مہنگائی ،ڈالر کی اونچی اڑان ،سرکاری ملازمتوں میں سے لوگوں کی برطرفی عمران خان کی تبدیلی ہے ،خورشید شاہ

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری و ناکامی ہے،رہنما پیپلزپارٹی کی سکھر میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 24 ستمبر 2021 22:11

مہنگائی ،ڈالر کی اونچی اڑان ،سرکاری ملازمتوں میں سے لوگوں کی برطرفی ..
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے اسیر مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ،ڈالر کی اونچی اڑان ،سرکاری ملازمتوں میں سے لوگوں کی برطرفی ،پنجاب میں چھ چھ بار آئی جیز اور چیف سیکریٹریز کے تبادلے اور نئے نئے لوگ لاکر انہیں مشیر لگانا اور پھر ہٹانا تبدیلی نہیں تو کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرکی احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ شریف آدمی تبدیلیاں لارہا ہے اور ہم اس پر تنقید کررہیہیں وہ اور ان کی حکومت ایسی ایسی نئی چیزیں لارہے ہیں جن پر تبصرہ کرنے کے لیے بھی ہمارے پاس الفاظ تک نہیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں بنک کی ٹرانزیکشن ستر فیصد کم ہوجائے لوگ ڈرے سہمے ہوں تو ڈالر کی قیمت بڑھے گی ڈالر پر ایک روپیہ بڑھنے سیایک ارب روپے کا نقصان ہوتاہے نواز حکومت ملک پر 24 ہزار ڈالر قرض چھوڑ گئی تھی اس حکومت نے تین سال میں اسے 37 ہزار ارب ڈالر تک پہنچا دیاہے یہ کہتے ہیں کہ ہم قرضہ اتار رہے ہیں تو پھر قرضوں میں اضافہ کیوں ہورہاہے ان کا کہنا تھا کہ اے وی ایم پر عملدرآمد ممکن نہیں کیونکہ ایسا نہ ہو کہ ٹھپہ لگے شیر پر تو ووٹ نکلے تیر کا اس سے بہتر ہے کہ ایسی ٹیکنالوجی لائی جائے کہ ووٹر پرچی لے جائے ٹھپہ لگائے اور آکر بیلٹ باکس میں ڈال دے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اتحاد بنتے ٹوٹتے رہتے ہیں لیکن اگر یہ حکومت عقلمند ہوتی تو اس کا وزیراعظم آکر اپوزیشن کے ساتھ آکر بیٹھ جاتا کہ قومی مسائل پر میرا ساتھ دو اپوزیشن نے تو اپنی میچورٹی کا ہر قدم پر ثبوت دیاہے اقتدار میں آنے سے قبل یہ لوگ دعوے کرتے تھے کہ ہرمسئلے کے حل کے لیے ان کے پاس ٹیم ہے ان کے پاس حکمت عملی موجود ہے یہ ڈالر کو سب سے کم سطح پر لائیں گے مگر اب وہ ٹیم کہاں ہے وہ حکمت عملی کہاں گئی لوگ سڑکوں پر غیر محفوظ ہیں عوام سڑکوں پر نہیں آرہے مگر وہ الیکشن میں اپنے غم وغصے کا اظہار اہنے ووٹ کے ذرہعے کرکے اپنی دل کی آگ ضرور بجھائیں گے ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری و ناکامی ہے اور یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہیہم۔

(جاری ہے)

کسی کے کہنے پرترکی کانفرنس میں نہیں جاتے ہم۔جو فیصلے کرتے ہیں اس سے منحرف ہوجاتے ہیں ہماری تو بس دعا ہے کہ یہ ریاست یوں ہی قائم و دائم رہے اور یہ ملک سلامت رہے۔