ٴْامسال چھ فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ،معیشت میں زراعت کا حصہ 19.3فیصد ہوگیا،سید فخر امام

۳پاکستان کو ترقی کرنی ہے تو ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی، وفاقی وزیر خوراک و زراعت افسوس!عمران خان ریاست مدینہ کا نام لیکرجھوٹ بولتے ہیں ، وزیراعظم آدھا آدھا سپارہ تلاوت کرنے کے بعد بھی جھوٹ بولتے ہیں ،کوئی کہتا ہے میں نے اللہ کو جان دینی ہے مگر اس کے باوجود جھوٹ بولتا ہے،لیگی رکن قومی اسمبلی ملک سہیل حیرت ہے بل بتوڑی زکوٹا جن کا ذکر کر رہی تھی حالانکہ اس کا ذکر عینک والے جن کو کرنا چاہیے،عامر لیاقت کا مریم اورنگزیب کو کرارا جواب ً قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث مکمل ، نکتہ اعتراض پر اب کارروائی چلائی جائیگی

جمعرات 24 جون 2021 21:30

7. اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2021ء) وفاقی وزیر برائے خوراک سید فخر امام نے کہا ہے کہ آج معیشت میں زراعت کا حصہ 19.3 فیصد ہوگیا ہے 60 فیصد لوگ کسی نہ کسی صورت زراعت پر انحصار کرتے ہیں گزشتہ 20 سال میں زرعی شعبہ کا گروتھ ریٹ کم ہوکر تین فیصد رہ گیا ہے ، اس سال پاکستان کی چھ فصلوں کی تاریخی پیداوار ہوئی ہے،پاکستان کو ترقی کرنی ہے تو ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ پر بحث کے دوران مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی سہیل کمڑیال کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔قومی اسمبلی اجلاس کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے ممبر قومی اسمبلی ملک سہیل کمڑیال نے کہا کہ عمران خان کی ہر تقریر میں ریاست مدینہ کا تذکرہ ہوتا ہے مگر افسوس کا مقام ہے یہ ریاست مدینہ کا نام لے کر جھوٹ بولتے ہیں یہ آدھا آدھا سپارہ تلاوت کرنے کے بعد بھی جھوٹ بولتے ہیں کوئی کہتا ہے میں نے اللہ کو جان دینی ہے مگر اس کے باوجود جھوٹ بولتا ہے، پرویز خٹک بزرگ وزیر ہیں کے پی کے والے حلف دیں کیا ان کی تقریر سچ پر مبنی تھی کہاں میں اور کہاں آب کوثر سے دھلی یہ خلقت۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا تو دم گھٹتا ہے ان پارساؤں میں سہیل کمڑیال کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی تنقید ان میں حوصلہ نہیں ہے قوم کو آج تک پتہ نہیں چل سکا کہ اپوزیشن کونسی ہے، سہیل کمڑیال کا حکومتی ارکان کی تنقید کا جواب حلقہ این اے 56 اٹک جو گیس و تیل پیدا کرنے والا ضلع اور خصوصاً میرا حلقہ ہے تحصیل جنڈ، تحصیل پنڈی گھیب اور تحصیل فتح جنگ کی بیشمار جگہوں سے گیس و تیل برآمد ہوا انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں 1913ئ کے تیل کے کنویں بھی موجود ہیں مگر افسوس تحصیل جنڈ سمیت کئی دیگر علاقے آج بھی اس سہولت سے محروم ہیں دو غیر منتخب مشیر ضلع اٹک کی عوام کو تین سال سے بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں افسوس کی بات ہے کہ حلقہ این اے 56 کے لوگوں کو ان کے آئینی حق سے محروم کیا گیا ہے 68 کروڑ روپے صوبائی حکومت نے پٹرولیم کی مد میں جو رکھا گیا ہے وہ ضلع کو دیا جائے میرے حلقے کا دوسرا بڑا مسئلہ پنڈی گھیب فتح جنگ روڈ کا مسئلہ ہے جو تاحال حل نہیں ہوپایا کراچی سے اسلام آباد اور وانا سے راولپنڈی تک ساری ہیوی ٹریفک اسی شاہراہ سے گزرتی ہے مگر حالت انتہائی خستہ حال ہے اس 65 کلو میٹر روڈ کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ یہ سڑک بہتر ہوسکے فتح جنگ شہر جہاں سے ملک بھر کی ٹریفک گزرتی ہے مگر اس کا بائی پاس آج تک نہیں دیا جاسکا انہوں نے کہا سی پیک کا بڑا حصہ جو ڈیرہ اسماعیل خان تک جارہا ہے ضلع اٹک سے گزرتا ہے مگر تین سال سے کام التوا کا شکار ہے ہکلہ پنڈی گھیب سی پیک سیکشن پر کام کو تیز اور وہاں انڈسٹریل زون قائم کیا جائے رنگ روڈ کا اسکینڈل حالیہ دنوں میں سامنے آیا جس کا نقصان وہاں کے عوام کو ہوا رنگ روڈ کے لئے وہاں جو زمینیں خریدی گئی ہیں وہ غریب لوگوں سے انتہائی کم قیمت پر خریدی گئیں اسلام آباد ائر پورٹ ہمارے حلقے میں آیا مگر وہاں بھی بھرتیوں میں مقامی باشندوں کو نظر انداز کردیا گیا۔

انکے جواب میں وفاقی وزیر برائے خوراک سید فخر امام نے کہا کہ آج معیشت میں زراعت کا حصہ 19.3 فیصد ہوگیا ہے 60 فیصد لوگ کسی نہ کسی صورت زراعت پر انحصار کرتے ہیں گزشتہ 20 سال میں زرعی شعبہ کا گروتھ ریٹ کم ہوکر تین فیصد رہ گیا ہے انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستان کی چھ فصلوں کی تاریخی پیداوار ہوئی ہے،جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے نے ترقی کی ہے،پاکستان میں کپاس کی پیداوار بتدریج بھارت سے کم ہوگئی ہے،سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت کیلئے جدید ٹیکنالوجی چین سے حاصل کریں گے،انکا کہنا تھا ہمارا فوکس چھوٹے کاشتکاروں کا معیار زندگی بلند کرنا یے،بہت عرصے بعد وزیراعظم عمران خان زراعت کے شعبے پر توجہ دے رہے ہیں،پی ایس ڈی پی میں زراعت کے منصوبوں کیلئے 41.5 ارب رکھنے کی تجویز دی یے، انہوں نے کہا حکومت جدید بیج کی پیداوار کیلئے اقدامات کر رہی ہے جس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا،گزشتہ 12 سال کے دوران گندم کی پیداوار میں اضافہ نہیں ہوا،اس سال گندم کی پیداوار زیادہ ہونے کے باوجود اس سال گندم امپورٹ کرنی پڑے گی چین ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کر کے دنیا کی دوسرے بڑی سپر پاور بن چکا ہے پاکستان کو ترقی کرنی ہے تو ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی انکا کہنا تھا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بنیاد بنائیں گے تو ہی زراعت ترقی کرے گا نوجوانوں کو جدید ہنر سکھا کر ہی معاشرے کا فائدہ مند رکن بناسکیں گے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو ایگرو اکانومی کو جدید بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا سید فخر امام کا کہنا تھا دنیا میں زرعی شعبے میں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے حکومت زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے کوشاں ہیں کاشت کار کو فائدہ دیں گے مڈل مین کو ختم کریں گے آدموں کی برآمد میں تیرہ ہزار ٹن کا اضافہ ہوا ہائی ٹیک کا استعمال زرعی شعبے میں کریں گے انکا کہنا تھا زرعی شعبے پر توجہ دی تو بیرونی قرض کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی فہیم خان نے کہا کہ ارکان کی تجاویز کے دوران سیکریٹری خزانہ کی عدم موجودگی پر احتجاج کرتا ہوں تمام حکومت اور اپوزیشن کے ارکان اسمبلی عزت کیلئے سیاست کرتے ہیں کسی کو ایوان میں گالی دینے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وڑن کے خلاف بیوروکریسی میں لابی کام کر رہی ہے ایک لابی اپنی دشمنیاں نکالنے کیلئے عمران خان کا کندھا استعمال کر رہی ہے مشکل ترین حالات میں بہترین بجٹ پیش کیا گیا جس میں عوام کو ریلیف دیا گیا انکا کہنا تھا وزیراعظم آٹا، دال،۔

چینی اور چاول پر براہ راست سبسڈی دیں تاکہ عام عوام کیلئے آسانی ہو،سندھ میں 13 سال سے حکومت کرنے والوں نے تعلیم، صحت، پینے کے پانی کا نظام تباہ کردیا فہیم خان نے کہا سندھ میں لوگوں کو کتے کاٹ رہے ہیں، دو سال بعد پی ٹی آئی عوام کی جان کتوں سے چھڑائے گی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں تقریر کرتے ہوئے پیٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ کہا گیا بجٹ میں گدھے بڑھ گے ،ہم نے گدھا بریانی پر پابندی عائد کی ورنہ گدھا بریانی بنا کر عوام کو کھلا دیتے تھے تبھی گدھوں کی تعداد نہیں بڑھتی تھی، حکومت نے گدھا بریانی پر پابندی عائد کر دی انہوں نے کہا کہ شوکت ترین نے بہترین بجٹ پیش کیا، بلاول کشمیر پالیسی کی بات کر رہے ہیں بتایا جائے جب راجیو گاندھی کے دورے کے دوران کشمیر کے بورڈ کس نے ہٹائے ایوان میں جو کچھ ہوا وہ درست نہیں تھا مگر اپوزیشن نے وزیر اعظم کو تقریر نہیں کرنے دی۔

انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب کی تقریر پر بھی عامر لیاقت تنقید دن میں ایوان میں زکوٹا جن کا ذکر ہو رہا تھا مجھے حیرت ہوئی کہ بل بتوڑی زکوٹا جن کا ذکر کر رہی تھی حالانکہ زکوٹا جن کا ذکر عینک والے جن کو کرنا چاہیے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث مکمل ہوگئی ، نکتہ اعتراض پر اب کارروائی چلائی جائیگی۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ دن گیا رہ بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔