لاک ڈائون ،سکھر کے تاجروں نے حکومت سندھ کے احکامات ہوا میں اڑادیئے

شہر کے اہم کاروباری و تجارتی مرکز شاہی ، بازار ، کپڑا مارکیٹ ، نشتر روڈ ، شہید گنج ، غریب آبادنیم کی چاڑی ، گھنٹہ گھر ، پان منڈی ، اسٹیشن روڈ ، ریس کورس روڈ ، نیو پنڈ ، مائیکرو کالونی ، سمیت دیگر کاروباری و تجارتی مارکیٹیں کھول دی گئیں

اتوار 3 مئی 2020 20:16

لاک ڈائون ،سکھر کے تاجروں نے حکومت سندھ کے احکامات ہوا میں اڑادیئے
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2020ء) کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور لاک ڈائون کے باوجود سکھر کے تاجروں نے حکومت سندھ کے احکامات ہوا میں اڑادیئے ہیں ، شہر سکھر کے اہم کاروباری و تجارتی مرکز شاہی ، بازار ، کپڑا مارکیٹ ، نشتر روڈ ، شہید گنج ، غریب آبادنیم کی چاڑی ، گھنٹہ گھر ، پان منڈی ، اسٹیشن روڈ ، ریس کورس روڈ ، نیو پنڈ ، مائیکرو کالونی ، سمیت دیگر کاروباری و تجارتی مارکیٹیں کھول دی گئی ہیں ، مراکز کھول جانے کے بعد شہریوں کی بڑی تعدادنے خریداری کیلئے ان بازاروں کا رخ کر لیا ہے بازار کھول جانے کے بعدجہاں مختلف بازاروں میں لوگوں بالخصوص خواتین کا رش بڑھ رہا ہے ویہی کرونا وائرس کے پھیلائو کو خدشہ بھی بڑھ رہا ہے سکھر کے مذہبی ، سیاسی ، سماجی رہنمائوں مظفر علی ، غلام اکبر ، مفتی اعظم ، عرفان علی ، شہمیر علی ، مولانا حضور بخش ، عبدالقدیر ، مولانا عبدالستار بروہی و دیگر نے سکھر انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈائون پر سختی سے عملدر آمد نہ کرانے والے عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی ہیٹ لسٹ پر سکھر ہے لیکن افسوس تاجر برادری نے پولیس کو رشوت دیکر اپنی دکانیں کھولنا شروع کر دی ہیں تاکہ رمضان اور عید سیزن منافع کیساتھ کما سکیں ، جبکہ پولیس نے بھی تاجربرادری کا ساتھ دیتے ہوئے عید مہم کا آغاز کر دیا ہے ایسا لگتا ہے کہ سکھر میں قانون نام کی چیز ختم ہو گئی ہے شہر کے تھانہ انچارج نے تاجروں کی بھاری رقم کی آفر پر لیبک کہہ کر شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنا شرو ع کر دیا ہے انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت صرف مساجد و دیگر عبادتگاہیں بند کرارہی ہے لیکن تجارتی و کاروباری مرکز کو بند نہیں کرا رہی ہے جو لمحہ فکریہ بنتا جا رہا ہے ایسے اسلام دشمن عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں مذکورہ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ جب لاک ڈائون پر عملدر آمد کیلئے بازاروں کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا تو تاریں ہٹا کر تاجر برادری کو کاروبار کی اجازت کیوں دی گئی اگرسکھر پولیس نے بازاریں کھولنے کی تاجروں کو اجازت دی ہے تو مساجد اور مدارسوں سمیت دیگر عبادتگاہوں پر لاک ڈائون کی ڈرامے بازی تو نہ کریں اگر سکھر پولیس نے اپنا روئیہ درست نہ کیا تو علماء کرام کو مجبوراً مساجد کے دروازے بھی کھولنے پڑ جائینگے علماء کرام ، سماجی رہنمائوں و شہری حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان ، وزیر اعلیٰ سندھ و دیگر بالا حکام سے شہر سکھر کی دکانیں کھول کر کاروبار کرنے کی اجازت دینے والے عمل کا سختی سے نوٹس لیکر شہریوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔