Live Updates

حکومت کے پاس پاکستانی معیشت کو بچانے کا حل نہیں تو استعفیٰ دے، مسلم لیگ (ن)

پاکستان کے ترقیاتی منصوبے حکومت کی غفلت برتنے کی وجہ سے کئی سو ارب کا اضافی بوجھ اٹھانا پڑیگا، موجودہ حکومتی ٹیم کے پاس کوئی پلان نہیں ، مہنگائی مزید بڑھے گا ،کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ، بھارتی وزیر اعظم بیرون ملک دورے کر رہے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم پاکستان بیٹھے ہیں،وزیر اعظم نے دوست ممالک کا دورہ کیا نہ اسلامی سربراہی کانفرنس بلانے کیلئے قائل کیا،پاکستان کی خواہش کے بغیر کوئی دوست ملک ہماری مدد کیسے کریگا ، احسن اقبال ، مریم اور نگزیب اور محمد زبیر کی پریس کانفرنس

پیر 2 ستمبر 2019 17:52

حکومت کے پاس پاکستانی معیشت کو بچانے کا حل نہیں تو استعفیٰ دے، مسلم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے موجودہ معاشی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کے پاس پاکستانی معیشت کو بچانے کا حل نہیں تو استعفیٰ دے،پاکستان کے ترقیاتی منصوبے حکومت کی غفلت برتنے کی وجہ سے کئی سو ارب کا اضافی بوجھ اٹھانا پڑیگا، موجودہ حکومتی ٹیم کے پاس کوئی پلان نہیں ، مہنگائی مزید بڑھے گا ،کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ، بھارتی وزیر اعظم بیرون ملک دورے کر رہے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم پاکستان بیٹھے ہیں،وزیر اعظم نے دوست ممالک کا دورہ کیا نہ اسلامی سربراہی کانفرنس بلانے کیلئے قائل کیا،پاکستان کی خواہش کے بغیر کوئی دوست ملک ہماری مدد کیسے کریگا ۔

ان خیالات کااظہار مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں احسن اقبال ، مریم اور نگزیب اور سابق گور نر محمد زبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہاکہ بھارت کی طرف سے کشمیر پر غیر آئینی اقدام کو اٹھائے ہوئے 28 روز گزر گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم ابھی تک سلیکٹ حکومت کے ٹھوس اقدام کے منتظر ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم بیرون ملک دورے کر رہے ہیں اور ہمارے وزیر اعظم پاکستان بیٹھے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کشمیر کے معاملے پر سرگرم نظر نہیں آ رہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے دوست ممالک کا دورہ کیا نہ اسلامی سربراہی کانفرنس بلانے کیلئے قائل کیا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی خواہش کے بغیر کوئی دوست ملک ہماری مدد کیسے کریگا۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم اسلام آباد سے چھپ کر کیوں بیٹھے ہیں،وزیر خارجہ مریدین کی جھرمٹ میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں،یوں لگتا ہے حکومت کو مسئلہ کشمیر پر کیا کرنا ہے سمجھ نہیں آ رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ گومگو کی کیفیت پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرائی ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے ایک سال میں ملکی۔معیشت کو ریڈ زون میں داخل کر دیا۔انہوںنے کہاکہ ایک سال میں ریکارڈ بجٹ خسارہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ حکومت ٹیکس وصولی اور اخراجات کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی۔انہوںنے کہاکہ معیشت کی ایسی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔

انہوںنے کہاکہ گروتھ ریٹ پانچ فیصد سے اڑھائی فیصد پر آ گئی۔انہوںنے کہاکہ دس لاکھ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری میں پچاس فیصد کمی محصولات کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوسکا۔انہوںنے کہاکہ صنعتی ترقی کا پیہ ر ک گیا، صنعتیں بند ہیں ، لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں،صبح شام قرضوں کا حساب کرنے والی حکومت نے 40 روپے کی ڈیویلیوایشن کی۔

انہوںنے کہاکہ حکومت نے 10ہزار ارب کے ریکارڈ قرض لئے۔انہوںنے کہاکہ روپے کی ڈی ویلیوایشن نے مہنگائی اور غربت کی شرح میں اضافہ ہوا۔انہوںنے کہاکہ نیم حکیم ہماری ایکسپورٹ بڑھانے چلے تھے ،حکومت کے پاس پاکستانی معیشت کو بچانے کا حل نہیں تو استعفیٰ دے۔انہوںنے کہاکہ اگر معیشت نہیں چل رہی تو ملک کا اجاڑہ نہ کرو سائیڈ پر ہو جاو۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت عملاً ڈسفنگشنل ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ترقیاتی منصوبے حکومت کی غفلت برتنے کی وجہ سے کئی سو ارب کا اضافی بوجھ اٹھانا پڑے گا۔انہوںنے کہاکہ نئے پاکستان کا نعرہ فراڈ ثابت ہوا۔انہوںنے کہاکہ ادھار کی ٹیم کیساتھ ملک کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے،حکومت کے پاس قابل اعتماد معاشی پلان دے،حکومت کو قابل اعتماد پلان نہیں تو گھر جانا ہوگا۔محمد زبیر نے کہاکہ ایک سال میں 10 ہزار ارب ڈالر قرضہ جسکی کوئی مثال نہیں، عمران خان مبارکبادیں دے رہے ہیں اور معیشت بدحال ہورہی ہے کوئی اگر مگر نہیں ذمہ داری عمران خان کی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جنھوں نے پلان بنایا وہ ٹیم میں شامل نہیں، جہانگیر ترین اسد عمر اب ٹیم میں شامل نہیں۔انہوںنے کہاکہ اب جو ٹیم میں ہیں انکا کوئی پلان سے تعلق ہی نہیں۔محمد زبیر نے کہاکہ اس سال مہنگائی مزید بڑھے گی۔ انہوںنے کہاکہ جو اہداف رکھے گئے وہ حقائق سے منافی ہیں،ہر کوارٹر میں 3 عشاریہ 9 فیصد ایسا جسکی مثال نہیں ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ حکومت اپنی نااہلی نا لائقی پر بگڑے ڈال رہی ہے،تاریخی اعدادو شمار کے باوجود قرضے میں کمی نہیں کر سکی۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے قرض لیا جیسے دنیا کے تمام ملک قرض لیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ عمران خان چور ہیں اس لئے لوگوں نے ٹیکس دینا چھوڑ دیا۔انہوںنے کہاکہ ہسپتالوں میں مفت ادوایات کی سہولت ختم کر دی گئیں۔انہوںنے کہاکہ راتوں رات پارلیمنٹ کو بائی پاس کر کے ٹیکس ڈیفالٹرز کو 300 ارب معاف کر دیئے۔انہوںنے کہاکہ ایک سال میں 20 لاکھ لوگ بے روزگار ہو گئے۔

انہوںنے کہاکہ عدالتوں میں ثبوت کی بجائے واٹس ایپ پر جج تبدیل ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ کاغذات لہرا کر وزرا کرپشن کا نیا ڈرامہ رچانہ چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک دن میں کتنی ریکوری ہوئی کتنا پیسہ اکھٹا ہوا حکومت جواب دے۔انہوںنے کہاکہ دوسروں پر چوری کا الزام لگانے والے ڈاکو ہیں،ان ڈاکوئوں کو ملک پر ڈاکہ نہیں ڈالنے نہیں دینگے۔انہوںنے وزیر اعظم سمیت تمام وزراء کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہاکہ پی ٹی ائی حکومت اپنی نااہلی پر بھنگڑے ڈالتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ تاریخی قرضہ، تاریخی مہنگائی 2 سو فیصد گیس اور 33 فیصد بجلی مہنگی کی۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک خود کررہا ہے کہ 13 فیصد مزید مہنگی ہوگی،ہم نے 11 ہزار کلومیٹر کی موٹر وے اور سڑکیں بنا کر دکھائیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پچھلے قرضوں کو رونا نہیں رویا بلکہ انکی ادائیگی بھی کی،عمران خان آپکی حکومت جھوٹی اور چور ہے۔انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں غریبوں کے لئے علاج کی مفت سہولت ختم کردی گئی ہے،عوام کو کہا جارہا ہے ٹیکس دیں۔

انہوںنے کہاکہ رات ورات آپ نے پارلیمان کو بلڈوز کرکے ٹیکس چوروں کے 3 سو بلین معاف کردیئے،کس آرڈیننس کے ذریعے امیروں کی ٹیکس چوری کو معاف کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ چھوٹا اور غریب رورہا ہے بے روز گار ہورہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ دو دن سے وہی ڈرامہ جاری ہے اور کاغذ لہرائے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف نواز کی رٹ لگائی جارہی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات