کشمیر جسٹس موومنٹ کا 2اگست سے احتجاجی کیمپ بحال کرنے کا اعلان

وائس چانسلر آزادکشمیر یونیورسٹی کی غیر قانونی تقرری منسوخ ،کرپشن کی تحقیقات تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ

جمعرات 29 جولائی 2021 14:59

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) کشمیر جسٹس موومنٹ کا 2اگست سے احتجاجی کیمپ بحال کرنے کا اعلان ،وائس چانسلر آزادکشمیر یونیورسٹی کی غیر قانونی تقرری منسوخ ،کرپشن کی تحقیقات تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ ،الیکشن سے قبل چیف سیکرٹری کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے احتجاجی کیمپ موخر کرنے کی گزارش کی تھی جس پر من و عن عمل کیا گیا ،اب 2اگست سے دوبارہ کیمپ کو بحال کر دیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار کشمیر جسٹس موومنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا ،اجلاس کی صدارت صدر کشمیر جسٹس موومنٹ زاہد القمر خان نے کی ،اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندگان اور عمائدین شہر نے شرکت کی ،تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں اتفاق رائے سے تمام نو منتخب اسمبلی ممبران آزادکشمیر کو منتخب ہو نے پر مبارک باد پیش کی گئی،مقررین نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی میں کرپشن اور وائس چانسلر کی غیر قانونی تقرری کے حوالے سے احتجاجی کیمپ جسے وزیراعظم پاکستان کی آمد پر سیکورٹی رسک کے پیش نظر چیف سیکرٹری آزادکشمیر کی ہدایت پر معطل کیا گیا تھا ،اس احتجاجی کیمپ کو 2 اگست 2021 سے اپراڈاہ کے مقام پر پہلے کی طرح بحال کیا جائے گا، اجلاس میں شوکت حنیف میر سیکریٹری جنر ل کشمیر جسٹس موومنٹ نے 15 جون 2021 سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے ممبران کو بتایا کہ آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی میں ہو نے والی انتظامی و مالی کرپشن اور وائس چانسلر کی غیرقانونی تقرری کی منسوخی اور کرپشن کے ازالہ کیلئے غیر جانب دار تحقیقاتی کمیشن کے قیام کے سلسلہ میں مورخہ 17 جولائی 2021 کو چیف سیکریٹری کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی رسک کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان کی واپسی تک کیمپ کو اٹھانے کا کہا تھا،جس پر اتفاق رائے سے یہ طے ہوا تھا کہ انتخاب کے عمل تک کیمپ کو معطل رکھا جائے اور 28 جولائی کو دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے،گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ کیمپ بحال کرنے کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔