آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیخلاف متفقہ قرارداد منظورکرلی

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لیں،قرار داد میں مطالبہ

منگل 22 اکتوبر 2019 16:57

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکرلی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لیں۔قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر کا اجلاس سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر کی صدارت میں شروع ہوا۔

بھارتی مظالم کے خلاف اور آئینی طور پر ریاست کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی فیصلہ کے خلاف ممبر اسمبلی اسد علیم شاہ نے قرارداد پیش کی جس میں کہاگیاکہ قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ایوان 5اگست2019ء کے بھارتی اقدام جس کے تحت ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا گیا اور جس کے نتیجے میں ریاست جموں وکشمیرکے عوام بھارت کے اس اقدام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ،79روز گزرجانے کے باوجود مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں مسلسل کرفیو کا نفاذ جاری ہے اور ریاست کے 80لاکھ افراد کو محصور کردیا گیا ہے اور عوام کو ٹیلیفون ، انٹرنیٹ ودیگر ذرائع مواصلات سے محروم کردیا گیا ہے۔

ادویات ، خوراک نہ ہونے کے باعث ریاستی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔قرارداد میں کہاگیاکہ یہ ایوان بھارتی افواج کی جانب سے سیز فائر لائن سے ملحقہ علاقوں جن میں نیلم ویلی سے ملحقہ جورا، شاہ کوٹ اور نوسیری سیکٹرزشامل ہیں، پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ جس کے نتیجے میں معصوم شہری اور پاک فوج کے جوان شہید ہوئے بلکہ اس فائرنگ کے نیتجے میں مکانات ، دوکانات ، مال مویشی اور گاڑیوں اود ریگر قیمتی املاک کو شدید نقصان پہنچا، کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

بھارتی افواج کی جانب سے سیز فائر لائن کی مسلسل خلاف ورزیوں اور سول آبادی کو نشانہ بنایاجارہا ہے جس کی وجہ سے سیز فائر لائن سے ملحقہ علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، قابض بھارتی افواج کی اشتعال انگیزی بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور قابل مذمت ہے۔ اس ایوان کی رائے میں کشمیری عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور آزمائش کی گھڑی میں سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔

یہ ایوان اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لیں اورکشمیریوں کواپنا پیدائشی حق، حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں اور بھارتی افواج کی جانب سے سیز فائر لائن کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ نہ صرف سیز فائر لائن کی خلاف ورزیاں بند کرے بلکہ سیز فائر لائن پر بسنے والے لوگوں کو اپنے طالمانہ اقدمات کی وجہ سے نقصان پہنچانے سے باز رہے۔