پیپلزپارٹی میں میں بھی جنرل ضیاء اور مشرف کی روح آگئی ہے، پیپلزپارٹی نے جو کچھ کرنا تھا وہ کر چکی، مراد علی شاہ کو معافی مانگنی چاہئے، ڈاکٹر قادر مگسی

الطاف حسین اور سندھ ایکشن کمیٹی کے درمیان تعلق کی باتیں کرنے والے سید مراد علی شاہ کو شرم کرنی چاہئے ، سندھ کی ایک ایک انچ زمین کے مالک سندھ کے لوگ ہیں سندھ کی زمینیں فروخت کرنے کا اختیار کسی کونہیں ہے، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 14 جون 2021 23:18

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے گذشتہ رات سے سندھ بھر میں آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں سندھ ایکشن کمیٹی کے کارکنوں کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پیپلزپارٹی میں میں بھی جنرل ضیاء اور مشرف کی روح آگئی ہے، پیپلزپارٹی نے جو کچھ کرنا تھا وہ کر چکی، مراد علی شاہ کو معافی مانگنی چاہئے، الطاف حسین اور سندھ ایکشن کمیٹی کے درمیان تعلق کی باتیں کرنے والے سید مراد علی شاہ کو شرم کرنی چاہئے کیونکہ الطاف حسین کو اپنی ٹوپی خود آصف زرداری نے پہنائی تھی۔

وہ ایس ٹی پی ہاؤس حیدرآباد پر سندھ ایکشن کمیٹی میں شامل قوم پرست جماعتوں کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ایس یو پی کے رہنماء سید زین شاہ، عوامی تحریک کے سجاد چانڈیو ودیگر نے بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں ڈاکٹر قادر مگسی اور دیگر نے کہا کہ 88ء کے بعد پی پی ‘ایم کیو ایم کو مسلسل حکومت میں شامل کرتی رہی ہے جبکہ ابھی سندھ کی گلیوں سے بے گناہ لوگوں کا خون بھی خشک نہیں ہوا تھا کہ بینظیر بھٹو نے نائن زیورو جاکر ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی انہوںنے کہاکہ بحریہ ٹاؤن میں لگائی گئی ملک ریاض‘ آصف زرداری اور سندھ حکومت کی مشترکہ سازش ہے ‘سندھ ایکشن کمیٹی اپنے طے شدہ جدوجہد کے شیڈول سے پیچھے نہیں ہٹے گی مقدمات اور گرفتاریاں ہمارے لئے کوئی نہیں بات نہیں گرفتاری اور مقدمات میں تو پی پی والے روتے ہیں ڈاکٹر قادر مگسی نے کہاکہ سندھ کے لاکھوں افراد کے پرامن احتجاج کے خلاف ملک ریاض‘ آصف زرداری اور سندھ حکومت نے مشترکہ دہشت گردی کی اور اس کی آڑ میں جسقم چیئرمین صنعان قریشی سمیت سینکڑوں بے گناہ کارکنان کو گرفتا رکرکے غائب کردیا سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا پولیس نے گھیراؤ کیا اور چھاپے مارے، انہوںنے کہاکہ ہم نے ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں 20-22جون تک اندرون سندھ بحریہ ٹاؤن اور سندھ کی زمینوں پر قبضہ کے خلاف تین روزہ رابطہ مہم کا جو اعلان کیا تھا اس کی وجہ سے گذشتہ رات پورے سندھ میں قومی کارکنان کے خلاف آپریشن کیا گیا گھروں پر چھاپے مارے گئے اور سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کرکے گم کردیا گیا انہوںنے کہاکہ پی پی کے وزراء یہ کہ رہے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن میں آگ لگانے والے واقعے میں الطاف حسین گروپ ملوث ہے ہم یہ کہتے ہیں کہ ہمیں اس کی خبر نہیں لیکن ہمیں یہ یقین ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت اور آصف زرداری اس میں ملوث ہے انہوںنے کہاکہ مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ ایکشن کمیٹی معافی مانگیں آپ لوگوں نے جو کرنا تھا وہ کرچکے سندھ حکومت ملک ریاض کے ساتھ کھڑی ہے اور انہوںنے سندھ کے عوام کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا ہے اس کے بعد ان کا حشر ضیاء اور مشرف جیسا ہوگا،انہوںنے کہاکہ مراد علی شاہ کو معافی مانگنی چاہئے کہ ان کی نااہلی کے باعث بحریہ ٹاؤن میں آگ لگی اس وقت آگ لگانے والوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا، ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ کچھ ایف آئی آر سامنے ہیں اور کچھ پوشیدہ ہیں اس کے علاوہ سے وکلاء سے قانونی مشورے چل رہے ہیں انہوںنے کہاکہ لاڑکی رابطہ مہم ہر وصورت میں ہوگی چاہئے ہمارے چند افراد ہی بچیں سندھ اسمبلی کا گھیراؤ بھی ہوگاسندھ ایکشن کمیٹی سندھ کی بقاء کے لئے جدوجہد کررہی ہے اور بحریہ ٹاؤن اس جدوجہد کا ایک نقطہ ہے پورا سندھ پولیس کے گھیرے میں ہے اور پولیس کی قیادت ظالم وڈیروں کے ہاتھوں میں ہے پولیس کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی ڈاکو یا دہشت گرد کو گرفتار کرے، انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے پہلے 1100 ارب روپے بحریہ ٹاؤن پر جرمانہ عائد کیا پھر بابا رحمتے نے یہ رقم کم کرکے اپنا حصہ لیااور ملک سے چلا گیا، انہوںنے کہاکہ خورشید شاہ کا بیٹا جو کرپشن کیس میں گرفتار ہوا ہے اس پر بلاول بھٹو روتا رہا مگر یہاں سینکڑوں بیگناہ کارکنان گرفتار کئے گئے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں، انہوںنے کہاکہ سندھ کی ایک ایک انچ زمین کے مالک سندھ کے لوگ ہیں سندھ کی زمینیں فروخت کرنے کا اختیار کسی کونہیں ہے ہم یہاں کے اصل باشندوں کی ترقی چاہتے ہیں لیکن میگا پروجیکٹ جیسی ترقی نہیں چاہتے سندھ میں باہر کے لوگوں کو آباد کیا گیا۔