چوہدری نثار نے نئی جماعت "جناح لیگ" کی پیدائش کا عندیہ دے دیا

اگر مستقبل قریب میں یہ سیاسی جماعت وجود میں نہیں آتی تو چوہدری نثار کی دوسری چوائس پاکستان پیپلز پارٹی ہو گی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 20 اکتوبر 2021 14:19

چوہدری نثار نے نئی جماعت "جناح لیگ" کی پیدائش کا عندیہ دے دیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اکتوبر 2021ء) : ملک پاکستان کے نامور سیاستدان چوہدری نثار علی خان نے نئی جماعت جناح لیگ کی پیدائش کا عندیہ دے دیا۔معروف صحافی اصرار احمد راجپوت کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اشیاء خوردونوش سمیت اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے ملک میں عام لوگوں کی زندگی بہت مشکل بنا دی ہے۔

گذشتہ سالوں کی نسبت اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں 50 سے 100 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار علی خان نے این اے 59 کے مقامی رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ لوگوں کی زندگی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔طلبہ اور کم آمدنی والے ملازمین مہنگائی سے بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے اپنی سیاسی اننگ دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے کہا کہ وہ صحیح وقت کی آمد کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنی صفوں میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی ہے تاہم وہ کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔ان کا خیال تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی دیگر جماعتوں کے مقابلے میں بظاہر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی جماعت" جناح لیگ " بنانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ چوہدری نثار پیپلزپارٹی کے بارے میں نرم موقف رکھتے ہیں اور وہ بلاول بھٹو زرداری کی جماعت کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔تاہم چوہدری نثار علی خان کے قریبی ساتھی نے اس کی تردید کی ہے۔یاد رہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا شمار مسلم لیگ ن کی پالیسی ساز رہنماؤں کی صف میں ہوتا تھا لیکن پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے انہیں الیکشن میں بھی شدید نقصان اُٹھانا پڑا اور قومی اسمبلی کی کسی نشست سے کامیابی ان کا مقدر نہیں ہوئی۔

چودھری نثار کے نواز شریف سے اختلافات بھی ان کے مزاحمتی بیانیے کی وجہ سے ہوئے تھے۔ چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔ چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں نہ تو حلف اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کے عمل میں شامل ہوئے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپنے ایک بیان میں سینئیر سیاستدان چودھری نثار علی خان نے کہا تھا کہ میں مسلم لیگ ن کا بانی کارکن ہوں جسے نواز شریف نے سائیڈ پر لگا دیا جبکہ کچھ دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر حلف اٹھانا تھوک کرچاٹنے کے مترادف ہے۔