حکومت آزادکشمیر نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے بجٹ میں محکمہ برقیات کیلئے ایک ارب 10کروڑ روپے مختص کئے ہیں،وزیر خزانہ

بدھ 19 جون 2019 17:18

مظفرآباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2019ء) حکومت آزادکشمیر کی طرف سے آئندہ مالی سال 2019-20 کے بجٹ میں دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ محکمہ برقیات کے تحت رواں مالی سال 2018-19 کے ریکارڈ اہداف کے حصول ، آئندہ مالی سال 2019-20 کیلئے ترقیاتی میزانیہ میں محکمہ برقیات کیلئے ایک ارب 10کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں ۔ وزیر خزانہ حکومت آزادکشمیر کی طرف سے بدھ کے روز یہاں قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزارت اور محکمہ کے تحت حکومت آزادکشمیر کی طرف سے رواں اور آئندہ مالی سال میں محکمہ برقیات کے تمام شعبوں کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے اہم تفصیلات پیش کرتے ہوئے اس کے اعداد و شمار بیان کیے گئے ہیں اور وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی خصوصی ہدایت اور وزیر برقیات راجہ نثار احمد خان کی زیر نگرانی اس محکمہ نے موجودہ حکومت کے تین سالہ دور میں جو غیر معمولی اور ریکارڈ کام کیے ہیں اور آئندہ سال کیلئے اس کے جو اہم اہداف مقرر کیے گئے ہیں نئے بجٹ میں اس کی تفصیلات اس طرح بیان کی گئی ہیں کہ اس وقت تک محکمہ کی طرف سے مرتب کردہ تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر بھر میں6لاکھ43 ہزار سے زائد بجلی کے کنکشن فراہم کیے جا چکے ہیں جو کل آبادی کی95 فیصدسے زائد ہیں ۔

(جاری ہے)

بقیہ5 فیصدآباد ی کو بھی بجلی فراہم کرنے کیلئے مختلف ترقیاتی منصوبہ جات جن میںفراہمی بجلی بقیہ علاقہ جات ضلع وائز قابل ذکر ہیں ان پر عملدرآمد جاری ہے ان منصوبہ جات کی تکمیل پرمقررہ بجلی فراہمی کا ہدف بھی حاصل کر لیا جائے گا اور آزاد کشمیر کی تمام آبادی کو بجلی کی سہولت میسر ہونے سے عوام علاقہ کی معاشی ترقی پر نہایت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید یہ کہ صارفین کوبجلی کی بہتر سہولیات دئیے جانے کی غرض سے بجلی کے موجودہ نظام میں نیٹ ورک کی مرمتی ‘ بحالی اور بہتری لانے کیلئے متعدد نئے منصوبہ جات بھی متعارف کیے گئے ہیں۔مالی سال 2018-19ء کیلئے محکمہ برقیات کی کل آمدن کا ہدف12 ارب روپے مقررہے اور دوران رواں مالی سال اب تک 11 ارب27 کروڑ 67لاکھ روپے وصول ہو چکے ہیں جبکہ رواں سال کے اختتام تک بقیہ اہداف بھی حاصل کر لیے جائیں گے۔

اس طرح محکمہ برقیات ریاست کی کل آمدن کابڑاحصہ ریونیو کے طور پروصول کرتا ہے ۔ریونیو میں مزید اضافہ کے لیے حکومت بذیل اقدامات کیلئے کوشاںہے۔پرانی/ نقصان شدہ میٹرز کو تبد یل کیا جا رہا ہے ۔صارفین کی طرف سے جمع شدہ رقم کے خلاف محکمہ مالیات نے رواں مالی سال میں13کروڑ 44 لاکھ41ہزار روپے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتسابی عمل کے نظام کو بہتر کر کے نقصانات میں کمی اورآمدن میں اضافہ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے عوام اورحکومتی اداروں کے تعاون کو فروغ دیا گیا ہے ۔

فنی نقصان کو کم کرنے کے لیے آزادکشمیر بھر میں30نئے فیڈرز تعمیرکیے جانے کی تجویز ہے اور 61فیڈرز کو اپ گریڈ کیا جائے گا جن سے سسٹم میں بہتری کے علاوہ لائن لاسز میں خاطر خواہ کمی متوقع ہے ۔ وزیراعظم کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹپروگرام کے تحت پورے آزاد کشمیر میں حلقہ وائز492 ٹرانسفارمرز مہیا کئے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو مساویانہ بنیادوں پر ضرورت کے مطابق بہتر طور پربجلی کی سہولت میسر ہو اور نقصانات میں بھی کمی واقع ہو۔

وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال2018-19 ء کے نظرثانی ترقیاتی پروگرام میں محکمہ برقیات کی19جار یہ منصوبہ جات کے لیے 1ارب 08کروڑ روپے مختص تھے ان میں سی5 منصو بہ جات رواں مالی سال میں مکمل ہو جائیں گے۔ جبکہ اگلے مالی سال میں محکمہ برقیات کے منصوبہ جات کیلئے 1ارب10کروڑروپے کے فنڈز مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ برقیات کے لیے دفتری ورہائشی عمارتوں کی تعمیرپرعملدرآمد جاری ہے۔

رواں سال میںاسمنصوبہ میںپر نظرثانی میزانیہ میں 40لاکھ روپے کی رقم خرچ کی جائے گی۔ جس سے مختلف مقامات پر 1142 مربع فٹ احاطہ کی مختلف عمارات کی تعمیرکی جائے گی۔ الیکٹریفکیشن کی14منصوبہ جات پر1ارب 07کروڑ50لاکھ کے اخراجات سے مجموعی طور پر LT,HT 10061 پولز اور831 ٹرانسفارمر ز نصب ہو چکے ہیں اس نیٹ ورک کی تعمیر سے 25ہزار سے زائد بجلی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔

جس سی1لاکھ75ہزار کی آبادی بجلی کی سہولت سے مستفید ہو چکی ہے۔ 33 KV فیڈر اسلام گڑھ تا سہار 33/11KV گرڈ اسٹیشن سہار ضلع میرپورکے منصوبہ پر نظرثانی کی جا رہی ہے چونکہ واپڈا کی جانب سے کام کی تکمیل کیلئے مزید فنڈز درکارہیں اس لیے اس منصوبہ پر دوران مالی سال02کروڑ 43لاکھ 50ہزار روپے سے کام مکمل کیا جا رہا ہے۔ جبکہ اگلے مالی سال میں اس منصوبہ کی نظر ثانی کے بعد ہی بقیہ کام کی تکمیل عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام بجلی کی بہتری کیلئے رینوویشن، آگمنٹیشن ایچ ٹی کمپوننٹ فیزI-کے سرکل وائز چار منصوبوں پر56کروڑ20لاکھ82 ہزار روپے کے اخراجات سے نئے فیڈرز کی تعمیر اور پرانے فیڈرز کے کنڈکٹر کو تبدیل کیا جائے گا اور رواں مالی سال میں جناب وزیراعظم آزاد کشمیر کی خصوصی ہدایات پر عوام کو فوری سہولت فراہم کرنے کیلئے ایک ترقیاتی منصوبہ " پرائم منسٹر کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام" 23 کروڑ91 لاکھ 05ہزار روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا جس کے تحت آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں 492 پرانے /نقصان شدہ ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرکے نئے ٹرانسفارمرز نصب کیے جا رہے ہیں یہ منصوبہ جون 2019ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔

وزیر خزانہ کے مطابقحکومت آزاد کشمیر کی ترجیحات کے مطابق جاریہ منصوبہ جات کو مکمل کئے جانے کی خاطر آئیندہ مالی سال2019-20کے ترقیاتی میزانیہ میں محکمہ برقیات کے لیے 1ارب10کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔ اس رقم میں سے 88کروڑ75لاکھ 30ہزار روپے 14جاریہ منصوبہ جات پر خرچ کیے جانے جبکہ 21کروڑ24لاکھ70ہزار روپی08 نئے منصوبہ جات کے لیے مختص کیے جانے کی تجویز ہے تاکہ ان منصوبہ جات پر عملدرآمد شروع کیا جاسکے۔

آئیندہ مالی سال کے دوران08 منصوبہ جات کومکمل کیے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ ترقیاتی منصوبوں کی اہم تفصیلات یہ ہیں کہ موجودہ نظام بجلی کی بہتری کیلئے رینوویشن، آگمنٹیشن ایچ ٹی کمپوننٹ فیزI-کے سرکل وائز4منصوبوں کیلئے اگلے مالی سال میں20کروڑ 80لاکھ 77ہزار روپے رکھنے کی تجویز ہے اس رقم سے نئے فیڈرز کی تعمیر اور پرانے فیڈرز کے کنڈکٹرزکو تبدیل کیا جائے گا ۔

جس سے عوام علاقہ کو وولٹیج بہتر ہونے سے بجلی کی بہتر سہولت میسر ہو گی۔مظفر آباد ریجن (ضلع نیلم، مظفرآباد، ہٹیاں، باغ، حویلی، پونچھ، پلندری) کی میونسپل کارپوریشنز اور بڑے شہروں (ٹائون کمیٹیز) میں برقیاتی نیٹ ورک کی بہتری کیلئے لاگتی 25کروڑ67ؒٓلاکھ30ہزار روپے کی سکیم منظور ہو چکی ہے۔ آئیندہ مالی سال میں اس منصوبہ کے خلاف10کروڑروپے رکھنے کی تجویز ہے۔

اسلا م گڑھ تاسہار 33KV فیڈراورگرڈا سٹیشن کی تعمیرو تکمیل کیلئے نظرثانی سکیم لاگتی 12کروڑ روپے مرتب کی جا رہی ہے۔ آئیندہ مالی سال کے بجٹ میں 3کروڑ61لاکھ 18ہزار روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔کمپیوٹرائزڈ بلنگ سسٹم کی توسیع کیلئے سکیم لاگتی16کروڑ 55لاکھ71ہزار روپے منظور ہو چکی ہے۔ اس منصوبہ کیلئے اگلے مالی سال کیلئے 09کروڑ93لاکھ 14ہزار روپے ر کھے جانے کی تجویز ہے ۔

فراہمی بجلی بقیہ علاقہ جاتضلع نیلم پارٹIV- کی سکیم لاگتی 23کروڑ 25لاکھ 40ہزار روپے منظور ہو چکی ہے۔ اس سکیم کے تحت آئیندہ مالی سال میں 8کروڑ روپے خرچ کرتے ہوئے ضلع نیلم کے بقیہ علاقہ جات کو بجلی کی فراہمی عمل میں لائی جائے گی۔واپڈاسے تعمیر شدہ گرڈ اسٹیشن کی حوالگی کے سلسلہ میں ٹیکنیکل /انسٹالیشن سپورٹ کی سکیم لاگتی 4کروڑ36لاکھ 90ہزار روپے منظور ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا آئیندہ مالی سال میں04کروڑ36لاکھ 90ہزار روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔132KVگرڈ سٹیشن سماہنی (ضلع بھمبر) ، سہنسہ (ضلع کوٹلی ) اور فارورڈ کہوٹہ (ضلع حویلی )کی تعمیر کیلئے فزیبلٹی کی سکیم لاگتی 1کروڑ 30لاکھ17ہزار روپے منظور ہو چکی ہے جس پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔ اگلے مالی سال کیلئے اس منصوبہ کے خلاف مبلغ 1کروڑ 30لاکھ 17ہزارروپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

موجودہ نظام بجلی میں توسیع /موجود ہ سسٹم کی بہتری کے لیی02منصوبہ جات (مظفرآباد /میرپور ریجن ) 42کروڑ 22لاکھ 74ہزار روپے منظور ہو چکی ہیں۔ اگلے مالی سال میں ان منصوبہ جات کے خلاف 20کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ اس منصوبہ کے ذریعے آزادکشمیر بھر میں بجلی کے موجودہ نظام/سسٹم میںتوسیع اوربہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔میرپور ریجن (ضلع کوٹلی ، میرپور، بھمبر) کی میونسپل کارپوریشنز اور بڑے شہروں (ٹائون کمیٹیز) میںبجلی کے نظام کی بہتری کیلئے سکیم لاگتی16کروڑ79لاکھ87ہزار روپے منظور ہو چکی ہے۔

آئیندہ مالی سال میں اس منصوبہ کے خلاف10کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ برقیات کی تعمیر نو و منتقلی ڈسٹری بیوشن کمپنی کی فیزیبلٹی کی سکیم لاگتی73لاکھ 14ہزار روپے منظور ہو چکی ہے جس پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے۔ اگلے مالی سال میں ان منصوبہ جات کے خلاف 73لاکھ 14ہزار روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ وزیر خزانہ نے حکومت کے اس سیکٹر میں آئندہ مالی سال کیلئے نئے منصوبوں کے بارے میں اہم تجاویز کی تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2019-20 ء کے ترقیاتی پروگرام میں 08 نئے ترقیاتی منصوبہ جات کے خلاف21کروڑ 34لاکھ 70ہزار روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔

تاکہ ان منصوبہ جات کی منظوری کے بعد ان پر عملدرآمد شروع کیا جا سکے۔ فارورڈ کہوٹہ (ضلع حویلی) چکسواری، ہجیرہ، کھوئی رٹہ اور ہٹیاں بالا کے مقامات پر ٹرانسفارمر ورکشاپ کی تعمیر کے سلسلہ میں ایک نیا منصوبہ 14کروڑ روپے کی لاگت سے مرتب کیا جا رہاہے۔ آئیندہ مالی سال کے لیے اس منصوبہ کے خلاف01کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ 132KVگرڈ سٹیشن سماہنی (ضلع بھمبر)کی تعمیر کیلئے ایک سکیم لاگتی 49کروڑ 50لاکھ روپے کی مالیت سے رکھی جا رہی ہے تاکہ گرڈ اسٹیشنز کی تعمیرعمل میں لائی جاسکے۔

اگلے مالی سال کیلئے اس منصوبہ کے خلاف مبلغ 1کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ 132KVگرڈ اسٹیشن سہنسہ (ضلع کوٹلی ) تعمیر کیلئے ایک سکیم لاگتی 38کروڑ 50لاکھ روپے کی مالیت سے رکھی جا رہی ہے تاکہ گرڈ اسٹیشنز کی تعمیرعمل میں لائی جاسکے۔ اگلے مالی سال کیلئے اس منصوبہ کے خلاف مبلغ 1کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ 132KV فارورڈ کہوٹہ (ضلع حویلی )تعمیر کیلئے ایک سکیم لاگتی74کروڑ 90لاکھ روپے کی مالیت سے رکھی جا رہی ہے تاکہ گرڈ اسٹیشنز کی تعمیرعمل میں لائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال کیلئے اس منصوبہ کے خلاف مبلغ 1کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے اور فراہمی بجلی بقیہ علاقہ جاتضلع حویلی پارٹIV- کے تحت ایک نیا منصوبہ مبلغ 35کروڑ روپے مرتب کیا جا رہا ہے جس کے تحت ضلع حویلی کو 100فیصد بجلی کی فراہمی مہیا کی جائے گی۔ آئیندہ مالی سال میں01کروڑ روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے ۔ محکمہ برقیات آزادکشمیر کی دفتری و رہائشی ضرورت پوری کرنے کے لیے ایک سکیم لاگتی 10کروڑ روپے مرتب کی جا رہی ہے۔

اس سکیم کے تحت جن مقامات پر دفتری و رہائشی عمارات موجود نہیں ہیں تعمیر کی جائے گی نیز پرانی عمارات کی رینویشن کا کام بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال میں ان منصوبہ جات کے خلاف 01کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے اور محکمہ برقیات آزادکشمیر فیلڈ سٹاف کی ٹریننگ و دفتری عمارت کی تعمیر کے لیے ایک سکیم لاگتی 12کروڑ روپے مرتب کی جا رہی ہے۔

اگلے مالی سال میں ان منصوبہ جات کے خلاف 05کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں مزید بتایا کہ سپریم کورٹ آف آزاد جموں وکشمیر کی ہدایات کی روشنی میں میرپور سٹی کی سابقہ تعمیر شدہ ایچ ٹی لائن کے روٹس کی تبدیلی کے لیے ایک سکیم لاگتی19کروڑ روپے مرتب کی جا رہی ہے۔ اگلے مالی سال میں ان منصوبہ جات کے خلاف 10کروڑ24لاکھ70ہزار روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔APP/SZS