
ہائیکورٹ کی ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کو مریم نواز کے وکیل عرفان قادر کے سوالات کے جواب میں دلائل دینے کی ہدایت
کیس میں بہت شکوک و شبہات ہیں جس کا فائدہ ملزم کو جاتا ہے، احتساب عدالت کے پاس یہ کیس سننے کا اختیار ہی نہیں تھا،ایک بیگناہ کو سزا پوری انسانیت کو سزا دینے کے مترادف ہے،عدالت کو انصاف کے لیے اس کیس میں مداخلت کرنی چاہیے، مریم نواز کی گفتگو
بدھ 13 اکتوبر 2021 15:52

(جاری ہے)
جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کے آغاز پر ریمارکس دیئے کہ ضمانت منسوخی کی درخواست آج ہمارے سامنے سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں ہے۔
مریم نواز کے وکیل عرفان قادر روسٹرم پر آئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں بہت شکوک و شبہات ہیں جس کا فائدہ ملزم کو جاتا ہے، احتساب عدالت کے پاس یہ کیس سننے کا اختیار ہی نہیں تھا، یہ وہ کیس ہے جس میں کوئی شواہد موجود نہیں، شک کا فائدہ بھی بنتا ہے۔عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیس میں قانونی طریقہ کار پرعمل درآمد نہیں کیا گیا، عدالت کو انصاف کے لیے اس کیس میں مداخلت کرنی چاہیے، ایک بیگناہ کو سزا پوری انسانیت کو سزا دینے کے مترادف ہے۔مریم نواز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میں نیب کے حالیہ کنڈکٹ پر بھی بات کرنا چاہوں گا، نیب نے پہلے درخواست دی کہ اپیل کا 30 دن میں فیصلہ کیا جائے، اب مجھے اخبارات سے پتہ چلاکہ ضمانت منسوخی کی درخواست بھی دائرکی گئی ہے۔عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم متفرق درخواست کے ذریعے نئے حقائق عدالت کے سامنے لائے ہیں، عدالت نے تکنیکی رکاوٹ دور کر کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیئے تھے، میری بطور جج مدت کم تھی، آپ کی زیادہ ہے، آپ بھی چیزوں کو بہتر جانتے ہیں۔وکیل مریم نواز نے کہا کہ یہ ایسا کیس ہے کہ عدالت کو انصاف کیلئے اس میں مداخلت کرنی چاہیے، چند چیزیں سامنے رکھوں گا تاکہ مرکزی اپیل میں جانے کا ٹائم بچ جائے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اپیل اور متفرق درخواست کو ساتھ ساتھ چلائیں گے، آپ بنیادی طور پر سزا کو کالعدم قرار دینا چاہتے ہیں، عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ متفرق درخواست پر فیصلہ سنا دیں تو اپیل کی ضرورت ہی نہیں رہے گی، عدالت کے پاس اختیار ہے اپیل سے پہلے اس درخواست پر فیصلہ کرے۔عرفان قادر نے کہا کہ فوجداری مقدمے میں تھوڑا شک ہو تو فائدہ ملزم کو جاتا ہے جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں تھوڑا نہیں بہت زیادہ شک ہے۔اس موقع پر وکیل مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان پر چارج شیٹ پڑھ کر سنائی، کہا کہ کیلبری فونٹ کا بہت مذاق اڑا اور لوگوں نے مزے لیے، آج میں آپ کو کیبلری فونٹ کی بھی حقیقت بتائوں گا۔وکیل مریم نواز نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کی بنیاد پر کہا گیا مریم نواز پراپرٹیز کی بینیفشل اونر ہیں، اس کا کوئی ثبوت عدالت میں پیش ہی نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ، احتساب عدالت، جے آئی ٹی اور نیب سے بہت بڑی غلطی ہوئی۔عرفان قادر نے کہا کہ نواز شریف جب سیاست میں آئے اس سے پہلے بھی بہت امیر خاندان تھا، نوازشریف یامریم نواز کا ایون فیلڈاپارٹمنٹس کی ملکیت سے متعلق کوئی ڈاکومنٹ نہیں۔نوازشریف کے علاوہ شہبازشریف، عباس شریف اورسب سے اوپرمیاں شریف ہیں،معاملے کو پبلک آفس ہولڈر کا کیس کس طرح بنا دیا گیا۔ایڈووکیٹ عرفان قادر نے کہاکہ یہ بہت اہم نکتہ ہے عدالت اسے نوٹ کر لے،یہ بات اس سیپہلے کسی جگہ نہیں کی گئی اگر کردی جاتی تو بات یہاں نہ پہنچتی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کی ملکیت کی دستاویز کونسی ہے، عرفان قادر نے بتایا کہ مریم نواز اور نوازشریف کی ملکیت کی کوئی دستاویز موجود نہیں، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں دیکھنا ہے ر یکارڈ پر کیا ہے اور پراسیکیوشن نے کیا ثابت کیا ۔عرفان قادر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ مریم نواز پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں، مریم نواز میں پبلک آفس ہولڈر بننے کی صلاحیت موجود ہے اور لوگ اس بات کے معترف ہیں۔ایڈووکیٹ عرفان قادر نے کہاکہ ایسے عجیب وغریب حقائق ہیں شایدعدالت انہی کی بنیاد پر آج بری کر دے،نیب نے تو اس کیس کی انکوائری اور انویسٹی گیشن ہی نہیں کی، ریفرنس دائرکرنے میں بھی قانون کے مطابق طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا،احتساب عدالت کو قواعد کے برعکس دائرکیس سنناہی نہیں چاہیے تھا۔اس موقع پر عرفان قادر نے عدالت میں ارسلان افتخار اور رینٹل پاور کیسز کا حوالہ دیا اور کہاکہ سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار اور رینٹل پاور کا معاملہ نیب پر چھوڑا تھا، کوئی جے آئی ٹی بنانی تھی تو اس کا بھی اختیار صرف چیئرمین نیب کو تھا۔عرفان قادر نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب قمر زمان کو کہا گیا یہ نواز شریف سے متعلق کمپرومائزڈ ہیں، قمر زمان کیلئے کہا گیا وہ نوازشریف سے متعلق اتھارٹی استعمال نہیں کر سکتے، آمدن سے زائد اثاثوں پر بھی ایک ہی کیس بنتا ہے، تین الگ کیسز نہیں۔مریم نواز کے وکیل نے کہاکہ 70 سال میں جو جے آئی ٹی کبھی نہیں بنی وہ یہاں پر بنی، ایک جرم میں دو سزائیں نہیں ہو سکتیں، پانامہ پیپرز میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سامنے آئے، مزید پراپرٹیز بھی شامل کی گئیں، میرا کہنا یہ ہے اگر مزید پراپرٹیز بھی ہیں تو ایک ہی ریفرنس بننا چاہیے تھا۔عرفان قادر نے کہاکہ نوازشریف کے خلاف کوئی کیس نہیں بن رہا تو مریم نواز کے خلاف تو بالکل نہیں بنتا، آپ یقین دہانی کرائیں نوازشریف واپس آئیں تو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور کیس سنا جائے گا، ہو سکتا ہے میری اس بات سے میری کلائنٹ ناراض ہو جائیں کیونکہ میں نے یہ بات ان سے پوچھے بغیر کہہ دی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی ۔مزید اہم خبریں
-
اس بار چائے فنٹاسٹک نہیں بلکہ کڑوی اور ناقابل برداشت ہوگی
-
پنجاب میں 8 سال بعد لیپ ٹاپ سکیم کا دوبارہ آغاز، طلبہ کو 13جنریشن کور آئی سیون لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے
-
بارڈر پر تناؤ ہے لیکن ڈرنا نہیں پاکستانی ڈرنے والے نہیں، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
بلاول بھٹو زرداری سے سید مراعلی شاہ اور سید ناصر شاہ کی ملاقات
-
مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ فوج کے باوجود پہلگام کا واقعہ ہونا مودی سرکار کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے‘عظمیٰ بخاری
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے دورہ، انڈر پاس پر تعمیراتی کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.