غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری

ہفتہ 3 اکتوبر 2020 19:07

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2020ء) : غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کاروائیاں جاری رکھیں اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ہراساں کیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، کپواڑہ ، بانڈی پور ، بارہمولہ ، شوپیاں ، پلوامہ ، اسلام آباد ، کولگام ، پونچھ ، کشتواڑ ، ڈوڈہ ، رام بن اور راجوری کے مختلف علاقوں میں اپنی پرتشدد کاروائیاں جاری رکھیں۔

ان علاقوں کے رہائشیوں نے صحافیوںکو بتایا کہ بھارتی فورسز کے اہلکارگھروں میں گھس جاتے ہیں ، مکینوں کو ہراساں کرتے ہیں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑکرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ چند دنوں کے دوران مختلف علاقوں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا۔

(جاری ہے)

دریں اثنائ راجوری سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروںجنہیں بھارتی فوجیوں نے جولائی میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کرکے شمالی کشمیرمیں ضلع بارہمولہ کے علاقے گانٹہ مولہ میں دفن کیا گیاتھا ، کی میتیںقبروں سے نکال کر ان کے اہلخانہ کے حوالے کی گئیں۔

ایک سرکاری عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ تینوں نوجوانوں کی لاشیں نکال کر لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔ نوجوانوں کوبھارتی فوجیوں نے 18 جولائی کو شوپیان کے علاقے امشی پورہ میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کرکے نامعلوم عسکریت پسند قراردیاتھا۔ تاہم بعد ازاں بھارتی فوج کی طرف سے جاری کی گئی تصویروں سے نوجوانوں کے اہلخانہ نے ان کی شناخت امیتاز احمد ، ابرار احمد اور محمد ابرار کے طورپر کی جن کا تعلق راجوری سے تھا اور جو کام کی تلاش میں وادی کشمیر گئے تھے۔

سینئر حریت رہنما غلام محمد خان سوپوری نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ جموں و کشمیر تحریک وحدت اسلامی نے سرینگر میں ایک بیان میں لداخ کی موجودہ حیثیت کے بارے میں بدھ مت کے زیر اثر لہہ کی قیادت کی حمایت نہ کرنے اور خطے کی 05 اگست سے پہلے کی حیثیت کی بحالی کامطالبہ کرنے پر کرگل کی مسلم شیعہ برادری کی تعریف کی۔

کشمیری صحافیوں کی آٹھ تنظیموں نے سرینگر میں اپنے ایک مشترکہ بیان میں صحافتی شعبے سے وابستہ افراد کو مسلسل بدنام کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کے صحافیوں نے سیاست سے غیر جانبدار رہنے اور حقائق کو آشکار کرنے کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ یہ بیان کشمیر ایڈیٹرز گلڈ ، جموں و کشمیر ایڈیٹرز فورم ، کشمیر پریس ایسوسی ایشن ، کشمیر پریس کلب ، کشمیر ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ، جموں و کشمیر ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ، کشمیر نیشنل ٹیلی ویڑن جرنلسٹس ایسوسی ایشن اور کشمیر جرنلسٹس کور نے جاری کیا ہے۔

ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی کو لداخ اٹانومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل لہہ کے جاری انتخابات میں اس وقت ایک بڑا دھچکالگا جب ایشی سپلزنگ کوجسے یونٹ نے نیوما سے کونسلر امیدوار کے طورپر نامزد کیا تھا، مینڈیٹ نہ دینے کے خلاف بطور احتجاج نیوما بلاک کے پورے پارٹی یونٹ نے استعفیٰ دے دیا۔ جمعرات کے روز لہہ میں چوشول حلقہ کے پورے یونٹ نے امیدوار کے انتخاب کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرلی۔