پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا ، بعض قوتیں بدا منی اور غیر یقینی کیفیت پیدا کرنے کیلئے افواہ سازی کر رہی ہیں‘ طاہر اشرفی

اسلامی ممالک میں تخریب و دہشت گردی کرنے والی تنظیموں کی بھارت مدد کر رہا ہے ، او آئی سی کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں اسکے مقابلے میں کسی نئی تنظیم کا حصہ نہیں بننے جارہے ،کسی گروہ ، جتھہ کو قانون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘ معاون خصوصی کی پریس کانفرنس

بدھ 25 نومبر 2020 18:34

پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا ، بعض قوتیں بدا منی اور غیر یقینی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عوامی سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں،بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی کونسلز سے بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے، توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال 90فیصد ختم ہوا ہے، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا ، بعض قوتیں پاکستان میں بدا منی اور غیر یقینی کیفیت پیدا کرنے کیلئے اسرائیل کے حوالہ سے افواہ سازی کر رہی ہیں، کشمیر کے مسئلہ کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور بھاتی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف دنیا کو مطلع کر رہے ہیں ، اسلامی ممالک میں تخریب و دہشت گردی کرنے والی تنظیموں کی بھارت مدد کر رہا ہے ، پاکستان اسلامی عرب ممالک میںبیرونی مداخلت کا خاتمہ اور امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد چاہتا ہے ، پاکستان اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا بانی رکن ہے ، اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں ، اس کے مقابلے میں کسی نئی تنظیم کا پاکستان حصہ نہیں بننے جا رہا ہے،پشاور ، ننکانہ میں قتل ہونے والے واقعات کے مجرموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور قانون کے مطابق کاروائی ہو رہی ہے ، کسی گروہ ، جتھہ کو قانون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، 27 نومبر جمع المبارک کو ملک بھر میں علما و مشائخ عوام الناس کو کرونا کے حوالہ سے احتیاطی تدابیر اور خواتین کے شریعت اسلامیہ میں حقوق کے حوالہ سے آگاہی دیں گے ۔

(جاری ہے)

یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عوامی سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ پاکستان میں محرم الحرام سے قبل اور محرم الحرام کے دوران فسادات کی سازشوں کو حکومت ، سلامتی کے اداروں اور علما ومشائخ نے مل کر ناکام بنایا ہے ۔

بھارت عالمی دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان کی سرزمین پر منظم کر رہا ہے اور نہ صرف پاکستان بلکہ خطہ کے دیگر ممالک کیلئے اور عرب اسلامی ممالک میں بھی دہشت گردی کرنے والی تنظیموں کی امداد کر رہا ہے ۔ پاکستان کشمیری اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہے ۔ کشمیر کے مسئلہ پر نہ کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے اور نہ ہی ہوگا ۔ کسی بھی صورت توہین ناموس رسالت قبول نہیں ، تمام آسمانی مذاہب ، کتب اور انبیا کی عظمت کا قانون اقوام متحدہ سے چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم مسلم امہ میں وحدت اور اتحاد چاہتے ہیں ۔ ہمارے تمام اسلامی عرب ممالک سے تعلقات گذشتہ دس سالوں سے بہت بہتر ہیںاور مزید بہتر ہوں گے۔پاکستان سعودی عرب کے مختلف شہروں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی مذمت کرتا ہے ۔ حوثی باغیوں کے حملوں کا نشانہ عام شہری اور ان کی املاک بن رہی ہیںجوافسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔ سعودی عرب کی سلامتی ، استحکام پورے عالم اسلام کو عزیز ہے اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن ہی نہیں ہے ۔

سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدسات ہیں اور پاکستان ارض حرمین شریفین کی سلامتی و استحکام کیلئے ہمہ وقت سعودی عرب کے شانہ بشانہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جبری شادیوں اور قادیانیوں کے قتل کے معاملہ میں ہر کیس کو دیکھا جا رہا ہے کسی کو اپنی ہوس پوری کرنے کیلئے اسلام کا نام استعمال نہیں کرنے دیں گے اور اس قسم کے جرائم کو کیس ٹو کیس دیکھیں گے اور فیصلہ کریں گے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور اور ننکانہ میں ہونے والے واقعات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ مجرم گرفتار ہوئے ہیں اور ان کے مقدمات دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جا رہے ہیں ۔ تشدد کے اس سلسلہ کو مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیںگے ۔پاکستان کے بارے میں یہ پراپوگنڈہ اب ختم کرنا ہوگا کہ پاکستان میں اقلیتں غیر محفوظ ہیں ۔

وزیر اعظم پاکستان اقلیتوں کے تحفظ اور آئین پاکستان کے تحت ان کو دیے جانے والے حقوق کے بارے میں خود اقدامات کر رہے ہیں۔ پاکستان میں رہنے والی تمام غیر مسلم برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی کو زیادتی نہیں کرنے دی جائے گی ۔ آئین پاکستان نے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے اور سب کو اسی کے تحت چلنا ہے۔