تحریک انصاف مجوزہ اصلاحات کے ذریعے اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے‘ مسلم لیگ (ن)

حکومت نے پاکستان کی ترقی اور دفاعی لائن کو خطرے میں ڈال دیا ہے،حکومت ایسا ظاہر کر رہی ہے جیسے پاکستان جنت نظر ملک بن گیا‘ سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی پریس کانفرنس

ہفتہ 12 جون 2021 17:04

تحریک انصاف مجوزہ اصلاحات کے ذریعے اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے‘ ..
.لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف مجوزہ اصلاحات کے ذریعے اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے،ہماری تجاویز انتخابی اصلاحات سے متعلق دستاویزات منسلک تھیں لیکن کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی کہ اتفاق رائے پیدا ہو،اگر ہم کسی بھی حکومت کو یہ حق دے دیں کہ یکطرفہ انتخابی قوانین کو تبدیل کرے تو پاکستان میں آزاد منصفانہ الیکشن کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا،جب ہم حکومت چھوڑ کر گئے تھے تب ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی ترقی اور دفاعی لائن کو خطرے میں ڈال دیا ہے،حکومت اپنے دعوئوں سے ایسا ظاہر کر رہے ہیں جیسے پاکستان جنت نظر ملک بن گیا ہے ،حکومت نے ملک دشمن کے جاسوس کلبھوشن یاددو کو این آر او دیدیا ،پہلی بار دشمن ملک کے جاسوس کے نام پر قانون سازی پارلیمنٹ کے چہرے اورعوام کی عزت و غیرت پر دھبہ ہے۔

(جاری ہے)

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام بد ترین مہنگائی ، غربت، بیروزگاری کا سامنا کر رہے ہیں اس لئے ان کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جا سکتی ، افراط زر کو آسمان پر پہنچا دیا گیا ، روز مرہ کی اشیاء 300سی700گنا اضافہ کر دیا گیا لیکن سرکاری ملازمین کو تین سالوں بعد تنخواہوں میں 10فیصد اضافے پر ٹرخا دیا گیا ہے ، تنخوا دار طبقے کی مشکلات کے پیش نظر ان کی تنخواہوں میں 20سی25فیصد اضافہ کرنا چاہیے تھا۔

ا نہوں نے کہا کہ حکومت کے اقتصادی و معاشی دعوئوں پر اعتبار نہیں کر سکتے،یہ وہی معاشی ٹیم ہے جو تین سال سے معیشت کو تباہ کرنے کی ذمہ دار ہے، قائد حزب اختلاف سوموار کے روز قومی اسمبلی میں بجٹ کے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں ،ان کی کشتی ہوا کی دوش پر چل رہی ہے اور جہاں ہوا کے تھپیڑے ہوتے ہیں ان کی کشتی وہیں چل پڑتی ہے ،ہم نے بارواں پانچ سالہ منصوبہ جاری کیا تھالیکن یہ تین سالوںمیں اسے منظور نہیں کر سکے ، ان کے پاس کوئی لانگ ٹرم پروگرام نہیں ،ہمارا ویژن 2025تھا، ہم نے تاریخی ڈویلپمنٹ کی لیکن ان کے پاس کوئی ٹیم اور صلاحیت نہیں ہے بلکہ نا اہلی او رنالائقی کو عوام بھگت رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا اور نہ ہی پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھائیں گے لیکن سارا سال قوم کو منی بجٹ کے جھٹکے دئیے جاتے ہیں ، بجٹ کے شور میں دبانے کیلئے ایک عجیب کام کیا گیا ،کلبھوشن یادیو کو این آر او دینے کیلئے حکومت نے پارلیمنٹ سے قانون پاس کر الیا ،پہلی بار دشمن ملک کے جاسوس کے نام پر قانون سازی پارلیمنٹ کے چہرے اورعوام کی عزت و غیرت پر دھبہ ہے،پارلیمنٹ کی تاریخ میں کلبھوشن یادیو کی رہائی کا قانون سیاہ ترین قانون سازی ہے،کیا ایمرجنسی یا مصیبت آن پڑی تھی کہ قانون پاس کرکے ملکی خود مختاری کا جنازہ نکالا گیا ،بھارت کی خوشنودی کیلئے کلبھوشن یادیو کے نام سے قانون پاس کرکے اس کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے گئے ،قومی اسمبلی سے کالا قانون بنایاگیا جس پر ہر پاکستانی کا حق ہے بھرپور احتجاج کرے کیونکہ قومی غیرت پر حملہ ہے، کیا قومی اسمبلی کا یہی کام رہ گیا وہ ملک دشمن جاسوس کیلئے قانون بنائے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ،مارشل کے علاوہ جمہوری دور میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں تھی کہ الیکشن قوانین کو چرایاجائے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے دور میں اپوزیشن کے ساتھ لے کر انتخابی قوانین کیلئے مکمل اتفاق رائے کے بعد قانون سازی کی ،پی ٹی آئی نے انتخابی قوانین پر پہلے آرڈیننس پھر ایمرجنسی کی بنیاد پر قوانین پاس کروائے، حکومت انتخابی قوانین کو پاس کروا کر اگلے الیکشن کو چرانا چاہتی ہے کیونکہ حکومت کو پتہ ہے کہ اس کے آئندہ عام انتخابات میں سیاسی جنازہ نکلنے والا ہے ،اگر ہر جماعت قوانین میں تبدیل کرے تو پھر ہر جماعت ایسا کرکے اقتدار میں آ جائے گی،انتخابی قوانین سے آزاد و منصفانہ الیکشن کا دروازہ بند ہوجائے گا ،حکومت نے قانون کو پاس کرکے اگلے انتخابات کو متنازعہ بنا دیاہے، حکومت نے آبادی کے بجائے ووٹرز کی بنیاد پر مردم شماری کروانے کا فیصلہ کیا جو غیر منصفانہ ہے، یہ پسماندہ علاقوں میںووٹ نہ بناکر انہیں انتخابی عمل سے باہر نکال دیں گے جس سے شہروں کو ہی فائدہ ہوگا، حلقہ بندی کو ووٹر رجسٹریشن پر لیجانا بہت خطرناک ثابت ہوگا،ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کے بجائے نادرا کو دینے سے دھاندلی کا دروازہ کھل جائیگا، ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کی پراپرٹی ہے، ای ووٹنگ ،اوورسیز ووٹنگ پر کوئی سٹڈی نہیں ہوئی، دنیا کہہ چکی ہے کہ الیکٹرانک مشین میں ووٹرز کا ووٹ خفیہ رکھنے کیلئے اور ہیک فری نہیں ہے،حکومت کی بیتابی ثابت کررہی ہے پچھلی بار آرٹی ایس کی طرح الیکٹرانک مشین سے اپنی مرضی کا رزلٹ چاہتی ہے جو ہم نہیں کرنے دیں گے، فواد چودھری ٹیکنالوجی کے افلاطون بنتے ہیں انہیں کچھ نہیں پتہ ہمیں ٹیکنالوجی پڑھانے کی کوشش نہ کریں، اگر الیکٹرانک مشین کامیاب ہوتی تو امریکہ برطانیہ سب یہ طریقہ اختیار کرتے، ہم سمجھتے ہیں جو پیرس یا لندن میں رہ رہا ہے اسے جیکب آباد نارروال یا لالہ موسی کے حلقے کے مسائل کا کیا پتہ ہی ، اوورسیز ہمارا اثاثہ ہیں ان کے نشستیں مخصوص کریں اور نمائندے اسمبلی میں بھیجیں،انٹر نیٹ کے نظام سے اوورسیز کے ووٹوں کو ہیک کرنے کا پلان بنایاگیاہے، دشمن ایجنسیاں پاکستان کے آن لائن نظام میں داخل ہوکر ووٹنگ لائن متاثر کریں گی، یہ حساس موضوعات ہیں الیکشن کمیشن کو الیکشن ریفارمز پر پوچھا تک نہیں گیا، پاکستان کے ساتھ الیکشن ریفارمز کے نام پر مذاق کیاجارہاہے ۔

انہوں نے لکہا کہ پی ٹی آئی آٹھ الیکشن ہار چکی ہے وہ اوور ٹائم استعمال کرکے چور دروازہ استعمال کرنا چاہتی ہے، اگر اگلے الیکشن میں ووٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو عوام ووٹ پر پہرہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ عام انتخابات شفاف نہ ہوئے تو اس کے سنگین مضمرات ہوں گے ، ملک میں انارکی ، سول وار جیسی صورتحال کا سامنا ہوگا، قومی اداروں اور عوام میں محاذ آرائی دیکھی جا سکتی ہے ،،انتخابی قوانین میں وہی تبدیلی مستند ہو گی جو اتفاق رائے سے ہوگی ۔

الیکشن کمیشن آئینی طورپر منصفانہ الیکشن کا ذمہ دار ہے ،سارے اسٹیک ہولڈر سے کے اتفاق رائے سے قانون سازی کروائے تو اچھے طریقے سے قانون سازی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جن حالات میں پھنس چکی ہے عجلت میں انتخابی قوانین منظور کروا رہے ہیں تو عمران سوچ رہے اسمبلیاں توڑ کر انتخابات کروا لیں۔ انہوں نے کہا کہ جونہی نوازشریف کے معالجین اجازت دیں گے وہ واپس پاکستان آ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کراچی ایم ایل ون کا معاہدہ دو ہزار سترہ میں ہم نے معاہدہ کیا ،سی پیک ایک ہزار ایک سو انیس ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کیلئے بجٹ میں صرف چھ ارب روپے مختص کئے گئے اس طرح تو یہ منصوبہ ہزاروں سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کس بات کی تالیاں و جشن منا رہے ہیں ، آپ نے ملکی ڈویلپمنٹ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، بجٹ میں دفاع کیلئے 1370ارب روپے کابجٹ رکھا گیا جبکہ بھارت نے 62فیصد دفاع کے بجٹ میں اضافہ کیا، معیشت کو بیمار کرنے سے ترقی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی لاش کے طو رپرپڑی ہے اسے جتنی جلدی ہو سکے دفنا دیا جائے وگرنہ تعفن پھیلتا رہے گا۔