نانی کی بات کرنے والے کو نانی یاد آگئی بڑوں نے بات کر لی اور نکا ڈریسنگ روم میں چھپا رہا، پاکستان پیپلز پارٹی

سندھ پولیس نے قائد اعظم کے فرمودات پر عمل کرتے ہوئے غیر آئینی حکم کیخلاف احتجاج کیااور آرمی چیف کے نوٹس لینے پر فیصلہ موخر کیا اور بغاوت نہیں کی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے ذریعہ ایسا بحران جو ملک کو لپیٹ میں لیجانے جارہا تھا اس کو ٹالا،اورانہوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو مسلہ سلجھانے کیلئے کہا،پاکستان پیپلز پارٹی سندھ پولیس کے آئی جی کے ساتھ ہونے والے واقع کی انکوائری کے بعد اپنا ردعمل دے گی،ملک میں بحران شروع ہو گیا ہے بہت سے اعلیٰ افسران نے استعفیٰ دے اگر لیڈر کردار ادا نہیں کرے گا تو اداریلڑیں گے اب یہ کمپنی نہیں چلے گی ، نفیسہ شاہ اور پلوشہ خان کی پریس کانفرنس

بدھ 21 اکتوبر 2020 17:55

نانی کی بات کرنے والے کو نانی یاد آگئی بڑوں نے بات کر لی اور نکا ڈریسنگ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماؤں نے کہا ہے کہ نانی کی بات کرنے والے کو نانی یاد آگئی بڑوں نے بات کر لی اور نکا ڈریسنگ روم میں چھپا رہا،سندھ پولیس نے قائد اعظم کے فرمودات پر عمل کرتے ہوئے غیر آئینی حکم کیخلاف احتجاج کیااور آرمی چیف کے نوٹس لینے پر فیصلہ موخر کیا اور بغاوت نہیں کی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے ذریعہ ایسا بحران جو ملک کو لپیٹ میں لیجانے جارہا تھا اس کو ٹالا،اورانہوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو مسلہ سلجھانے کیلئے کہا،پاکستان پیپلز پارٹی سندھ پولیس کے آئی جی کے ساتھ ہونے والے واقع کی انکوائری کے بعد اپنا ردعمل دے گی،ملک میں بحران شروع ہو گیا ہے بہت سے اعلیٰ افسران نے استعفیٰ دے اگر لیڈر کردار ادا نہیں کرے گا تو اداریلڑیں گے اب یہ کمپنی نہیں چلے گی ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پلوشہ خان نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ کیپٹن واصف اور راجہ نعیم بھی تھے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ کراچی میں پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوا جس پر پیپلزپارٹی کی قیادت اور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں،سلیکٹڈ حکومت گبھراہٹ کا شکار ہے، اسی وجہ سے کیپٹن صفدر والا سین پیدا کیا گیا،کیپٹن صفدر گرفتاری کی وجوہات کا سامنے آنا ضروری ہے، آہستہ آہستہ سارا معاملہ سامنے آرہا ہے، نفیسہ شاہ نے کہا کہ سندھ پولیس پر آئی جی سے لے کر کانسٹیبل تک خاموش احتجاج کیاگیا ،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے ذریعہ ایسا بحران جو ملک کو لپیٹ میں لیجانے جارہا تھا اس کو ٹالا،چیئرمین نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کو مسلہ سلجھانے کیلئے کہا، نفیسہ شاہ نے کہا کہ پولیس افسران نے دس دن کے لئے اپنی رخصت کی درخواست موخر کی اور قائداعظم کے فرمان کی سندھ پولیس نے پیروی کی ،قائد اعظم نے فرمایا کہ پاکستان کے وقار اور عظمت کو بلند کرنے کے لئے کسی دباو کا شکار ہوئے بغیر کردار ادا کریں،وزیراعظم غار سے باھر نکلیں، نفیسہ شاہ نے کہا کہ انکوائری کی رپورٹ سے پہلے قیاس آرائی نہ کی جائے کہ کس کا ہاتھ ہے، جب انکوائری رپورٹ آئے گی تو پیپلزپارٹی اپنا باقاعدہ ردعمل دے گی سوال یہ کہ اس پورے بحران میں وزیراعظم کدھر تھے، کیا وہ بارہویں کھلاڑی کا کردار ادا کرتے ہوئے ڈریسنگ روم میں چھپے تب بھی بال ٹیمپرنگ کر رہے تھی وزیراعظم کا آئٹم نمبر حلیم عادل شیخ پولیس پر دباو ڈال رہا تھا، کس نے غلط ایف آئی آر کروائی بال ٹیمپرنگ کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں،یہ بحران پہلے سے جاری تھا، کونسے کونسے افسران نے اس سلیکٹڈ حکومت کے خلاف بغاوت کی ہے،کہاں کہاں سے افسران استعفے دے کر چھٹیاں لے کر چلے گئے ہیں،ہائی برڈ حکومت اب چل نہیں پارہی، حکومت اور ادارے اپنے آئینی کردار سے نکل آئیں تو تصادم پیداہوتا ہے،ہمیں امید آرمی چیف نے جیسے نوٹس لیا اس کا ازالہ ہوگا،جس نے ایک آئی جی کو یرغمال بنایا اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، سندھ پولیس نے اپنا کردار، یکجہتی اور ادارے کو بچایا ہے، پی ڈی ایم کے بیانئیے کو تقویت ملی ہے جو سویلین بالادستی کے حق میں ہے، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر عوام سے کوئٹہ میں ملاقات ہوگی۔

پلوشہ خان نے کہا کہ دوسروں کو نانی بولنے والے کو اب نانی یاد آئی سول نافرمانی پر اکسانے والے کو اب پتا چلا پلوشہ خان نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے اس نکے سے جان۔ جھڑانا ہوگی،اس آدمی اور اس کے کارندوں کو پیغام دیا جائے کہ ان کے کندھوں سے اترے یہ سلیکٹڈ ملک کو تباھی کے دھانے پر لے آیا ہے،جو بحران پیداہوا اس کی نشاندھی دو اداروں کے تصادم کی طرف ہوتی ہے، سول نافرمانی پر اکسانے والے کو اب پتا چلا بلاول بھٹو نے اس کی وکٹ اڑادی، بڑوں نے آپس میں بات کرلی اور نکا ساری رات ٹویٹس پر لگارہا،یہ وزیراعظم نہیں کٹھ پتلی اعظم ہے،اس نے سپریم کورٹ کو دھمکی دی، جسٹس فائز عیسی کے نوٹس کی خلاف ورزی کی،اس نے اپنا شیطانی چرخہ چلایا، دھمکیاں دیں،ایک عمران خان قوم نے وہ دیکھا جو حمید گل کے جوتوں میں بیٹھا، مشرف سے سیٹوں کی بھیک مانگی،عسکری اداروں کی تضحیک کی، آج عسکری اداروں کا ماما بنا ہوا ہے، پلوشہ خان نے کہا کہ یہ مودی کے لئے دعا کرتا رہا، ملک آٹو پائیلٹ پر چل رہا ہے، کوئی حکومت نہیں،یہ وزیراعظم ملک کو ایسا نقصان پہنچائے گا جس کی تلافی بھی نہیں ہو سکے گی