حکومت بلوچستان میں گیس پریشر،بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ فوری حل کرے ، مولانا عبد الحق ہا شمی

بلوچستان کے تمام پسماندہ علاقوں کو یکساں پیکیج دیا جائے ، امیر جماعت اسلامی بلوچستان

بدھ 25 نومبر 2020 22:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان میں گیس پریشر،بجلی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ فوری حل کریں بلوچستان کے تمام پسماندہ علاقوں کو یکساں پیکیج دیا جائے بدعنوانی ،حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے پسماندگی ،غربت زیادہ اور ترقی کے مواقع کم ہورہے ہیں ۔

کرونا کے نام پر تین ماہ بعد ایک بار پھر تعلیمی ادارے بند کرناتعلیم دشمنی اور حکومتی نااہلی وزیر تعلیم کی ناکامی ہے ۔حکومت نجی تعلیمی اداروں کے اساتذئے کرام کو خصوصی پیکیج دیکر ان کی مشکلات وپریشانی کم کردیں ۔جماعت اسلامی صوبے کے سلگتے اجتماعی مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کیلئے ہر فورم پربھر پورآوازبلند کریگی ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں نفاذ اسلام، عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کا اولین فریضہ ہے کہ عوام کو تعلیم، علاج اور روزگار کی فراہمی یقینی بناناہے بدقسمتی سے ہمارے حکمران عوام کو جوابدہ نہیں سمجھتے اور عوام کے بجائے کسی اور کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں ۔ملک میں یکساں نظام انصاف ،یکساں نظام تعلیم رائج کرکے عوام کے مسائل میں کمی کی جاسکتی ہے مہنگائی ،بے روزگاری نے کم آمدنی والے غریب عوام کی زندیگ اجیرن بنا دی ہے ہماری خود مختار خارجہ پالیسی ملکی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔

صوبائی حقوق و خودمختاری کا تحفظ ہونا چاہیے۔ آپس میں اختلافات، انتشار اور تلخیوں سے دشمنوں کا فائدہ ہوگا۔ ملک و قوم کی یہ بد قسمتی رہی ہے کہ کبھی کوئی انتخاب ،صاف شفاف نہیں ہوا۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ آزاد الیکشن کمیشن کا قیام ہونا چاہیے۔ انتخابی اصلاحات کے بغیر ملک کو محب وطن قیادت اور حقیقی عوامی نمائندے میسر نہیں آسکتے۔

ملک و قوم اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزرر ہے ہیں۔ دشمن اپنی سازشوں میں مصروف ہے۔ اس کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ ملک میں سول بالادستی کے لیے سلیکشن کا خاتمہ اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرنا ہوگا۔ مضبوط اور محفوظ پاکستان کے لیے نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت وقت کا اہم ترین تقاضا ہے اور یہ اس وقت ہی ممکن ہے جب ہر ادارہ اپنی حدود و قیود میں رہتے ہوئے کام کرے۔ موجودہ حکمران بھی ماضی کی حکومتوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ عوام کو ریلیف کے نام پر صرف اور صرف وعدے اور تسلیاں دی جاتی ہیں ادارے تباہ حال ہوچکے ہیں