کشمیری آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں،:کل جماعتی حریت کانفرنس

بھارتی فوجیوں نے سال 2020میں محاصرے اور تلاشی کی 4ہزار 6سو 15 کارروائیوں کے دوران263کشمیریوں کوشہیدکیا،رپورٹ ْپلوامہ، گرینیڈدھماکے میں آٹھ شہری زخمی ہوگئے،ضلع ریاسی میں ایک نوجوان کو گرفتارکرلیاگیا

ہفتہ 2 جنوری 2021 19:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری حق خود ارادیت کے حصول کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور بھارتی مظالم انہیں حق پر مبنی جدوجہد ترک کرنے پر مجبورنہیں کرسکتے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جد وجہد آزادی کو دبانے کیلئے مختلف وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

انہوں نے بھارتی فوجیوںکی طرف سے بے گناہ نوجوانوں کے جعلی مقابلوں میں قتل کے خلاف گزشتہ روز مکمل ہڑتال کرنے پر مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے لوگوں نے ہڑتال کے ذریعے بھارت اور عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیا کہ بیگناہ نوجوانوں کا قتل اور دیگر بھارتی مظالم انہیں اپنے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے سے نہیں روک سکتے ۔

میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے سرینگر کے علاقے لاوے پورہ میں حال ہی میں تین بیگناہ نوجوانوں اعجاز مقبول گنائی، اطہر مشتاق اور زبیر احمد کے ایک جعلی مقابلے میں قتل کی شدید مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسے واقعات کی منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جانی چاہئیں تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے۔

اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے بھی ایک بیان میں نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کی ۔عوامی مجلس عمل اور جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے وفود شہید نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے انکے گھروں میں گئے۔ دریں اثناء کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ہفتہ کوجاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں گزشتہ70سال سے زائد عرصے سے بھارتی ظلم وبربریت جاری ہے اورعلاقے میں آئے روز کشمیری نوجوانوں کاقتل اس بربریت کا ثبوت ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ہر کشمیری کی زندگی بھارتی فورسز کے رحم وکرم پر ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فوجیوں نے سال 2020میں محاصرے اور تلاشی کی 4ہزار 6سو 15 کارروائیوں کے دوران263کشمیریوں کوشہیدکیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی2016سے 2020کے اختتام تک بھارتی فوجیوںکی طرف سے چلائے جانے والے پیلٹ چھرے لگنے کے سبب 10ہزار 842کشمیری زخمی ہوئے جن میں سے 140سے زائدافراد دونوں آنکھوں اور 210افراد ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئے جبکہ 2ہزار 500 سے زائد کشمیریوں کی بینائی جزوی طور پر متاثرہوئی ہے۔

ضلع پلوامہ میںاونتی پورہ کے علاقے ترال میں نامعلوم افراد نے بس اسٹینڈ پر بھارتی پیراملٹری شاسترا سیما بل کی گشت پارٹی پر دستی بم پھینکا جو مطلوبہ ہدف پر نہیں لگااور سڑک پر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں آٹھ شہری زخمی ہوگئے۔ واقعے کے فورا ًبعد بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے حملہ آوروں کو پکڑنے کے لئے علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔ بھارتی پولیس نے ضلع ریاسی کے علاقے مہور میں ایک نوجوان محمد یوسف کو گرفتارکرلیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنماؤں سید مشتاق حسین اور قاضی عمران نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کے قتل سے تحریک آزادی کشمیر کو دبایا نہیں جاسکتا۔