بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کرفیو جیسی پابندیاں،(کل)بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طورپر منایا جائیگا

حریت کانفرنس ،رہنمائوں اور تنظیموں کی بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منانے اورتمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل، حریت رہنمائوںکاشہدائے ہندوارہ کو انکی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت

اتوار 24 جنوری 2021 17:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2021ء) بھار ت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں منگل کو نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل سیکورٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں جسکی وجہ سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز نے سرینگر سمیت مقبوضہ وادی کے دیگر مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں جہاں مسافروں اور راہگیروںکو روک کر انکی سخت تلاشی لی جاتی ہے ۔

اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ ڈرون کیمروںکے ذریعے بھی نگرائی کی جا رہی ہے۔فورسز اہلکار کھوجی کتنوں کے ہمراہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروںپر چھاپے ڈال رہے ہیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے وقت کے گشت میں بھی اضاہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر اور جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں اپنے بیانات کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ منگل کو بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور تمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کریں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے وادی کے مختلف مقامات میں چسپاں پوسٹروں کے ذریعے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں کی چھتوں ، دکانوں اور کھمبوں پر کالے جھڈے لہرا کرعالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیں کہ بھارت ایک جمہوری ملک نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کے بنیادی حقو ق غصب کر رکھے ہیں۔ دریں حریت رہنمائوںنے شہدائے ہندوارہ کو انکی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) کے اہلکاروں نے 25جنوری 1990کو ہندواڑ ہ میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے سترہ بیگناہ کشمیری شہید کر دیے تھے۔ جموںوکشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین دیویندر سنگھ بہل نے جموں کے علاقے نوشہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔

ضلع شوپیاں میں انسانی ہمدردی کی خوبصورت نظیر اس وقت دیکھنے کو ملی جب کشمیری مسلمانوں نے ایک کشمیری پنڈٹ باسکر ناتھ کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے بھاری برف ہٹا کر راستہ صاف کیا ۔ سرینگر کے صورہ ہسپتال میں وفات پا جانے والے پنڈت کی خبر جونہی علاقے میں پھیلی تو آنجہانی کے مسلمان ہمسائیوں نے برف ہٹا کر راستہ ہموار کیا اور چتا چلانے کیلئے لکڑیوںکا بندوبست کیا۔ادھر سرینگر جموں شاہراہ پر گزشتہ ایک دہائی کے دوران آٹھ ہزار سے زائد ٹریفک حادثات میں 1ہزار 7سو 50اموات ہوئیں۔ٹریفک پولیس کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2010سے 2020کے درمیان ہونے والے حادثات میں 12ہزار 1سو 31افراد زخمی ہو ئے۔