دفعہ370سے متعلق عرضداشت کی جلد سماعت کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست پیش کی جائیگی

مودی حکومت کی طرف سے 05 اگست 2019 کو دفعہ 370کو منسوخ کئے جانے کے بعد اس اقدام کیخلاف بھارتی سپریم کورٹ میں متعدد عرضداشتیں دائر کی گئی تھیں

بدھ 4 اگست 2021 14:27

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںنیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ وہ بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر عرضداشت کی جلد سماعت کیلئے ایک درخواست پیش کرے گی ۔بھارتی آئین کی اس دفعہ کے تحت جموںوکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی اور بھارتی حکومت نے 5اگست2019کو اس دفعہ کو منسوخ کر دیاتھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ جنہوںنے بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی بحالی کیلئے عرضداشت دائر کی ہے اس کی جلد سماعت کیلئے عدالت عظمیٰ میں درخواست پیش کریں گے ۔ گزشتہ سال جون میں نیشنل کانفرنس نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی جس میں مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اسے دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نیشنل کانفرنس کے ارکان پارلیمنٹ محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی نے پارٹی کی طرف سے سپریم کورٹ میں عرضداشت دائر کی تھی ۔ حسنین مسعودی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عرضداشت پر باقاعدہ سماعت دوبارہ شروع ہونے کے فوراً بعد وہ مقدمے کی جلد سماعت کی تاریخ مانگیں گے ۔انہوںنے کہاکہ مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ کرے گا ۔مودی حکومت کی طرف سے 05 اگست 2019 کو دفعہ 370کو منسوخ کئے جانے کے بعد اس اقدام کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں متعدد عرضداشتیں دائر کی گئی تھیں۔اپریل میں مہلک کورونا وبا تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت شروع کر دی تھی ۔