
پاکستان کو ایبٹ آباد آپریشن کی خبر دینا انتہائی آسان ثابت ہوا پاکستانی صدر نے مبارکباد دی جس کی میں توقع نہیں کررہا تھا.باراک اوبامہ
جنرل اشفاق پرویز کیانی نے درخواست کی کہ جتنا جلد ممکن ہو کارروائی اور اس کے ہدف کے بارے میں وضاحت کریں تاکہ پاکستانی عوام کے ردِ عمل کو سنبھالنے میں مدد مل سکے.سابق امریکی صدر کی کتاب میں انکشاف
میاں محمد ندیم
بدھ 18 نومبر 2020
21:24

(جاری ہے)
باراک اوباما نے لکھا کہ وہ جانتے تھے کہ ایک اتحادی ریاست میں فوجی حملے کا حکم دینا اس کی سالمیت کی خلاف ورزی ہے لیکن انہوں نے پھر بھی ایسا کیا کیوں کہ وہ القاعدہ کے رہنما کے خاتمے کا موقع کھونا نہیں چاہتے تھے‘انہوں نے لکھا کہ جو کچھ ہم نے ایبٹ آباد میں اس وقت کیا کہ اس میں ہر ممکن طریقے حد تک جارحانہ انداز میں ایک اہم اتحادی کے علاقے کی خلاف ورزی، آپریشنل اور سفارتی مفادات کی پیچیدگیوں میں اضافہ شامل تھا. سابق امریکی صدر نے انکشاف کیا کہ ان کے دو قریبی ساتھیوں جو بائیڈن اور سیکرٹری دفاع رابرٹ گیٹس نے اس کارروائی کی مخالفت کی تھی، اس انکشاف سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ باراک اوباما نے اپنی کتاب 3 نومبر کے بعد کیوں جاری کی، کیوں کہ یہ جو بائیڈن کو انتخابات میں نقصان پہنچا سکتی تھی جو اس وقت نو منتخب امریکی صدر ہیں. کارروائی کے بعد باراک اوباما نے متعدد امریکی راہنماﺅں اور صدر پاکستان سمیت کئی عالمی راہنماﺅں کو کال کی باراک اوباما نے لکھا کہ آصف زرداری نے واضح جذبات کا اظہار کیااور یاد کیا کہ کس طرح القاعدہ سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں نے ان کی شریک حیات بینظیر بھٹو کو قتل کیا. سابق امریکی صدر نے لکھا کہ مجھے توقع تھی کہ پاکستان کے مشکلات میں گھرے صدر کو کی گئی کال سب سے مشکل ثابت ہوگی جنہیں لازمی طور پر پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی پر ملک میں مخالفت کا سامنا ہوگا تاہم جب میں نے انہیں کال کی انہوں نے مبارکباد اور حمایت کا اظہار کیا، انہوں نے کہا تھا کہ چاہے جو بھی نتیجہ ہو یہ بہت اچھی خبر ہے. بعدازاں باراک اوباما نے امریکی فوج کے سربراہ مائیک ملین کو اپنے پاکستانی ہم منصب کو کال کرنے کے لیے کہاوہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ مائیک ملین نے پاکستانی آرمی چیف کو کال کی اور بات چیت نرم انداز میں ہوئی جنرل اشفاق پرویز کیانی نے درخواست کی کہ ہم جتنا جلد ممکن ہو کارروائی اور اس کے ہدف کے بارے میں وضاحت کریں تاکہ پاکستانی عوام کے ردِ عمل کو سنبھالنے میں مدد مل سکے. باراک اوباما کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کارروائی میں پاکستان کو شامل کرنے سے انکار کردیا تھا کیوں کہ ان کا خیال تھا پاکستان میں کچھ عناصر طالبان بلکہ شاید القاعدہ سے بھی روابط رکھتے تھے انہوں نے لکھا کہ جب یہ بالکل واضح ہوگیا کہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں ایک ٹھکانے پر روپوش ہے تو انہوں نے اسے قتل کرنے کا فیصلہ کیا. باراک اوبامہ کا کہنا تھا کہ جو میں نے سنا اس کی بنیاد پر فیصلہ کیا کہ ہمارے پاس اتنی معلومات ہیں کہ کمپاﺅنڈ پر حملے کرنے سے متعلق معاملات شروع کیے جاسکے اور میں نے ٹام ڈونیلن اور جان برینن کو اس بات پر کام کرنے کے لیے کہا کہ حملہ کیسا ہوگا. سابق امریکی صدر نے لکھا کہ 'معاملے کو خفیہ رکھنے کی ضرورت نے چیلنج میں اضافہ کیا، اور اگر اسامہ بن لادن سے متعلق معمولی سا شائبہ بھی لیک ہوجاتا تو ہم جانتے تھے کہ موقع ضائع ہوجائے گا انہوں نے لکھا کہ چنانچہ آپریشن کی منصوبہ بندی کے مرحلے میں پوری وفاقی حکومت کے صرف چند افراد کو اس بارے میں علم تھا. انہوں نے لکھا کہ حالانکہ پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد اور افغانستان میں فوج کو اہم سپلائی کا راستہ فراہم کیا تھا لیکن انہوں نے اسلام آباد کو معلومات نہ دینے کا فیصلہ کیا باراک اوباما کا کہنا تھا کہ اس حقیقت کہ ایبٹ آباد کمپاو¿نڈ پاک فوج کے امریکی فوجی اکیڈمی ویسٹ پوائنٹ جیسے مقام سے چند میل کے فاصلے پر تھا، نے اس امکان کو اجاگر کیا کہ پاکستانیوں کو کچھ بھی بتایا گیا تو وہ معلومات ہمارے ہدف تک پہنچ سکتی ہے.
مزید اہم خبریں
-
اس بار چائے فنٹاسٹک نہیں بلکہ کڑوی اور ناقابل برداشت ہوگی
-
بارڈر پر تناؤ ہے لیکن ڈرنا نہیں پاکستانی ڈرنے والے نہیں، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے دورہ، انڈر پاس پر تعمیراتی کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.