Live Updates

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

پاک بھارت کشیدگی اورافغانستان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال،پاکستان کل کی طرح آج بھی افغان امن عمل کے ساتھ کھڑا ہے، کشمیریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، امریکا اس کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 16 اگست 2019 19:03

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اگست 2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان رابطہ ہوا ہے، جس میں ہاک بھارت کشیدگی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، وزیراعظم عمران خان نے احتجاج ریکارڈ کروایا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی حکومت ، مودی سرکار کے کشمیریوں پر ظلم وستم کی جانب توجہ دلائی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، اس کا نوٹس لیں، سلامتی کونسل کے اجلاس سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سلامتی کونسل کا اہم ترین رکن ہے، اس لیے امریکا کشمیریوں کی قرارداد پر اپنا بھرپور کردار ادا کرے ، اور کشمیریوں کوان کا حق دلایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان اچھی گفتگو ہوئی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع ہوجائے گا۔ وزیراعظم کی سلامتی کونسل کے پانچ ارکان میں چار سے رابطے ہوئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی یکے بعد دیگرے مختلف ممالک سے رابطے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے ٹرمپ سے بھی رابطے کیے ہیں۔ پاکستان نے خطے کے امن وامان کو لاحق خطرے اورتشویش سے آگاہ کیا ہے۔

پاکستان نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے۔ صدر ٹرمپ سے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا ہے، پاکستان کل کی طرح آج بھی افغانستان میں امن عمل کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم نے جو کردارادا کیا ہے وہ خطے، پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ بہتری کیلئے کردارادا کیا ہے، خطے میں امن کیلئے ہم قدم اٹھاتے رہیں گے۔ اسی طرح وفاقی معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل بھارت پردباؤ ڈالنے میں ناکام رہی تو اس کی ساکھ پرسوالیہ نشان ہوگا۔

کشمیر میں بھارتی بربریت کی بدترین مثالیں دنیا میں عام ہوچکی ہیں۔
70سالہ بربریت کے باوجود بھارت کشمیریوں کا جذبہ حریت نہیں دبا سکا۔

بھارت مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد سے گریزاں ہے۔

مسئلہ کشمیرپر اقوام متحدہ کی11 قراردادیں موجود ہیں۔
1974ء میں اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا بھارت کوایٹمی تجربات کرنے سے نہ روک سکی۔

انہوں نے کہا کہ
اگر مقبوضہ وادی میں نسل کشی کاعمل جاری رہا توبوسنیا جیسے حالات کا سامنا ہوگا۔ دوسری جانب او آئی سی نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کا یہ بیان میرے جدہ اجلاس میں شرکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ کشمیر آج صرف پاکستان کی نہیں پوری اسلامی دنیا کی متفقہ آواز بن چکی ہے۔ پاکستان کی سفارتی میدان میں ایک اور بڑی کامیابی پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات