اٹلی کے بعد اسپین میں بھی چین سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہو گئی

25 مارچ کی شام 738ہلاکتیں ،اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 434 تک جا پہنچی دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہوچکی تھی ،ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 19 ہزار 625 تک جا پہنچی ، رپورٹ تھائی لینڈ میں مزید 107کے وائرس کا شکار ہونے کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 934ہو گئی ، حکومت کا ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ ، جمعرات سے اطلاق کا امکان امریکا میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 2ہزار ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظور کر لیا ہے ، محکمہ صحت کی مدد کے ساتھ ساتھ وائرس سے متاثرہ ہونے والے کاروباروں اور معیشت کو بھی سہارا دیا جا سکے گا ، رپورٹ غلطی نہ کریں، یہ بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے، اگر ہم نے سستی کا مظاہرہ کیا تو یہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں شدت اختیار کرسکتے ہیں،وزیر اعظم نیوزی لینڈ کا خطاب

بدھ 25 مارچ 2020 23:26

اٹلی کے بعد اسپین میں بھی چین سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہو گئی
روم /میڈرڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2020ء) اٹلی کے بعد اسپین میں بھی چین سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق چین میں دسمبر 2019 کے وسط سے لے کر 25 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہزار 163 تھی اور وہاں پر مریضوں کی تعداد 81 ہزار 661 تھی جس میں سے تقریباً 99 فیصد مریض صحت یاب ہوچکے تھے۔

کورونا وائرس سے چین سے 25 مارچ سے پہلے تک سب سے زیادہ زیادہ ہلاکتیں صرف یورپی ملک اٹلی میں ہوچکی تھیں، جہاں 25 مارچ کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 820 تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر مریضوں کی تعداد بھی 69 ہزار سے زائد ہو چکی تھی۔اٹلی رواں ماہ 20 مارچ کو وہ پہلا ملک بنا تھا جہاں کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین سے بھی زیادہ ہلاکتیں ہوچکی تھیں اور 20 مارچ کے بعد اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد دگنی ہوگئی اور گزشتہ تین روز سے وہاں یومیہ 650 سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں تاہم اب یورپ کا ایک اور ملک بھی کورونا وائرس کی ہلاکتوں کے حوالے سے چین سے آگے نکل گیا ہے۔

(جاری ہے)

اٹلی کے بعد اسپین میں بھی کورونا وائرس کی ہلاکتیں چین سے زیادہ ہوگئیں اور 25 مارچ کی شام تک اسپین میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 434 تک جا پہنچی۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اسپین میں 24 اور 25 مارچ کے درمیان 738 نئی ہلاکتیں ہوئیں، جس کے بعد وہاں ہلاک افراد کی تعداد بڑھ کر 3 ہزار ہزار 434 تک جا پہنچی۔کورونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت سمیت متعدد عالمی اداروں کی جانب سے بنائے گئے آن لائن میپ کے مطابق اسپین میں 25 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 47 ہزار 610 تک جا پہنچی اور وہ مریضوں کے حوالے سے اٹلی اور امریکا کے بعد تیسرے نمبر پر متاثر ملک تھا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت ہلاکتوں کے حوالے سے 25 مارچ کی شام تک پہلے نمبر پر اٹلی، دوسرے نمبر پر اسپین، تیسرے نمبر پر چین تھا جب کہ 2 ہزار 77 ہلاکتوں کے ساتھ ایران چوتھے نمبر پر تھا۔ہلاکتوں کے حوالے سے پانچویں نمبر پر یورپی ملک فرانس تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1100 تک جا پہنچی تھی جبکہ امریکا میں بھی ہلاکتوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جہاں ہلاک افراد کی تعداد 550 کے قریب جا پہنچی تھی۔

دنیا بھر میں جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی ہلاکت میں تیزی دیکھی جا رہی ہے، وہیں دنیا بھر میں نئے مریض بھی تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور محض 10 دن میں اس تعداد میں ڈیڑھ گنا اضافہ دیکھا گیا۔25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہوچکی تھی اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 19 ہزار 625 تک جا پہنچی تھی۔

میڈیار پورٹ کے مطابق جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دگنی اسپیڈ سے اضافہ ہو رہا ہے، وہیں دنیا بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں سستی دیکھی جارہی ہے اور 25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد محض ایک لاکھ 12 یزار کے قریب تھی۔صحت یاب ہونے والے نصف سے زیادہ یعنی 70 ہزار سے زائد مریضوں کا تعلق چین سے تھا جبکہ باقی 40 ہزار مریض دنیا کے دیگر ممالک سے صحت یاب ہوئے۔

صحت یاب مریضوں کے حوالے سے چین کے بعد ایران دوسرے نمبر پر تھا جہاں 25 مارچ کی شام تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 9 ہزار 625 تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر کورونا کے مجموعی مریضوں کی تعداد 27 ہزار سے زائد ہو چکی تھی اور وہاں 2 ہزار سے ہلاکتیں بھی ہوچکی تھیں۔صحت مند مریضوں کے حوالے سے 8 ہزار 236 مریضوں کے ساتھ اٹلی تیسرے اور 5 ہزار 337 مریضوں کے ساتھ اسپین چوتھے نمبر پر تھا۔

25 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں متاثر ہونے والے 4 لاکھ 35 ہزار مریضوں میں سے صرف ایک لاکھ 12 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے تھے جب کہ دنیا بھر میں 3 لاکھ 10 ہزار کے قریب مریض ہسپتالوں اور قرنطینہ سینٹرز میں زیر علاج تھے۔ادھر تھائی لینڈ میں مزید 107کے وائرس کا شکار ہونے کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 934ہو گئی ہے جس کے بعد حکومت نے ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے جمعرات سے اطلاق کا امکان ہے۔

تھائی لینڈ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملک میں موجود 60ہزار سے زائد غیرملکیوں نے اپنے اپئے ملکوں کی راہ لی ہے۔تھائی وزارت داخلہ کے مطابق حکام نے ملک میں تمام کاروبار اور شاپنگ مال بند کر دیے ہیں اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔ملک نے اپنی تمام تر سرحدیں بھی بند کردی ہیں اور منگل کو 60سے زائد غیرملکی لاک ڈاؤن سے قبل اپنے وطن واپس روانہ ہو گئے۔

ادھربھارتی وزیر اعظم نے ملک میں ہونے والی 10اموات کے بعد کیے گئے اس اعلان میں صحت کے نظام کے لیے 2ارب ڈالر کے پیکج کا اعلان بھی کیا۔بھارت نے ملک سے ملیریا سمیت اس طرح کے کامبی نیشن سے بنی کسی بھی قسم کی دوا کو بیرون ملک بھیجنے پر پابندی عائد کردی ہے۔سنگاپور نے موجودہ بحرانی صورتحال میں ایک سال بعد ہونے والے انتخابات کے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا ہے جس سے وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

سنگاپور میں انتخابات کا انعقاد 2021 کے اوائل میں ہونا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب درپیش خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزرا کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی قیادت کی ضرورت ہے لہٰذا قبل از وقت انتخابات وقت کی ضرورت ہیں۔ادھر جرمنی میں مزید 4ہزار 191نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 31ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔جرمنی میں مزید 36افراد ہلاک بھی ہوئے جس سے وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 149ہوگئی ہے۔

دنیا بھر کی طرح جنوبی افریقہ میں بھی کیسز تیزی سے رپورٹ ہوئے ہیں اور 155 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے سبب ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 709ہو گئی ہے۔ادھر امریکا میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 2ہزار ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظور کر لیا ہے تاکہ محکمہ صحت کی مدد کے ساتھ ساتھ وائرس سے متاثرہ ہونے والے کاروباروں اور معیشت کو بھی سہارا دیا جا سکے۔

وائٹ ہاؤس اور سینیٹ میں کئی دن سے جاری بحث کے بعد بالآخر اس امدادی پیکج کے حوالے سے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست پر جنوبی کوریا نے امریکا کو فوری طور پر طبی آلات کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ملک میں 18مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتوں کی توسیع کردی ہے۔ملک میں ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے محی الدین یاسین نے کہا کہ 172مزید کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جس سے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار 796ہو گئی ہے۔

انہوں نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ہمارے پاس اشیائے خورونوش کا وافر ذخیرہ موجود ہے لہٰذا وہ پریشان نہ ہوں۔جنوبی کوریا میں مزید 100 سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس سے ملک میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 9ہزار 137ہو گئی ہے۔آسٹریلیا میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا اور حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا تے رہے ،آسٹریلیا کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر نیو ساؤتھ ویلز میں پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار آسٹریلین ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا،آسٹریلیا میں مزید 211افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس سے ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد ملک میں ایک ماہ کے لاک ڈاؤن کا قوی امکان ہے۔نیوزی لینڈ میں ابھی تک صرف 205کیس رپورٹ ہوئے ہیں تاہم جیسنڈرا آرڈرن نے کہا کہ یہ تعداد ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔آرڈرن نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ غلطی نہ کریں، یہ بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے، اگر ہم نے سستی کا مظاہرہ کیا تو یہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں شدت اختیار کرسکتے ہیں۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں پہلے ہی اسکول، کالجز اور تمام غیرضروری کاروبار بند ہیں،دوسری جانب اس وائرس کا گڑھ چین میں بیرون سے آنے والے لوگوں کے سبب ملک میں مزید 47کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔