گرفتاری کے بعد بھی شہباز شریف کا بیانیہ تبدیل نہیں ہوا ، حکومت کیلئے اہم مشورہ

مسلم لیگ ن کے صدر کا اب بھی یہی بیانیہ ہے کہ ڈائیلاگ ہونے چاہیئیں ، حکومت ہوش کے ناخن لے اور اس موقع کوضائع نہ کرے کیوں کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر بھی ہیں ، سینئر صحافی عمران یعقوب خان کا تبصرہ

Sajid Ali ساجد علی پیر 30 نومبر 2020 10:28

گرفتاری کے بعد بھی شہباز شریف کا بیانیہ تبدیل نہیں ہوا ، حکومت کیلئے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 نومبر2020ء) مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا اب بھی یہی بیانیہ ہے کہ ڈائیلاگ ہونا چاہیئیں ، کیوں کہ بات چیت کے ذریعے سے ہی چیزیں طے کی جاتی ہیں ، پی ڈی ایم ہو سکتا ہے کہ ان کی بات سے متفق نہ ہو تاہم اگر پی ڈی ایم کی لیڈر شپ متفق نہیں ہوگی تو وہ کمزور ہو جائے گی جس سے حکومت کو فائدہ ہوگا ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایکے پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پالیسی اور بیانیہ اب بھی وہی ہے جو گرفتاری سے پہلے تھا اس وقت بھی کہتے تھے کہ مذاکرات ہونا ضروری ہیں ، کیوں کہ صرف بات چیت سے ہی چیزیں طے ہوسکتی ہیں ، شہباز شریف اچھی بات کر رہے ہیں ، وہ معاملہ فہمی کی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں اس وقت حکومت کو بھی چاہیئے کہ وہ بھی ہوش کے ناخن لے ، اور اس موقع کوضائع نہ کرے کیوں کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر بھی ہیں ، اگر وہ یہ کہہ رہے ہیں تو حکومت کو چاہیئے کہ فوری طور پر ان سے رابطہ کرے اور جو شہبا زشریف نے کہا ہے وہ وقت کی ضرورت ہے اس لیے حکومت کو اس کو سنجیدگی سے لینا چاہیئے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف کو پیرول پر کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا ، اپوزیشن رہنماوں کی رہائی دن 4 بجکر 15 منٹ پر عمل میں لائی گئی ، اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا سیکیورٹی سٹاف بھی کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچ گیا۔ بتایا گیا کہ اس سے پہلے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پانچ روز کیلئے پرول پر رہا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ، جس کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے آج پانچ روز کے لیے پرول پر رہا کیا گیا ، اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پرول پر رہائی آج سے یکم دسمبر تک ہوگی ، پنجاب حکومت نے پاکستان پریزن رولز 1978ء کے سیکشن 545 بی کے تحت اپوزیشن رہنماوں کی رہائی کی اجازت دی۔