نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی و حفاظتی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا

قوم کو پریشان ہونے کی قطعی ضرورت نہیں، پیشگی موثر حفاظتی اقدامات کے سبب پاکستان کی صورتحال بہتر ہے، قوم کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے، بین الاقوامی پروازیں صرف اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس سے آ جا سکیں گی، ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں کے حوالے سے بیان

جمعہ 13 مارچ 2020 23:51

نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعہ کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اجلاس غیر معمولی نوعیت کا تھا، اس میں نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے ممبران کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزرائے صحت اور آزاد کشمیر کی نمائندگی بھی تھی۔

اجلاس میں مسلح افواج کے سروسز چیفس، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سربراہ بھی شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے عالمی منظر نامے اور دو روز قبل عالمی ادارہٴ صحت کی جانب سے عالمی وبا قرار دیئے جانے کے بعد، آج کے اجلاس میں اس حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے گردونواح میں دیکھیں تو صورتحال کافی پریشان کن ہے اٹلی، ایران اور دیگر یورپی ممالک کی صورتحال آپ کے سامنے ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں یہ وبا نہیں پھیلی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اجلاس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی و حفاظتی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو پریشان ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے حکومت پوری طرح صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ایسا میکانزم بنایا گیا ہے جس کے تحت صوبوں اور مرکز کے درمیان لمحہ بہ لمحہ معلومات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اپنے صوبائی دفاتر کے ساتھ ملکر اس حفاظتی کمپین کو لیڈ کریگی تاکہ ایک قومی ردعمل سامنے آئے۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تورخم، تفتان، چمن اور سوست سمیت ہمارے بارڈر ایریاز کو کم از کم آئندہ پندرہ یوم کیلئے بند کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس وبا کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ایک ایکشن پلان پیش کیا، جس پر صوبائی وزرائے اعلیٰ نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا، اس ایکشن پلان میں انہوں نے ایئرپورٹس پر کیے جانے والے حفاظتی انتظامات کا تذکرہ بھی کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ اس وبا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے، موثر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے آگاہی مہم کو بھی اس میں شامل کیا جائے تاکہ ہم موثر طریقے سے اس صورت حال کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا ہے کہ عوامی اجتماعات کو مختصر کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں رائے ونڈ کا اجتماع بھی مختصر کر دیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دینی قائدین/علماء کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے صورت حال کی نزاکت، ملکی مفاد اور انسانی جانوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سکولوں، سینما گھروں، شادی ہالز اور عوامی اجتماعات کے تمام مراکز پر ہمیں نظر رکھنا ہو گی اس سلسلے میں بھی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی پروازیں صرف اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس سے آ جا سکیں گی اور ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات کو مزید موثر بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ تقریبات کو منسوخ کر دیں اور اجتماعات میں جانے سے پرہیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ 3800 کے قریب جو لوگ تفتان بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے تھے ان کی کورنٹین مکمل ہو چکی ہے انہیں واپس روانہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادار نے اجلاس میں اس حوالے سے پنجاب حکومت کی جانب سے کیے گئے جامع انتظامات سے آگاہ کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کس طرح وہ سکھر اور حیدرآباد میں اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے جس طرح سے اس وبا پر قابو پانے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں اس پر ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور میں جب صدر پاکستان کے ساتھ چین کا دورہ کروں گا تو ہم نہ صرف ان کے تجربات سے استفادہ کریں گے بلکہ تشخیصی کٹس سمیت جو جو معاونت ہمیں درکار ہو گی وہ بھی ان سے حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وافر مقدار میں وینٹی لیٹرز منگوانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تاکہ جہاں ضرورت ہو انہیں استعمال میں لایا جا سکے، اللہ کے فضل و کرم سے، ہمارے پیشگی موثر حفاظتی اقدامات کے سبب پاکستان کی صورتحال بہتر ہے، قوم کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے اس لئے وزیر اعظم عمران خان نے آج اس سلسلے میں نیشنل پلان پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ اس عالمی چیلنج کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات اپنائیں عوامی اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔ انہوں نے میڈیا سے بھی التماس کی کہ وہ اس حوالے سے آگاہی مہم چلائیں تاکہ لوگ حفاظتی انتظامات سے آشنا ہو سکیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ایس ایل میچز میں عوام کی دلچسپی کا ہمیں احساس ہے لیکن صورتحال کے پیش نظر ہمیں بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنا ہیں۔ چین نے اس وبا کے نمودار ہوتے ہی بروقت موثر اقدامات کئے اور اب وہ اس وبا پر غلبہ پاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ صرف صوبے اور وفاق، احسن طریقے سے اس چیلنج کا مقابلہ نہیں کر سکتے پوری قوم کو اور تمام اداروں کو مل کر اس کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔