سعودیہ میں ہُنڈی کا کاروبار کرنے والوں کی شامت آ گئی

تازہ ترین کارروائی میں مزید 4 غیر ملکی گرفتار، لاکھوں ریال بھی پکڑے گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 17 اگست 2021 07:48

سعودیہ میں ہُنڈی کا کاروبار کرنے والوں کی شامت آ گئی
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 اگست 2021ء) دُنیا بھر میں منی لانڈرنگ کے لیے بہت انوکھے طریقے سامنے آتے ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کچھ طریقوں سے کامیاب طریقے سے منی لانڈرنگ ہوتی رہتی ہے، پر کبھی نہ کبھی اس ہوشیاری کا بھانڈا پھوٹ ہی جاتا ہے ۔ سعودی عرب میں منی لانڈرنگ اور ہُنڈی کا کاروبار کرنے والوں کی گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران شامت آ گئی ہے۔

درجنوں افراد اس غیر قانونی سرگرمی پر پکڑے جا چکے ہیں۔ اب ایک تازہ ترین کارروائی میں مزید 4 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ریاض پولیس کے ترجمان میجر خالد الکریدیس نے بتایا کہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والے چار غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ افراد مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم اور قانون محنت و اقامہ کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد سے رقوم لے کر بیرون ملک بھجوایا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

گرفتار ملزمان میں سے دو مصری باشندے ہیں جبکہ ایک ایک سوڈانی اور شامی باشندہ ہے۔ ملزمان کے قبضے سے 3 لاکھ 49 ہزار 747 ریال پکڑے گئے ہیں اور عمریں 25 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل بھی ایک سعودی شہری اور اس کے معاون غیر ملکی کو لاکھوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے جْرم میں قید اور جرمانے کی سزا سْنا دی ہے۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن کے مطابق مقامی باشندے کو منی لانڈرنگ پر3 سال قید ، 3 سال بیرون ملک سفر پر پابندی کی سزا سْنائی ہے اور اس کی 60 لاکھ ریال کی رقم بھی ضبط کر لی گئی ہے جو منی لانڈرنگ کے لیے باہر کے ملک بھجوائی جانی تھی۔

جبکہ اس جْرم میں اس کے معاون غیر ملکی کو قید کی سزا بھگتنے کے بعد ڈی پورٹ کرنے کا حکم سْنایا ہے اور اس کے آئندہ مملکت میں داخلے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر کے ایک اہلکار کے مطابق سعودی شہری نے منی لانڈرنگ کے لیے ایک فرضی کمپنی بنا رکھی تھی۔اس نے ایک غیر ملکی کے ساتھ ملی بھْگت کر کے اس کے بیرون ملک اکاوٴنٹ کے ذریعے رقم باہر بھجوانا شروع کی تھی۔

جس کے بدلے میں اسے ہر مہینے ایک معقول رقم دی جاتی تھی۔ یہ شخص لاکھوں ریال پہلے ہی باہر منتقل کروا چکا تھا اور اب مزید 60 لاکھ ریال کی رقم بھی غیر ملکی کے اکاوٴنٹ کے ذریعے ٹرانسفر کروانے کی تیاریوں میں تھا۔ مگروہ اپنی اس بار کی کوشش میں کامیاب نہ ہو سکا۔تحقیقات کے دوران پتا چلا کہ ملزم نے ایک فرضی کمپنی کے ذریعے منی لانڈرنگ شروع کر رکھی تھی۔جس کے بعد اسے اور اس کے معاون غیر ملکی کو گرفتار کر لیا گیا۔