سلیکٹڈ حکومت ملک چلانے میں ناکام ہو گئی ہے،پارلیمنٹ سے مستعفی ہو کر حکومت کیلئے وکٹ خالی نہیں چھوڑینگے،سینیٹر سردار محمد یعقوب ناصر

پی ڈی ایم ملک میں آئین کی بالا دستی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، ہماری جنگ کسی ادارے سے نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے تمام اداروں کو آئین کے تحت اپنے فرائض ادا کرنے چاہئیں،سینئر مرکزی نائب صدر مسلم لیگ (ن)

اتوار 17 جنوری 2021 17:00

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2021ء) پی ڈی ایم کے کے مرکزی رہنما مسلم لیگ (ن )کے سینئر مرکزی نائب صدر سینیٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت ملک چلانے میں ناکام ہو گئی ہے، انہوں نے ملک کو اس ڈگر پر پہنچا دیا گیا ہے کہ اب اسے ٹھیک کرنے میں کافی وقت لگے گا ۔ یہ بات انہوںنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے ہماری خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے کہ آج کوئی بھی ہمارا ساتھ دینے کو تیا رہی نہیں، عمران خان نے خود کہا کہ ہمیں ڈھائی سال میں کچھ بھی سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کیا کریں ہمیں پوری تیاری کرنے کے بعد ہی حکومت میں آنا چاہیئے تھا اس سے ناکامی اور کیا ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تیل اور بجلی کی قیمتوں میں ہر پندرہ دن بعد اضافہ کیا جارہا ہے جس سے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں آئین کی بالا دستی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ کسی ادارے سے نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے تمام اداروں کو آئین کے تحت اپنے فرائض ادا کرنے چاہئیں اس سے ملک جمہوری طو پر ر مظبوط ہوگا اور آئین کی پامالی کا سلسلہ بھی روکھ جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کی بساط لپیٹنے والوں کے خلاف ہیں ، آئین سب سے مقدس ہے ہم آئین پر عمل کرانا چاہتے ہیں آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھنے والوں سے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر لڑائی جاری رہیگی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے مستعفی ہو کر حکومت کیلئے وکٹ خالی نہیں چھوڑینگے ہم ہر محاز پر حکومت کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کرینگے انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بھولنے میں بڑے ماہر ہیں جب وہ اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے قوم سے کہا کہ کہ اگر ملک میں مہنگائی ہوتی ہے تو اسکا زمہ دار وزیر اعظم ہوگا لیکن آج ملک میں مہنگائی سے عوام تنگ آکر اپنے بچوں کو دریاوں میں پھینک کر انھیں قتل کراتے ہیں لیکن وزیر اعظم کو کوئی پرواہ ہی نہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ میرے خلاف عوام احتجاج کرینگے تو میں استعفیٰ دے دونگا اسمیں بھی انہوں نے یو ٹرن لے لیا قوم سے ریاست مدینہ والا نظام لانے کا وعدہ کیا پھر کہا کہ میں چین کے نظام کے متاثر ہوں کھبی کہتا ہے کہ میں ایران اور ملائیشیا کے نظام سے متاثر ہوں ہمیں ڈر ہے کہ کل وہ کہیں گے کہ میں اسرائیل کے نظام سے بھی متاثر ہوں اور وہی نظام ملک میں اپلائی کرونگا انکے مسلسل جھو ٹ سے قوم پوری دنیا کے سامنے شرمندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی آٹا بجلی گیس تیل سمیت ہر ضروری اشیاء کو مہنگی کی جارہی ہے جس سے عوام کی زندگی آجیرن اور عذاب بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انیس جنوری کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے ریلی و مطاہرہ کرینگے حکمران اٹھارویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کا خیال دل سے نکال لے صوبوں کو پہلی مرتبہ این ایف سی ایوارڈ میں پورا حصہ اور حق ملا اسے ختم کرنے کی صورت میں حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دینگے ا۔

نہوں نے کہا کہ تمام قوموں کو ائین نے جوڑ رکھا ہے اسمیں چھیڑ چھاڑ کے خطرناک نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی کا یہ حال ہے کہ ستر سال سے پاکستان کے دوست ممالک سعودی عرب ایران افغانستان عرب امارات اور چین ہم سے ناراض ہیں اور مشکل وقت میں ہمیں قرضے دینے والے اب دوبارہ ہم سے اپنے قرضے واپس مانگ رہے ہیں کیونکہ انکو موجودہ حکمرانوں پر کوئی اعتماد نہیں رہا انہوں نے کہا کہ حکومت نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ افراد کو روزگار دینے کے کسی بھی وعدے کا پاس نہیں کیا بلکہ لاکھوں مزدورں کو بے روزگار کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ اکتیس جنوری سے قبل عمران خان مستعفی نہ ہوئے تو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں لانگ مارچ کا رخ اسلام آباد اور پنڈی دونوں کے جانب ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک معاشی طور پر کمزور ہے اور اس وقت ہم ایک انتہائی نازک صورتحال سے دو چار ہیں ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے پی ڈی ایم نے ابتک شرافت کی سیاست اور شائیسگی کا عملی مظاہرہ کیا ہے لیکن اگر وزیر اعظم کا یہی روئیہ برقرار رہا تو پھر ہم سے بھی پر امن رہنے کی کائی توقع نہ رکھی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا سودا حکومت نے کر دیا ہے مودی کے الیکشن کے وقت عمران خان نے کہا تھا کہ مودی کی کامیابی کی صورت میں مسئلہ کشمیر حل کرنے میں بری مدد ملیگی اب مودی کی زبان ہم بول رہے ہیں یہ عمران خان انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ ہم ہی لڑینگے۔ انہوں نے کہا کہ قوم لانگ مارچ کیلئے تیاری شروع کردین ہم درست وقت پر اپنے استعفے ضرور دینگے جو کہ تمام ممبران کے استعفے ہماری قیادتوں کے پاس جمع ہو چکی ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تیاری ہو رہی ہے ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار اور دیر پا حل تک اسرائیل کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرنے دینگے۔