گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد اور پیغام پاکستان کے زیر اہتمام محرم الحرام کے حوالہ سے آن لائن سیمینار کا انعقاد

جمعرات 27 اگست 2020 23:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اگست2020ء) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد اور پیغام پاکستان کے زیر اہتمام محرم الحرام کے حوالہ سے آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت وائس چانسلر گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نے کی۔ انہوں نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور قرآن فہمی کے حوالہ سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی کوششوں کو سراہا اور حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقاء کی کوششوں کو خراج ِ تحسین پیش کیا۔

سیمینار کے مہمانِ خصوصی ڈائریکٹر جنرل وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سیّد شاہد حسین خالد نے بین المسالک اتفاق و اتحاد پر زور دیا اور کہا کہ واقعہ کربلا نے انسانیت کو یہ سبق دیا کہ مصلحت اندیشی کو چھوڑ کر راہِ شبیری پر چلنا بہادری ہے، جہاں حق پر حرف آ رہا ہو وہاں امام کے انکار کی طرح ڈٹ جانا لازم ہے۔

(جاری ہے)

جامعہ کراچی کے پرفیسر اسحاق منصوری نے شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کربلا درس دیتی ہے کہ جب بھی اسلام پر وقت آئے تو مصلحت کی خاموشی کی بجائے ظالم جابر کے سامنے کلمہ حق کہنا ہی شیوہ حسینی ہے۔

جامعہ فریدیہ ساہیوال کے مفتی علی عمران نے کہا کہ حضور اکرمؐ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے فرقہ پرستی کو چھوڑ کر ملت اسلامیہ بن کر ابھرنا ہو گا۔ ملک کے مایہ ناز مذہبی سکالر علامہ راغب نعیمی نے پیغام دیا کہ پاکستان کو بنیاد بناتے ہوئے ملک سے فرقہ واریت کو ختم کرنے کے لئے ہمیں اسوہؐ امام حسینؓ کو اپنانا ہو گا۔ ڈاکٹر حافظ اکرام الحق سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل نے حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانیوں کا ذکر کیا، حضرت امام حسینؓ وہ ہستی ہیں جنہوں نے اپنا نفس بیچ کر خدا کی مرضی خرید لی تھی، ملک کے استحکام کے لئے حضرت محمدؐ کے اسوہٴ پر چلنے سے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔

حافظ نعمان نے امام حسینؓ کی قربانی کے فلسفہ پر بات کی اور کہا کہ جہاں اسلام کی بات آئے ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر اسلام کی سر بلندی کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ پروفیسر ڈاکٹر علی کمیل نے کہا کہ واقعہ کربلا کیوں رونما ہوا تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ دین اسلام کا جو چہرہ دکھایا گیا وہ مسخ تھا، ایسے میں حضرت امام حسینؓ دین کو ہمیشہ کے لئے سرخرو کر دیا۔

منیجر بینک الحبیب قمر عباس نے سیّد شہدا کے حضور منقبت پیش کی۔ رخشندہ شہناز نے حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کی۔ اسماء عزیز نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور حضرت امام حسینؓ اور کربلا کی خواتین کے کردار اور ان کی قربانیوں کے حوالے سے بات کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر صدف نقوی نے انجام دیئے۔ تقریب کے منتظمین میں اسماء عزیز، ڈاکٹر رخسانہ بلوچ اور ڈاکٹر صدف نقوی اور طارق شہزاد صاحب شامل تھے۔