آفس نے ایک ای میل کے زریعے آزاد کشمیر حکام کو آئندہ ہفتے ستایئس مئی کی بس سروس کی معطلی کے بارہ میں باقائدہ آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ٹریول اینڈ ٹریڈاتھارٹی آزاد کشمیر شاہد احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ آزاد کشمیر اتھارٹی ہر وقت سری نگر مظفرآباد بس اور تجارت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن بھارتی حکام نے پچیس فروری کے روز سے بس سروس اور آٹھ مارچ کے روز سے تجارت معطل کر رکھی ہے بھارتی حکام نے آئندہ ہفتے پیر ستائیس مئی کے روز روانہ ہونے والی سرینگر مظفرآباد بس سروس کو بھی بغیر وجہ بتائے ایک بار پھر معطل کر دیاہے یاد رہے کہ پلوامہ خودکش حملہ کے بعد بھارتی حکام نے مختلف بہانوں کے زریعے دو طرفہ بس اور ٹرک سروس کو معطل کر رکھا ہے سرینگر مظفرآباد بس سروس کی معطلی کو 88جبکہ تجارت کی معطلی کو78روز گذر چکے ہیں بس اور ٹرک سروس کی معطلی کے باعث مسافروں کے ساتھ ساتھ تاجر بھی شدید پریشانی اور مشکلات کا شکار ہیں جموں و کشمیر جائنٹ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سیکرٹری اطلاعات اعجاز میرنے سری نگر مظفرآباد بس اور ٹرک سروس کی مسلسل معطلی پر افسوص کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منقسم کشمیرکے درمیان چلنے والی بس اور ٹرک سروس بین الاقوامی برادری کی کوششوں سے شروع ہوئی تھی اب بھی بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بس اور ٹرک سروس کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے تانکہ آر پار جانے کے خواہشمند مسافروں اور تاجروں کی پریشانیاں کم ہوں۔

توقع کی جا رہی تھی کہ بھارتی الیکشن کے نتائج مکمل ہو نے کے بعد بھارت سرینگر مظفرآباد تجارت اور بس سروس کو بحال کر دے گا لیکن انتخابی نتائج آنے کے باوجود بس اور ٹرک سروس کی بحالی نہیں کی گئی جس کے باعث اس سے منسلک لوگوں کی امیدوں پر پھر سے پانی پھر گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔