ْ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں سوپور میں قتل عام، انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کریں

سید علی گیلانی کا سوپور قتل عام کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت

پیر 6 جنوری 2020 15:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2020ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سوپور قتل عام کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فوجیو ں نے 6جنوری 1993ء کو سوپور قصبے میں57 معصوم کشمیریوں کو شہید اور 400 سے زائد مکانوں اور دکانوں کو نذر آتش کیا تھا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ سوپور قتل عام سمیت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات کریں۔

انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے کیونکہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے کشمیریوں کے خلاف بھارتی جرائم پر مجرمانہ خاموشی اختیارکر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے انسانی حقوق کے تحفظ اور دنیا میں امن کا پرچار کرنے والی عالمی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے اور یہاں مسلمانوں کی نسل کشی اور غیر کشمیریوں کو بسانے کے ذریعے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی حکومت کی کوششوں کے موقع پرمقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارت کی5اگست 2019ء کے یکطرفہ اقدامات اس کے ان جرائم کے ثبوت ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے مقبوضہ کشمیر سے باہر کی جیلوں میں قید ہزاروں کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کے بارے میں کہاکہ قابض بھارتی حکام انہیں جیلوں میں بدترین حالات میں رکھ کر کشمیری قیدیوں کے بنیادی حقوق کو پامال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان قیدیوں کو طبی سہولت اور قانونی امداد جیسے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کے ساتھ یہ غیر انسانی سلوک کشمیریوں کے خلاف بھارت کی جارحانہ اور ظالمانہ پالیسی کا حصہ ہے۔ سید علی گیلانی نے کشمیری نظربندوں کے ساتھ بدترین سلوک پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ایک بار پھر ان کی پیشہ ورانہ اور اخلاقی ذمہ داریاں یاد دلائیں ۔ حریت چیئرمین نے ان پر زوردیا کہ وہ آگے آئیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جرائم پر اس کا احتساب کریں۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی پانچ جنوری 1949ء کی قرار داد تنازعہ کشمیر کے ایک پائیدار اور پرامن حل کی ضامن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس قرا ر داد کی قانونی حیثیت اور صداقت سے ہرگز انکار نہیں کر سکتا۔حریت چیئرمین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ اپنی ہی پاس کر دہ قرار داد پر تاحال عملدرآمد نہیں کراسکا۔ انہوں نے کہا کشمیری ہر طرح کے مظالم کے باوجود غیر قانونی بھارتی قبضے کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کی قربانی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حریت چیئرمین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حق خود رادیت سمیت کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔