احتساب عدالت نے کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں وکلا کی مہلت کی استدعا منظورکرلی

ہفتہ 18 ستمبر 2021 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2021ء) احتساب عدالت نے کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں وکلا کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جرح کرنے کی ہدایت کردی۔ کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق سٹی ناظم و چئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران گواہ کشمیر دھاریجو بھی پیش ہوئے۔ وکلا نے گواہ کے بیان پر جرح کے لئیے مہلت طلب کرلی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جرح کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 16 اکتوبر تک کے لئیے ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ کو تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات بہتر نہیں ہیں۔۔ پچھلے ہفتوں میں سرحدوں پر بھی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ بلوچستان اور کراچی میں گزشتہ سالوں میں بھی دہشتگردی رہی ہے۔ دشمن کو پتا ہے کہ افغانستان میں انہیں شکست پاکستان کی وجہ سے ہوئی ہے۔ افغانستان پر پاکستان میں فتح کا جشن منایا جارہا تھا۔

ہم پہلے بھی کہہ رہے تھے یہ جنگ ختم نہیں ہوئی۔ مختلف علاقوں میں فوجی جوانوں کو شہید کیا گیا۔۔ دشمن اپنی کارروائیاں کرے گا۔ پاکستان کے حالات دشمن کیلئے مفید ہیں۔۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان میں ایک اچھی گورننس کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں اس وقت حالات بہت مختلف ہیں۔ یہاں لوگوں کو پانی میسر ہے نہ ہی کوئی اور سہولت، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کا اتنا برا حال کردیا گیا ہے۔

یہاں اربوں روپے کا پانی چوری ہورہا ہے۔ یہاں امیر اور غریب دونوں پانی خرید کر پی رہے ہیں۔ پیٹرول پر اوگرا کم کی سفارش کررہا ہے اور آپ پانچ روپے بڑھا رہے ہیں۔۔ موجودہ حالات ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے تیار نہیں۔۔ رہی سہی کسر سندھ حکومت نے پوری کردی۔ سندھ حکومت نے 13 سالوں میں کچھ اچھا نہیں کیا۔۔ ٹرانسپورٹ، پانی تک نہیں دیا۔

۔ تشویشناک صورت حال ہے روزانہ اربوں روپے کا پانی چوری ہورہا ہے۔ سرجانی سے ڈیفنس تک لوگ پانی خرید کر پی رہے ہیں۔۔ ہم تعصب پر یقین نہیں رکھتے مگر اردو بولنے والوں کے ساتھ مسلسل زیادتی ہورہی ہے۔ لاکھوں نوکریوں میں ایک بھی اردو بولنے والوں کو نہیں دی گئی۔ اسکول ڈیسک کا معاملہ آیا۔ پانچ ہزار کا ڈیسک انتیس ہزار روپے میں لیا گیا۔ کرپشن کی حد کردی گئی ہے۔

کچرا نہیں اٹھ رہا، گیس و بجلی بند ہے۔ جیسے شہر کا یہ حال ہے، کسی گاں دیہات کی بات نہیں کررہے۔۔ مصطفی کمال نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی کراچی اور حیدرآباد کے حقوق کے لئیے لیاقت آباد ٹنکی گرانڈ میں 10 اکتوبر کو بڑا احتجاجی جلسہ کرنے جارہی ہے۔۔ صحافی نے سوال کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن میں کوئی کامیابی کیوں نہیں ملی جس کے جواب میں سید مصطفی کمال نے کہا کہ جب بھی آپ سچ بولتے ہیں تو مشکلات رہتی ہیں۔

ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں دیگر جماعتوں کے پاس بہت پیسے ہیں۔ ہم نہیں ہارے بلکہ لوگ ہارے ہیں۔۔ ایم کیو ایم کی بھی سیٹیں پہلے کے مقابلے کم ہوگئی ہیں۔ پچھلے الیکشن میں انکی 14 سیٹیں تھیں اب تین ہوگئی ہیں۔ یہ بات غلط ہے کہ ہمارے گھر والوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیا۔ ارشد وہرہ کا یہ کہنا تھا کہ جہاں ہمارے ووٹ ڈالے گئے گنتی میں کم دکھائے گئے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہماری تنظیم سازی اور لوگوں کو دعوت دینے کا کام جاری ہے۔ پی ایس پی بلدیاتی انتخابات کے لیئے بھی تیار ہے۔