مقبوضہ کشمیر میں نماز جمعہ کی باجماعت ادائیگی سے روکنے‘ گیارہ بیگناہ کشمیریوں کی شہادت کیخلاف مقبوضہ وادی کے حریت پسند کشمیری سٹرکوں پر نکل آئے‘

بھارتی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ‘ ’’ظالمانہ راج نامنظور‘‘ اور ’’لے کر رہیں گے آزادی‘‘ کے نعرے ‘ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کا مقبوضہ وادی کے مختلف شہروں میں طاقت کا وحشیانہ استعمال‘ اندھادھند فائرنگ سے درجنوں حریت پسند مظاہرین شدید زخمی ہوگئے

اتوار 17 مئی 2020 00:04

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2020ء) مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو ماہ رمضان المبارک میں نماز جمعہ کی باجماعت ادائیگی سے روکنے، مئی کے مہینے میں معصوم نوجوان معراج الدین شاہ اور کشمیری حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو سمیت گیارہ بیگناہ کشمیریوں کی شہادت کیخلاف مقبوضہ وادی کے حریت پسند کشمیری آئے روز ہونے والے سفاکانہ مظالم کے خلاف سٹرکوں پر نکل آئے اور بھارتی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ’’ظالمانہ راج نامنظور‘‘ اور ’’لے کر رہیں گے آزاری‘‘ کے نعرے لگائے تو جمعہ کے روز بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مقبوضہ وادی کے مختلف شہروں میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے اندھادھند فائرنگ کی جس سے درجنوں حریت پسند مظاہرین شدید زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

جنہیں سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال ریفر کردیا گیا۔مقبوضہ وادی کے پلوامہ ضلع کے علاقہ راہومیں ہندوستانی سیکورٹی فورسز اور حریت پسند کشمیری مظاہرین کے مابین شدید جھڑپوں میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے بیلٹ گن کا اندھادھند استعمال کیا۔ بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف اور کشمیری نوجوانوں کے بلاجواز قتل عام کے خلاف ضلع پلوامہ کے راہو اور مران کے علاقوں میں بھارت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی اور ہزاروں لوگ سٹرکوں پر نکل آئے جنہوں نے بھارتی مظالم نامنظور اور لے کے رہیں گے آزادی کے پرجوش نعرے لگائے تو بھارتی حکومت کے نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر چھرے اور آنسو گیس کے گولے فائر کئے۔

بین الاقوامی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو کی شہادت کی اطلاع پوری مقبوضہ وادی میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلی تو پوری وادی میں دیکھتے ہی دیکھتے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا۔اسلام آباد، پلوامہ، بڈگام اور دیگر علاقوں میں لوگ بھارتی فورسز کی عائد کردہ پابندیوں کو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے تو بھارتی سیکورٹی فورسز نے نعرہ بازی کرنے والے نہتے مظاہرین پر اندھا دھند آنسو گیس کے گولے داغنے شروع کردیئے جس پر مشتعل مظاہرین نے بھی جوابی پتھراؤ کیا۔

عالمی میڈیا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ زبردست احتجاجی مظاہروں کے بعد بھارتی فورسز نے پورے علاقہ کا گھیراؤ کرتے ہوئے گرفتاریوں کیلئے آپریشن شروع کردیا مگر کشمیری مظاہرین نے سیکورٹی فورسز کے تمام ترحربوں اور مظالم کے باجود بھی اپنا بھر پور احتجاج جاری رکھا۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سئینر حریت رہنما عبدالغنی بٹ نے ہفتہ کو سری نگر سے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کے مظالم میں شدت آتی جارہی ہے جس کی وجہ سے ایٹمی قوت کے حامل دونوں ہمسایہ ممالک پاکستان اور ہندوستان کے مابین جنگ کے خطرات بڑھتے بھی جا رہے ہیں۔

مقبوضہ وادی کی صورتحال دن بدن خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین جاری تنازعات کا بنیادی مسئلہ ہے۔اگر مسئلہ کشمیر کو آبرومندانہ انداز میں حل نہ کیا گیا تو دونوں پڑوسی ممالک میں کسی کی بھی فتح یا شکست سے قطع نظر انسانیت کی بربادی ہوجائے گی۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت نے بیگناہ کشمیریوں کے جاری وحشیانہ قتل عام پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لئے انسانیت سوز مظالم کرتے ہوئے بیگناہ نوجوانوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔

حریت قیادت نے ضلع بڈگام کے علاقے کا دوسہ میں معصوم نوجوان معراج الدین شاہ کے قتل کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجی مئی کے جاری مہینے میں اب تک گیارہ بیگناہ کشمیریوں کو شہید کرچکے ہیں جبکہ سری نگر، بڈگام کنگن، اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ، اونتی پورہ، حاجن، کپواڑہ، ہندواڈہ، بارامولہ رفیع آباد، پتن، ڈوڈا، کشتواڑ اور دیگر علاقوں میں بھارتی فورسز کے سخت ترین محاصرے کی وجہ سے حالات مزید بگڑنے کے خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں جاری بھارتی سیکورٹی فورسز کے مظالم کا سلسلہ بند کرانے کے لئے فوری مداخلت کریں اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا آزادانہ موقع اور حق دلائیں۔