شوگر رپورٹ کو منظر عام پر آئے ہوئے پندرہ دن ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک تمام دعوئوں کے باوجود کوئی عملی کاروائی نہیں ہوئی،لیاقت بلوچ

جمعرات 4 جون 2020 00:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ شوگر رپورٹ کو منظر عام پر آئے ہوئے پندرہ دن ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک تمام دعوئوں کے باوجود کوئی عملی کاروائی نہیں ہوئی ۔ شوگر رپورٹ پر عملدرآمد میں رکاوٹ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ۔ عملدرآمد کی صورت میں سبسڈی دینے والوں کے خلاف کاروائی کی آواز اٹھے گی ۔

پی پی پی ، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی حکومتوں میں مسلسل یہ دھندا جاری ہے ۔ اقتصادی نظام کی خرابی اور بے تدبیری کی اصل جڑ فل ٹائم وزیر خزانہ کا نہ ہونا ہے ۔وزارت خزانہ کی خرابیوں اور عوام کی جیبوں پر ڈاکہ زنی کے ذمہ دار وزیراعظم عمران خان ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں حالات انسانی المیوں کو جنم دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

شہداء ، گرفتار کشمیریوں اور لاپتہ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ۔

پوری دنیا نوشتہ دیوار پڑھ لے کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی فاشسٹ مودی کے ہتھکنڈوں کے سامنے سرنڈر نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری مجرمانہ خاموشی ، غفلت ترک کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلایا جائے ۔ عمران خان حکومت کشمیریوں کو مایوس کر رہی ہے ۔ لیاقت بلوچ بلوچ نے کہاکہ افغانستان کو پھر امریکہ ، بھارت اور اسرائیل کے مفادات اور سازشوں کا مرکز بنادیا گیاہے ۔ افغانستان میں قیام امن کو کوسوں دور دھکیلا جارہاہے ۔ افغانستان کی سرزمین بیرونی طاقتوں اور مداخلتوں سے پاک کی جائے ۔ افغانستان میں نئی تباہی نئی بربادی لائے گی اور پورا خطہ متاثر ہوگا