بھارتی فوجیوں کی طرف سے پلوامہ میں پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ،

متعدد زخمی حریت قیادت نے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے،میرواعظ فورم

پیر 24 جون 2019 17:26

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے آج پلوامہ قصبے میں پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے متعدد افراد کو زخمی کردیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار نوجوانوں کی شہادت پرپلوامہ قصبے کے مختلف علاقوں میںلوگوں نے گھر وں سے باہر آکر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔

بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ فائر کئے اورآنسو گیس کے گولے داغے جس سے متعدد نوجوان زخمی ہوگئے۔بھارتی فوجیوں نے شوکت احمد ، آزاد احمد ، رفیع حسن میر اورسہیل یوسف بٹ کو گزشتہ روز ضلع شوپیا ن کے علاقے درم ڈورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاتھا۔نوجوانوں کی شہادت پرآج پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

(جاری ہے)

پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بندجبکہ سڑکوں پرگاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سینکڑوں لوگ شہیدنوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھر گئے۔ادھر میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ حریت قیادت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی حمایت کی ہے ۔

فورم کے ترجما ن نے کہاکہ کشمیریوںنے جو گزشتہ 72برس کے دوران سے زیادہ متاثرہوئے ہیں اس تنازعہ کا حل چاہتے ہیں۔جموںوکشمیر محاذ آزادی کے صدر محمد اقبال میر نے سرینگر میں پارٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے جسے کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق سیاسی اور جمہوری طورپرحل کیاجانا چاہیے ۔دریں اثناء جموں کے سجوان ٹریننگ سینٹر میں بھارتی پولیس کے انٹیلی جنس ونگ کے ایک کانسٹیبل نے اپنی سروس رائفل سے خود کوگولی مارکر خود کشی کرلی جس سے جنوری 2007ء سے مقبوضہ کشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر434ہوگئی ہے۔

بھارتی فوجیوںنے آج پلوامہ ، بارہمولہ اور کپواڑہ کے اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں شروع کیں۔