محکمہ موسمیات کے 7 میں سے صرف 2 ریڈار فعال

اسلام آباد کے ریڈارنے 10 ماہ بعد کام کرنا شروع کیا، بنوں کا جزوی طور پر بحال

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 6 اگست 2020 13:37

محکمہ موسمیات کے 7  میں سے صرف 2 ریڈار فعال
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-06اگست2020ء) محکمہ موسمیات کے 7 میں سے صرف 2 ریڈار فعال۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ موسم کی صورتحال بتانے والوں کا خود کا برا حال مںظرعام پر آگیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈارنے 10 ماہ بعد کام کرنا شروع کیا، بنوں کا جزوی طور پر بحال ہو گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ریڈار کو بجلی کا بل 49 لاکھ آںے پر بند کر دیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ رحیم یار خان اور ڈی جی خان کے 3 ریڈار مکمل طور پر بند ہیں۔ کراچی، لاہور اور ملتان میں ابھی تک جدید ریڈار ہی نسب نہیں ہو سکے۔ رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی جانب سے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ نے منظرعام پر آنے کے بعد محکمہ موسمیات کی تمام پیشگوئیوں پر سوالات بلند کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل محکمہ موسمیات نے 9 سے 11 اگست تک طوفانی بارشوں کی پیشنگوئی کی تھی۔ ، ایم ڈی واسا نے ہدایت کی ہے کہ نالوں کی صفائی کا ارسر نو جائزہ لیا جائے اور ضرورت کے مطابق صفائی میں کسی قسم کی کوتائی نہ برتی جائے، مزید بارشوں سے پہلے ہیوی مشنری کو سٹینڈ بائے رکھا جائے۔ محکمہ موسمیات نے نو سے گیارہ اگست کے درمیان شہر میں موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 9 اگست سے لے کر 11 اگست تک طوفانی بارشیں ہو سکتی ہیں۔ ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کی جانب سے ہدایات جاری کردیں ہیں۔ ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کے مطابق تمام ڈسپوزل اسٹیشنز کے بلا تعطل آپریشن کو یقینی بنایا جائے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا۔ مطلع ابر آلود رہنے سے شہر کے مختلف مقامات پر بارش ہوسکتی ہے۔

تاہم اب یہ رپورٹ منظرعام پر آںے کے بعد لوگوں میں تجسس پایا جا رہا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کو سنجیدگی سے لیا جائے یا نہ۔ یاد رہے کہ بتایا گیا ہے کہ موسم کی صورتحال بتانے والوں کا خود کا برا حال مںظرعام پر آگیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈارنے 10 ماہ بعد کام کرنا شروع کیا، بنوں کا جزوی طور پر بحال ہو گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ریڈار کو بجلی کا بل 49 لاکھ آںے پر بند کر دیا گیا تھا۔