مقبوضہ جموںوکشمیر، مہنگائی ، بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے سنگین شکل اختیار کر لی

ہفتہ 23 جنوری 2021 13:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی او ر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی نے سنگین شکل اختیار کر لی ہے ۔ مصائب ومشکلات میں مبتلا لوگوں کو پرامن احتجاج کا بھی حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے پہلے سے بھارتی جبر و استبداد کا شکار لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

غریب طبقے سے وابستہ کنبوںکے افراد کھانے پینے کی چیزوں کی قوت خرید سے محروم ہوتے جارہے ہیںاور انہیں دو وقت کی روٹی بھی نصیب نہیں ہو پارہی۔وادی کے اطراف و اکناف میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ کھانے کے تیل، چائے، ہلدی، مرچ، مصالہ جات، آٹا، صابن، دالوں ، دودھ ، مکھن، گھی اور دیگر بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ شدید پریشان ہیں۔

(جاری ہے)

بنیاد ی سہولیات کی عدم دستیابی نے بھی لوگوں کاجینا دو بھر کر دیا ہے ۔ پوری وادی میںبجلی بیشتر وقت غائب رہتی ہے اور سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی اکثر علاقے گھپ اندھیرے میںڈوب جاتے ہیں۔ لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا بھی سامنا ہے ۔ ناصاف پانی کے استعمال کے باعث اکثر و بیشتر علاقوں میں کئی طرح کی بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں۔سرکاری ہسپتالوں کی حالت بھی دن بہ دن بدتر ہوتی جا رہی ہے اور مریض رل رہے ہیں۔