چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس

میگاکرپشن کے مقدمات کی پیشرفت، اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوںاور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیںدائر کی جائیں گی، اجلاس میں فیصلہ نیب نے قانون کے مطابق ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد ملک کو کرپشن فری بنانا ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے، نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے افسران کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے، چیئرمین نیب

جمعرات 28 مئی 2020 22:34

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2020ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی، ڈی جی آپریشننیب اور نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں میگاکرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں اب تک کی پیشرفت، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ، فواد حسن فواد، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، عمران الحق شیخ اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات، جعلی بینک اکائونٹس مقدمات آصف علی زرداری، عبد الغنی مجید، انور مجید اور دیگر کے خلاف کی گئی تحقیقات اور ملزمان سے اب تک قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کرانے کا جائزہ، پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مقدمات کی تحقیقات اور ملزمان سے قوم کی لوٹی گئی اب تک رقوم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کرانے کا جائزہ، گندم اور شوگر سیکنڈل کی تحقیقات خصوصاً سندھ میں گندم کی چوری اور خوردبرد کے مقدمات میں 10 ارب روپے کی ریکوری، کچھی کینال، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، 435 ا?ف شور کمپنیوں میں سیف اللہ برادران، علیم خان اور دیگر کے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات اور مختلف ملکوں میں بھیجی گئی میوچل لیگل اسسٹنٹس کی درخواستوں پر اب تک کی صورتحال کا جائزہ، خیبر بینک پشاور، انجینئر امیر مقام ، کیپٹن صفدر، سردار مہتا ب عباسی، اکرم درانی اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات کا جائزہ، جعلی ہائوسنگ/کوا?پریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں، مضاربہ/مشارکہ سکینڈلز کا جائزہ لیا گیا اور متاثرین کو رقوم کی جلد از جلد واپسی کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کا ر لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی قانون کے مطابق گرفتاری کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوںاور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیںدائر کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ جو ملزمان نیب مقدمات میں ضمانت پر ہیں ان کی ضمانت کے فیصلوں کی مصدقہ نقول کے حصول کے بعد معزز عدالتوں میں اپیلز دائر کی جائیں گی تاکہ زیر سماعت مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور قوم کی لوٹی گئی رقوم برا?مد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں۔ چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب نے قانون کے مطابق ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد ملک کو کرپشن فری بنانا ہے۔

نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے، نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے افسران کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے جو قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں۔ نیب ہر قسم کے دبائو، دھمکی اور پروپیگنڈہ کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا کیونکہ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔