بھارت کشمیریوں کو کمزور اور بے بس نہ سمجھے ، پاکستان کے بائیس کروڑ عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں،سردار مسعود خان

ہم جنوبی ایشیاء میں ایک مہذب معاشرے کے قیام کیلئے فسطانیت کی علمبردار بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی تنظیموں سے لڑنے کیلئے تیار ہیں،صدر آزاد کشمیر

اتوار 1 مارچ 2020 19:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو کمزور اور بے بس نہ سمجھے ، کراچی سے خیبر اور خنجرات سے گوادر تک پاکستان کے بائیس کروڑ عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم جنوبی ایشیاء میں ایک مہذب معاشرے کے قیام کے لیے فسطانیت کی علمبردار بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی تنظیموں سے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بات اُنہوں نے کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی دفتر کے دورے کے موقع پر جماعت کے مرکزی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ صدر آزاد کشمیر کے دورہ کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے مر کزی کنوینیر خالد مقبول صدیقی ، ڈپٹی کنوینیئر عامر خان ، میئر کراچی وسیم اختر سینیٹر نسرین جلیل ، ڈپٹی میئر کراچی ارشد حسن اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد میں اہل کراچی نے ہمیشہ اُن کا ساتھ دیا جس پر ایم کیو ایم سمیت شہر کی نمائندگی کرنے والی تمام جماعتوں کے شکر گزار ہیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 72 سالوں سے بالعموم گزشتہ چھ ماہ سے بالخصوص نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے ۔

گزشتہ سال پانچ اگست کے دن بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر دوبارہ قبضہ کر کے کشمیریوں کو محاصرے میںلینے کے بعد ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد اس کو اپنی کالونی میں تبدیل کر دیا ہے اور اب مسلمانوں کے خلاف اس جنگ کوپورے بھارت میں پھیلا دیا ہے ۔ آج نئی دہلی کے اندر ہونے والے مظالم کے واقعات کو ٹیلی ویژن کے ذریعے دنیا دیکھ رہی ہے لیکن کشمیری گزشتہ 72 سال سے ایسے ہی مظالم سہہ رہے ہیں فرق صرف یہ ہے کی دہلی میں میڈیا یہ مظالم دنیا کو دکھانے کے لیے موجود ہے لیکن کشمیر کے پہاڑوں اور گل پوش وادیوں میں کوئی میڈیا موجود نہیں ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ مل کر پاکستان اور بھارت کے عوام فسطائیت اور لاقانونیت کا مقابلہ کریں کیونکہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی امن دشمن پالیسیاں صرف کشمیریوں اور بھارت کے خلاف نہیں بلکہ پورے خطہ کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کراچی شہر کی اپنی ایک منفرد حیثیت اور پہچان ہے جہاں کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے ۔

کراچی کے عوام نے ہمیشہ جرات ، بہادری اور بے باکی کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو اُنکی اہل کشمیر کے ساتھ محبت کا ثبوت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ 2005 کے زلزلہ کے بعد کراچی کے عوام ، ایم کیو ایم اور دوسری جماعتوں نے جس طرح کشمیر کے زلزلہ متاثرین کی دل کھول کر مدد کی اُسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا ۔ صدر آزاد کشمیر نے ایم کیو ایم کی قیادت کو آزاد کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی جو اُنہوں نے قبول کر لی ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں اور بھارت مسلمان شہریوں پر مظالم اور شہر یت قانون کی آڑ میں اُن کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور امتیازی سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف جو پالیسی اپنائی ہے اُس سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت جمہوری ملک اور نہ ہی سیکولر ریاست ہے بلکہ وہ ایک ہندو ریاست ہے جس میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔