اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2020ء)
جماعت اسلامی کراچی کے سابق امیر و سابق سٹی ناظم
نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کو ہزاروں اشک بار سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ نماز جنازہ نیو ایم اے
جناح روڈ پر امیر
جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر
سراج الحق کی امامت میں ادا کی گئی ۔ نماز جنازہ میں دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنما، اعلیٰ حکومتی شخصیات ، سماجی رہنما ،
سول سوسائٹی کے نمائندے، تمام مکاتب فکر کے علماء کرام ، تاجر و صنعتکار ،وکلاء ، صحافیوں ، ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیموں کے نمائندوں سمیت
جماعت اسلامی کے کارکنوں ، مرحوم کے عزیز و اقارب اور
نعمت اللہ خان سے عقیدت و محبت رکھنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں شر کت کی اور نماز جنازہ کا اجتماع قومی و حدت اور بلاتفریق اتحاد و یکجہتی کا ایک بڑا مظہر ثابت ہوا اوراس موقع پر موجود ہر شخص نے
نعمت اللہ خان کی دینی و سیاسی ، سماجی و فلاحی اور عوامی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور ان کی رحلت کو بہت بڑا صدمہ اور
نقصان قرار دیا ۔
(جاری ہے)
نماز جنازہ کے اجتماع سے سینیٹر
سراج الحق ، امیر
کراچی حافظ نعیم الرحمن اور نائب امیر
ڈاکٹر اسامہ رضی نے خطاب کیا ۔
نعمت اللہ خان کی تدفین ڈیفنس اتھارٹی فیز 8 کے قبرستان میںکی گئی ۔ نماز جنازہ میں
جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سید
منور حسن ،نعمت اللہ خان کے بیٹے فہیم اقبال ، ندیم اقبال و دیگر صاحبزادگان ،
سندھ کے
گورنر عمران اسماعیل ،
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، ایم این اے آفتاب جہانگیر ، آزاد
کشمیر قانون ساز
اسمبلی کے رکن عبد الرشید ترابی ، صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر حسین شاہ ، مرتضیٰ وہاب ، میئر
کراچی وسیم اختر ، ہائی
کورٹ کے جج جسٹس عقیل عباسی
،ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ
خالد مقبول صدیقی ، عامر خان ،
ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے رہنما و سابق میئر
فاروق ستار ،کامران ٹیسوری،
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امراء اسد اللہ بھٹو ،راشد نسیم ،
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ، صوبائی امیر محمد حسین محنتی ،
قاضی حسین احمد کے صاحبزادے آصف لقمان قاضی
،پی ایس پی کے سربراہ و سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال
،ایم کیو ایم حقیقی کے چیئر آفاق احمد ،
پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی ، راشد ربانی ،
نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے ساتھ رہنے والے نائب ناظم طارق حسن ،
جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری عبد الوحید قریشی ،
جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبد الکریم عابد ، قاری عثمان ، جے یو آئی (س) کے حافظ احمد علی ، پی ڈی پی کے بشارت مرزا ، مرکزی
جمعیت اہلحدیث کے مولانا محمد یوسف قصوری ، ڈسٹرکٹ کونسل ملیر کے چیئر مین سلمان مراد ، خان محمد بلوچ ،ڈسٹرکٹ کورنگی کے چیئر مین نیر رضا، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے چیئر مین ریحان ہاشمی
،مسلم لیگ ن کے اکبر گجر ، شیعہ علماء کرام ، غلام محمد کراروی ، شبّر رضا،
کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے ارشاد بخاری ، مزدور رہنما اخلاق احمد ،منظور احمد رضی ، ہائی
کورٹ بار کے سیکریٹری حسیب جمالی ایڈوکیٹ ، عابد زبیری ایڈوکیٹ،
کراچی بار کے سابق صدر نعیم قریشی ،تنظیم الاخوان کے حسین عقیل عباسی ،
اے این پی کے یونس بونیری ، ساتھی اسحاق ایڈوکیٖٹ ، ایس کے لودھی ، تربت سے مولانا عبد الحق بلوچ کے صاحبزادے سلیم بلوچ ،
تھر پار کر سے محمد جمیل کھوکھر ،
پیر الٰہی بخش کے صاحبزادے پیر عبد الرشید ، علی اصغر ، آباد کے چیئر مین محسن شیخانی ،سنی تحریک کے مطلوب اعوان ،جے یو پی کے قاضی احمد نورانی ،پیر عظمت شاہ ہمدانی کے صاحبزادے شاہ اظہر ہمدانی ،راجا حق نواز ایڈوکیٹ کے صاحبزادے مقسط نواز ، قاسط نواز،کیپٹن (ر)حلیم صدیقی،بوستان علی ہوتی،پروفیسر شفیع ملک ،رضوان صدیقی ،نصرت مرزا
،جمعیت کے نو منتخب ناظم اعلیٰ حمزہ صدیقی ،ناظم
کراچی عمر خان اور دیگر نے شرکت کی ۔
سینیٹر
سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ ایک فرد نہیں بلکہ ایک جہد مسلسل ، شجر سایہ دار اور بلا رنگ و نسل و تفریق ہرانسان کے خیر خواہ ، محسن اور محبت کرنے والے انسان تھے ۔ ان کی رحلت پر اہل
کراچی نے جس عقیدت و محبت کا اظہار کیا اور ان کی نماز جنازہ میں تمام حکومتی شخصیات اور ساری جماعتوں کی قیادت نے شر کت کی وہ اس امر کا ثبوت ہے کہ اہل
کراچی اور
کراچی کی قیادت خدمت اور دیانت کا اعتراف کرنے والے لوگ ہیں ۔
اس عقیدت و محبت کے اظہار سے مرحوم کے اہل خانہ کو بھی تقویت ملی ہے اور یہ اتحاد کا مظہر انشااللہ مرحوم کے لیے بھی بار گاہ ِ الٰہی میں مغفرت اور رحمت کا ذریعہ بنے گا ۔ یہ لمحہ نہ صرف اہل
کراچی بلکہ پورے
پاکستان کے لیے سعادت کا لمحہ ہے ۔
نعمت اللہ خان ایک کارکن کی حیثیت سے اور ایک قائد کی حیثیت سے ایک مثالی شخص تھے ۔ انہوں نے بڑھاپے میں بھی آزاد
کشمیر ، بالا کوٹ ، گلگت ، چترال ،
سندھ اور
بلوچستان کے علاقوں میں عوام کی خدمت کی ہے ۔
تھر پار کر کے لوگوں کا سہارا بنے اور آج اہل
کراچی ہی نہیں پورا
پاکستان ان کی رخصت پر اشکبار ہے اور غمگین ہے ۔
نعمت اللہ خان نے
کراچی کو امن و محبت اور ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنانے کی جدو جہد کی اور بحیثیت سٹی ناظم بلا تفریق ، رنگ و نسل و مذہب شہریوں کے لیے کام کیا ہے ۔ ان کی رحلت پر ہمارے پاس ہندو ،سکھ اور
عیسائی برادری کے لوگ بھی آئے اور انہوں نے کہا کہ
نعمت اللہ خان کی وفات سے صرف مسلم عوام ہی نہیں ہم سب بھی دکھی ہیں اور ہم ان کو ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔
سینیٹر
سراج الحق نے کہا کہ
نعمت اللہ خان کا خاندان صرف ان کے بیٹے اور بیٹیاں نہیں ہم سب ان کا خاندان ہیں آج سب سوگوار ہیںلیکن آج کے دن ہمیں یہ عزم کرنا ہو گا کہ آج نماز جنازہ کے اجتماع میں جس طرح شریک ہیں سب یہ عہد کریں کہ
نعمت اللہ خان کی جدو جہد کو جاری رکھنا ہے اور ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے ۔
کراچی اور پورے ملک میں امن و محبت ، ترقی و خوشحالی اور اسلام کی سر بلندی و انسانیت کی خدمت ان کا مشن تھا ہمیں ان کے مشن اور جدو جہد کو جاری رکھنا ہے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ
نعمت اللہ خان ایک منکسر المزاج ، محب وطن ،خدمت ، دیانت اور اہلیت رکھنے والے قائد اور رہنما تھے ۔ ہر انسان کے خیر خواہ
کراچی اور
پاکستان سے محبت کرنے والے انسان تھے ۔ آج ان کی نماز جنازہ میں اہل
کراچی کی پوری قیادت موجودہے اور ہر شخص اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتا ہے اور ان کے لیے دعائے مغفرت کر رہا ہے ۔
آج یہ ثابت ہوا ہے انہوں نے اپنی زندگی میں بھی سب کو جوڑ کر رکھا تھا اور آج اُن کے جنازے نے بھی سب کو جوڑ دیا اور سب ان کی خدمت اور دیانت اور مضبوط کردار کا اعتراف کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹراسامہ رضی نے کہا کہ آج کے اس اجتماع میں اہل
کراچی اپنے محسن کا سایہ سر سے اُٹھ جانے کے بعد انہیں خراج عقیدت پیش کرنے ان کے درجات کی بلندی کی دعا کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں ۔ سب مرحوم سے اپنے تعلق اور محبت کا اظہار کر رہے ہیں
۔نعمت اللہ خان کو اہل
کراچی ہی نہیں پورا ملک تا دیر یاد رکھے گا ۔