احسن اونتو نے سانحہ گائوکدل کامقدمہ دوبارہ کھولنے کیلئے کشمیر ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کردی

جمعہ 22 جنوری 2021 17:32

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںانسانی حقوق کے معروف علمبردار محمد احسن اونتو نے 1990میںگاؤ کدل میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں53 بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کے افسوسناک واقعے اورانسانی حقوق کی پامالیوں کے دیگر متعدد واقعات کی دوبارہ تحقیقات کیلئے ہائی کورٹ میں عرضداشت دائر کی ہے ۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عرضداشت میں کہاگیا ہے کہ اگست 2019 میں بھارت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اورمقامی انسانی حقوق کمیشن کو بند کئے جانے کے بعد سے ان مقدمات پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔احسن اونتونے جنہیں حال میں کئی مہینوں کی غیر قانونی نظربندی کے بعد جیل سے رہا کیا گیا ہے کہ گائوکدل سانحہ میں شہید ہونے والے کشمیریوں کے لواحقین کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوںنے گائوسانحہ کدل قتل کے علاوہ 550 سے زائد دیگر مقدمات دوبارہ کھولنے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جن پر انسانی حقوق کمیشن بند کئے جانے کے بعد سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔اانہوں نے مزید کہا کہ ان مقدمات میں فوج کا ایک ریٹائرڈ جنرل اوردیگر اہلکاروں ملوث ہیں۔