پولیس کے رویے اور کارکردگی میں تبدیلی کے لیے چار مراحل میں 48 ارب روپے دینے کیساتھ سخت مانیٹرنگ میکنزم لا رہے ہیں‘ وزیر قانون

فی قتل تفتیش کا بجٹ 525 سے بڑھا کر 30 ہزار کیا جا رہا ہے ،اس میں آڈٹ کا نظام بھی ساتھ ہی لایا جائے گا‘ راجہ بشارت کی پریس کانفرنس

ہفتہ 7 مارچ 2020 19:55

پولیس کے رویے اور کارکردگی میں تبدیلی کے لیے چار مراحل میں 48 ارب روپے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2020ء) صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کے رویے اور کارکردگی میں واضح تبدیلی لانے کے لیے چار مراحل میں 48 ارب روپے دینے کے ساتھ سخت مانیٹرنگ میکنزم لا رہے ہیں،فی قتل تفتیش کا بجٹ 525 سے بڑھا کر 30 ہزار کیا جا رہا ہے لیکن اس میں آڈٹ کا نظام بھی ساتھ ہی لایا جائے گا، فرسودہ وائرلیس سسٹم و ڈیجیٹل آلات کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔

وہ ڈی جی پی آر میں صوبائی وزیر بہبود آبادی کرنل (ر) ہاشم ڈوگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق سرکاری محکموں میں انقلابی تبدیلیاں لانے کا آغاز کر دیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب پولیس کو مضبوط کرنے کے لئے متعدد اقدامات کی منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوری طور پرساڑھے دس ہزار سے زائد بھرتیوں کے علاوہ صوبہ بھر کے تھانوں کے لیے 500 اور پٹرولنگ پولیس کے لیے 68نئی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں جو صرف سرکاری ڈیوٹی کے لیے استعمال ہو سکیں گی۔

وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ 49 تھانوں کی زیر تعمیر عمارتیں مکمل کر کے فعال کی جائیں گی جبکہ 101 تھانوں کو سرکاری اراضی منتقل کر کے وہاں نئی عمارتوں کی تعمیر شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی عمل بہتر بنانے کے لیے فی قتل تفتیش کا بجٹ 525 سے بڑھا کر 30 ہزار کیا جا رہا ہے اور فرسودہ وائرلیس سسٹم و ڈیجیٹل آلات کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کا ایگزیکٹو الاؤنس بحال کرکے ان کی تنخواہیں پی اے ایس افسران کے برابر لائی جا رہی ہیں۔انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت سانحہ ء ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا دلانے کے لیے قانون کے مطابق کام کر رہی ہے جبکہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کو بھی عدالت سے سزا دلوائی گئی تھی تاہم فریقین نے خود صلح کر لی۔

انہوں نے کہا کہ اگرضلعی انتظامیہ نے عورت مارچ کی اجازت دی تو قانون کے مطابق اقدامات کریں گے۔انہوںنے کہاکہ پولیس کو فنڈز فراہم کرنے کے لئے 4 فیز ہیں،پہلے فیز میں 5 ارب 71 کروڑ کے زائد دیئے جا رہے ہیں، سپیشل گرانٹ کے ذریعے بھی پولیس کو فنڈز دیئے جا سکتے ہیں پہلے فیز کو آئندہ بجٹ سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا،پولیس کو وسائل دینے کے بعد پولیس اصلاحات کی جانب جائیں گے،پولیس اہلکاروں کی تربیت کے لئے کورس کی تیاری پر باقاعدہ کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ایف آئی آر کا درج نہ ہونا بڑا جرم ہے،پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ میں بہتری کے لئے بیرون ملک بھی تربیت کروائی گئی ہے ۔