متعصب بھارتی فلم انڈسٹری نے گلوکار میکا سنگھ پر پاکستان میں پرفارم کرنے کے باعث پابندی لگا دی

اس پابندی کے بعد میکا سنگھ کسی بھی بھارتی فلم میں گانا نہیں گا سکیں گے اور نہ کوئی بھارتی میوزک کمپنی اُنہیں کسی پراجیکٹ کے لیے سائن کر سکتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 14 اگست 2019 17:20

متعصب بھارتی فلم انڈسٹری نے گلوکار میکا سنگھ پر پاکستان میں پرفارم ..
ممبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اگست2019ء) مشہور بھارتی گلوکار میکا سنگھ کو چند روز قبل کراچی میں ایک میوزک ایونٹ میں پرفارمنس دینا بہت مہنگا پڑ گیا۔ ہندوستانی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آ ل انڈیا سینے ورکرز ایسوسی ایشن (AICWA)نے موجودہ دور کے مقبول گلوکار میکا سنگھ پر پابندی عائد کر دی ہے کہ وہ آئندہ سے ہندوستان کی کسی بھی فلم میں پلے بیک گائیکی نہیں کر سکیں گے۔

سینما انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم کے سربراہ سُریش شیام لال گُپتا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میکا سنگھ پر عائد پابندی کے تحت اُن پر مووی پروڈکشنز ہاؤسز، میوزک کمپنیز اور آن لائن میوزک کی ریلیز سے متعلقہ کمپنیوں کے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں۔جبکہ اُنکے تمام فلمساز وں سے فلموں میں گائیکی اور میوزک کمپنیز کے ساتھ میوزک کانٹریکٹس بھی فوری طور پر منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

شیام لال گُپتا کی جانب سے جاری تحریری بیان میں خبردار کیا گیا ہے” اگر بھارت میں کسی بھی شخص یا ادارے کو میکا سنگھ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی اور اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی اُسے عدالت میں قانونی کارروائی کی غرض سے گھسیٹا جائے گا۔ کیونکہ میکا سنگھ نے ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ صورتِ حال اختیار کر چکے ہیں، صرف پیسوں کی خاطر مُلکی وقار کو پسِ پُشت ڈالا دیا۔

“فلم انڈسٹری کی اس نمائندہ تنظیم نے وزارت اطلاعات و نشریات کو بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پیدا ہونے والے سخت کشیدہ حالات میں بھی بھارت کے 14 فنکاروں کو خصوصی مہمانوں کی طرح سلوک کرتے ہوئے ویزوں کا اجرا کیا۔ فنکار امرک سنگھ اور اس کے دیگر ساتھیوں کو 8 اگست سے ایک ماہ کا وزٹ ویزہ جاری کیا گیا جس میں وہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد جا سکیں گے۔

اس معاملے پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ بھارتی فنکار میکا سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو خصوصی طور پر پاکستان کے ویزے فراہم کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ کہ بھارتی فنکاروں کا یہ وفد واہگہ بارڈر کے راستے لاہور میں داخل ہوا جہاں انہوں نے اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقات کی۔

جس کے بعد جب 8 اگست کو کراچی میں پرفارم کیا۔حامد میر نے بتایا کہ اس وفد کو خصوصی پروٹوکول عدنان اسد کے اثر و رسوخ کی وجہ سے دیا گیا۔واضح رہے کہ عدنان اسد کا تعلق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خاندان سے ہے۔ ایک اور پیغام میں حامد میر نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کر رہی تھی اور بھارت کشمیریوں پر گولیاں برسا رہا تھا، اْس وقت کچھ پاکستانی کراچی میں ایک بھارتی فنکار کی پرفارمنس سے محظوظ ہو رہے تھے۔

مجھے یقین ہے کہ ان حالات میں کوئی پاکستانی بھارت میں بالکل بھی پرفارم نہیں کر سکتا۔پاکستانی حکومت کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر بھی کافی واویلا ہوا جہاں پاکستانی عوام نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بھارت کبھی بھی ہمارے فنکاروں کو ایسے ویزے فراہم نہیں کرسکتا پھر ہم یہ سب کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ کیا حب الوطنی اور مذہب صرف غریب کے لیے ہی ہے ؟ کیا امیر طبقے کا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاک بھارت کشیدہ تعلقات کے باوجود حکومت کا یہ اقدام سمجھ سے بالاتر ہے۔ جس پر حامد میر نے کہا کہ جی ہاں! مجھے بھی کراچی سے کئی لوگوں نے فون کر کے یہی سوال کیا ہے کہ کیا مذہب اور حب الوطنی صرف غریب کے لیے ہی ہے؟