پاک سر زمین پارٹی نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے، سید مصطفی کمال

منگل 19 جنوری 2021 22:42

پاک سر زمین پارٹی نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے، سید مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2021ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی تمام تر نااہلیوں کے باوجود پاک سر زمین پارٹی نے مثبت سیاست کی ہے، نا ہم پی ڈی ایم کی تحریک کا حصہ بنے اور نا ہی انکے ساتھ کھڑے ہو کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ امید کا دامن ایک وقت تک پکڑے رہنا چاہیے۔

ملک کی معاشی شہ رگ کے وسیع تر مفاد میں وزیراعظم عمران خان متنازع مردم شماری کی منظوری کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے تین سال سے متنازع مردم شماری کو متنازع رہنے دیں بصورتِ دیگر اگر اہلیانِ کراچی نے معاملات اپنے ہاتھوں میں لے لیے تو پھر وفاقی اور صوبائی حکومتیں کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکیں گی۔ اہل کراچی سوال کرتے ہیں کہ کشمیر کا تنازع 70 سال سے متنازع رکھا گیا کیونکہ اگر اسے قبول کر لیا جائے تو کبھی مسئلے کا حل نہیں نکلے گا۔

(جاری ہے)

اسی طرح اس مردم شماری کو متنازع کیوں نہیں رکھا جاسکتا، نئی مردم شماری کی بات اسکے بعد آئے گی اور بلدیاتی انتخابات کو عام انتخابات کی طرح سابقہ مردم شماری پر کرایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کا المیہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھ ایم کیو ایم کے ضمیر فروش دہشت گرد ملا لیے ہیں جو پہلے ملک کو بھارت کے ہاتھوں بیچ چکے اور جنہیں آج اگر آصف زرداری دو وزارتوں کی پیشکش کریں تو یہ عمران خان کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں بیچ دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل، شعبہ جات اور ڈسٹرکٹ انچارجز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کی عوام کے حقوق اور وسائل غضب کر کے رکھے ہوئے ہیں۔ کراچی کی آبادی کم کر کے پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی اور وڈیروں کو سندھ کی عوام پر مزید کئی دہائیوں تک مسلط کر دیا ہے۔

صاف نظر آرہا ہے کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت دراصل پیپلز پارٹی کو سندھ میں معاونت فراہم کررہی ہے جبکہ جواب میں پیپلزپارٹی وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت کو گرنے نہیں دیگی۔ مردم شماری پر ہم حکمرانوں کا رویہ کچھ دن تک دیکھیں گے پھر ہر علاقے میں دھرنا دیں گے، اگر حکومت پر امن انداز میں اتنی بڑی تعداد میں عوام کے نکلنے کے باوجود عوام کی بات نہیں سنتی اور عوام سڑکوں پر نکلتی ہے تو تمام تر زمہداری حکومت پر عائد ہوگی۔

ہم مرنے کے لیے تیار ہیں اگر حکومت اور ریاست کراچی کے شہریوں کو مارنا ہی چاہتی ہے تو عوام کے ہمراہ میں سب سے آگے کھڑا ہونگا، حکومت گولیاں برسائے تو ہم اپنے سینے پیچھے نہیں کریں گے۔ کراچی کا ہر نوجوان، بزرگ، مرد عورت بچہ بلا تفریق زبان، رنگ، نسل، مذہب اور فرقے اپنے آپ کو حکومت سے گنوانے کی تیاری کرے۔ جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔